پرویز الٰہی کا پی ٹی آئی کو احتجاج کے بجائے مفاہمت اور مذاکرات کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
پرویز الٰہی کا پی ٹی آئی کو احتجاج کے بجائے مفاہمت اور مذاکرات کا مشورہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 July, 2025 سب نیوز
راولپنڈی:پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ مفاہمت ہی بہتر ہے مذاکرات سے کوئی نہ کوئی صورتحال بہتر نکل آتی ہے۔
راولپنڈی میں احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ بہتری کی امید رکھنی چاہیے اور حالات بہتر ہوں گے مجھے امید ہے۔
صحافی نے پرویز الٰہی سے سوال کیا کہ آپ کو ملکی حالات کس طرف جاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، اس پر ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ بہتری کی امید رکھنی چاہیے اور حالات بہتر ہوں گے مجھے امید ہے۔
صدر مملکت آصف زرداری کو تبدیل کیے جانے یا ہٹائے جانے سے متعلق بات چیت ہو رہی ہے؟ 27 ویں آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے کیا کہیں گے؟ ان سوالات کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اچھا او ہو یہ تو میں آپ سے سن رہا ہوں۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سے پوچھا گیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے اب 5اگست کو احتجاج کی کال دی گئی ہے اور دوسری طرف مذاکرات کی بات بھی ہو رہی ہے کون سا راستہ درست ہے؟
جواب میں پرویز الٰہی نے کہا کہ پہلے مذمت ہوتی ہے پھر مفاہمت ہوتی ہے تو مفاہمت ہی بہتر ہے، مذاکرات سے کوئی نہ کوئی صورتحال بہتر نکل آتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دیکھیں مذاکرات سے متعلق تو پی ٹی آئی کی لیڈرشپ نے ایک خط بھی لکھا ہے، اس کا تاحال کوئی جواب یا پیشرفت سامنے نظر نہیں آئی، دیکھیں کیا ہوتا ہے۔
پیش نہ ہونے پر احتساب کی خصوصی عدالت کے جج شیخ اعجاز علی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
پرویز الٰہی کو آج عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا گیا تھا، اج ملزمان میں ریفرنس چالان کی نقول تقسیم کی جائیں گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرراولپنڈی: ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈلیٹ نہ کرنے پر باپ نے بیٹی کو قتل کردیا راولپنڈی: ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈلیٹ نہ کرنے پر باپ نے بیٹی کو قتل کردیا عدالت نے سابق صدر عارف علوی کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا گیا جنگ بندی نہ ہوئی تو اسرائیل کو نتائج بھگتنا ہوں گے، برطانیہ کی سخت وارننگ شبلی فراز دل کی تکلیف میں اسپتال منتقل، 48 گھنٹے نگرانی میں رکھنے کا فیصلہ اسلام آباد ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی شاندار کارکردگی، ٹیکس وصولی کا نیا ریکارڈ قائم ٹرمپ اور نیتن یاہو کی غزہ جنگ بندی پر 24 گھنٹوں میں دوسری خفیہ ملاقاتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پرویز ال ہی پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
فی الحال ہمارا کسی قسم کا کوئی بیک ڈور ڈائیلاگ نہیں چل رہا، بیرسٹر گوہر
راولپنڈی:چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے واضح کیا ہے کہ فی الوقت ہمارا کسی قسم کا کوئی بیک ڈور ڈائیلاگ نہیں چل رہا اور ہمارا ڈائیلاگ کا کوئی سلسلہ آگے نہیں بڑھ سکا۔
اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میرا ہمیشہ موقف رہا ہے سیاسی جدوجہد میں سارے آپشنز کھلے ہونے چاہیے اور کوشش ہے اس وقت بھی مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھے، جن لوگوں سے بات چیت ہونی چاہیے کوشش ہے انہی سے بات ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مذاکرات سے بھی راہ فرار اختیار نہیں کیا بلکہ بانی نے ہمیشہ مذاکرات کا کہا ہے، بانی سے اسیران کے خط اور پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ہونے والی گفتگو پر بات کروں گا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی نے حکومتی مذاکرات کی پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا کیونکہ بانی کا موقف ہے اگر حکومت سنجیدہ ہے تو پہلے کوئی مثبت اقدامات ہونے چاہیے۔ بانی سے ملاقات ہوئی تو حکومت کی مذاکرات کی پیشکش پر بات کروں گا۔
انہوں ںے بتایا کہ وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں مصافحہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں بات کرنی چاہیے، وزیر اعظم نے کہا تھا آپ اسپیکر آفس کو یوٹیلائز کریں۔
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ ہمارا الائنس نہیں بن سکا لیکن راہیں جدا نہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک ماہ بعد بانی سے ملاقات کے لیے آیا ہوں، بجٹ سیشن کی وجہ سے ملاقات نہیں ہو سکی اور آج بھی پولیس نے ناکے پر روکا ہوا ہے۔ بانی سے ملاقات کے نتیجے میں کوئی نہ کوئی حل نکل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے واضع احکامات ہیں کہ ملاقاتوں میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے اس لیے ملاقاتوں میں رکاوٹ نہیں ڈالی جانی چاہیے۔ زیادہ لوگ ملیں گے تو اچھی اور دل جوئی والے پیغامات بھی باہر آئیں گے، بانی کا ہمیشہ قوم کے لیے اچھا پیغام ہوتا ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے بانی اور بشریٰ بی بی کی فوری رہائی ہو، 700 دن سے زائد عرصہ ہوگیا لیکن بانی اور انکی اہلیہ جیل میں ہیں، اگر رہائی نہیں ہو رہی تو کم سے کم رسائی کا موقع دینا چاہیے۔ آگے بڑھنے کے لیے سختیاں نہیں ہونی چاہیے، جب رسائی ہوگی تو ہم ان سے ڈسکس کریں گے ہمیں کیا آفر ہے، ملاقات ہوگی تو اسیران کے خط پر بھی گفتگو ہوگی۔