مزاحمت سے بہتر مفاہمت ہی ہے، صدر پی ٹی آئی پرویز الہٰی نے مذاکرات کی حمایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے پارٹی کے لیے مفاہمت کو احتجاج سے بہتر قرار دے دیا۔
وہ آج راولپنڈی کی احتساب عدالت میں جنگلات اراضی ریفرنس کی سماعت کے سلسلے میں پیش ہوئے، جہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے مزاحمت ہوتی ہے، پھر مفاہمت، اور مفاہمت ہی بہتر راستہ ہے۔
مزاحمت یا مذاکرات کا راستہ ؟ سوال
مزاحمت کے بعد پھر مذاکرات ہی ہوتے ہیں، چوہدری پرویز الہیٰ کا جواب۔۔۔!!! pic.
— Mughees Ali (@mugheesali81) July 9, 2025
پی ٹی آئی کے لیے مذاکرات بہتر ہیں یا احتجاج؟ پرویز الٰہی نے جواب دیا کہ مذاکرات سے حالات میں بہتری آ سکتی ہے۔ ’پی ٹی آئی کی قیادت کی جانب سے مذاکرات کے لیے خط بھی لکھا گیا، تاہم اب تک اس پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: چوہدری پرویز الہی اور اہل خانہ کے نام پی سی ایل سے نکال دیے گئے
صدر مملکت آصف علی زرداری کو ہٹائے جانے اور 27ویں آئینی ترمیم سے متعلق سوال پر چوہدری پرویز الٰہی نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ سب پہلی مرتبہ سن رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اڈیالہ جیل میں قید پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کوٹ لکھپت جیل میں قید پارٹی رہنماؤں کی جانب سے مذاکرات کی اپیل کو مسترد کر چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احتساب عدالت پرویز الہی پی ٹی آئی راولپنڈی مذاکرات مزاحمت مفاہمتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احتساب عدالت پرویز الہی پی ٹی ا ئی راولپنڈی مذاکرات مفاہمت چوہدری پرویز کے لیے
پڑھیں:
تخت پڑی جنگلات اراضی ریفرنس: پرویز الہٰی کے وارنٹ گرفتاری منسوخ
—فائل فوٹوراولپنڈی کی احتساب عدالت نے خورد برد ریفرنس میں پیش ہونے پر چوہدری پرویز الہٰی کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔
احتساب عدالت کے جج شیخ اعجاز علی نے تخت پڑی جنگلات کی 6 ہزار کنال اراضی میں خورد برد ریفرنس کی سماعت کی۔
دوران سماعت چوہدری پرویز الہیٰ کے وکلاء نے اراضی ریفرنس کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا۔
وکلاء نے کہا کہ نیب ریفرنس کس آرڈر کے تحت بنایا گیا، چیئرمین نیب کے دستخط ہی موجود نہیں، ریفرنس پر تاریخ کا اندراج بھی نہیں، نہ ریفرنس بنتا ہے اور نہ ہی قابل سماعت ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ پہلے مزاحمت ہوتی ہے پھر مذاکرات ہوتے ہیں، مفاہمت بہتر ہے، مذاکرات میں کوئی نہ کوئی صورت نکل آتی ہے۔
جس پر پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے کہا کہ ریفرنس پر چیئرمین نیب کے دستخط موجود ہیں۔
وکیل صفائی قاضی مصباح نے کہا کہ دستخط موجود ہیں تو ہمیں دکھائیں، نہ دستخط ہیں نہ تاریخ ہے۔
پرویزالہیٰ کے وکلاء کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر دلائل دیے گئے جبکہ نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی مخالفت کی گئی۔
احتساب عدالت نے چوہدری پرویز الہٰی کو اگلی سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے ریفرنس کی سماعت 17جولائی تک ملتوی کر دی۔