چیلسی کلب کے پاس تاریخ رقم کرنے کا موقع، جیت کی صورت میں اربوں کا انعام!
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
2025 فیفا کلب ورلڈ کپ کے سفر میں چیلسی فٹبال کلب نے نہ صرف میدان میں شاندار کارکردگی دکھائی بلکہ اپنی خزانے کی تجوریاں بھی بھرلیں۔ فلومی نینسے کے خلاف فتح حاصل کرکے چیلسی نے فائنل میں جگہ بنالی ہے، جہاں ان کا مقابلہ پیرس سینٹ جرمین سے ہوگا۔
برازیلی ٹیم کے خلاف جواؤ پیڈرو کی شاندار کارکردگی نے چیلسی کو فیصلہ کن میچ تک پہنچادیا، اور کوچ اینزو ماریسکا کےلیے یہ کامیابیاں ٹیم کی تعمیرِ نو کے سفر میں ایک اور سنگ میل ثابت ہورہی ہیں۔
اگرچہ کلب ورلڈ کپ تک رسائی کا سفر آسان نہیں تھا، لیکن چیلسی کلب نے عالمی سطح پر مختلف ٹیموں کے خلاف اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ اب اگر چیلسی کی ٹیم فائنل جیت لیتی ہے تو یہ نہ صرف میدان میں بلکہ مالی اعتبار سے بھی ایک بڑی کامیابی ہوگی۔
اب تک چیلسی کلب نے کتنی رقم کمائی ہے؟
چیلسی کے مالی معاملات پہلے ہی مستحکم ہیں، لیکن کلب ورلڈ کپ کے سفر نے ان کے اکاؤنٹس میں مزید خطیر رقم شامل کردی ہے۔ سیمی فائنل سے پہلے ہی چیلسی نے کلب ورلڈ کپ سے 104.
فلومی نینسے کو شکست دینے کے بعد چیلسی کی دولت میں مزید 30 ملین ڈالر (22.1 ملین پاؤنڈ) یعنی 8 ارب 36 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد چیلسی نے اب تک اس ٹورنامنٹ سے کل 134.6 ملین ڈالر (99 ملین پاؤنڈ) یعنی 37 ارب 52 کروڑ روپے سے زائد کما لیے ہیں۔
یہ کلب ورلڈ کپ میں کسی بھی دوسری ٹیم کے مقابلے میں سب سے زیادہ رقم ہے، اور فائنل جیتنے کی صورت میں چیلسی اپنی اس کمائی میں مزید اضافہ کریں گے۔
فائنل جیتنے پر چیلسی کو کتنی رقم حاصل ہوگی؟
فائنل میں چیلسی کلب کا سامنا پی ایس جی سے ہوگا، اور اگرچہ یہ ایک کڑا امتحان ہے، لیکن چیلسی ٹیم انھیں شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اگر چیلسی کلب فائنل جیت لیتا ہے تو انھیں مزید 40 ملین ڈالر (29.4 ملین پاؤنڈ) یعنی 11 ارب 14 کروڑ روپے کی انعامی رقم ملے گی۔
یہ رقم اتنی بڑی ہے کہ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایف اے کپ جیتنے والی ٹیم کو صرف 2 ملین پاؤنڈ (77 کروڑ روپے) اور کیریباؤ کپ جیتنے والی ٹیم کو صرف 1 لاکھ پاؤنڈ (39 لاکھ روپے) انعام دیا جاتا ہے، جبکہ یورپ کی سب سے بڑی چیمپئنز لیگ جیتنے پر بھی اتنی خطیر رقم نہیں ملتی، جہاں پی ایس جی نے آخری فائنل جیت کر صرف 21.5 ملین پاؤنڈ (8 ارب 29 کروڑ روپے) کمائے تھے۔
اگر چیلسی ٹیم فائنل میں فتح حاصل کرلیتی ہے تو یہ اینزو ماریسکا کی کوچنگ میں مئی میں جیتی گئی یورپا کانفرنس لیگ کے بعد دوسری بڑی ٹرافی ہوگی، اور ساتھ ہی چیلسی کی مالی حیثیت کو مزید مضبوط کرے گی۔
Post Views: 7ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کلب ورلڈ کپ ملین پاؤنڈ چیلسی کلب ملین ڈالر فائنل جیت کروڑ روپے
پڑھیں:
بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی ایڈوائزری کونسل نے ملک میں جاری سیاسی اختلافات پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر سیاسی جماعتیں آئندہ ایک ہفتے میں جولائی نیشنل چارٹر اور مجوزہ آئینی اصلاحات پر اتفاق نہ کر سکیں، تو حکومت خودمختارانہ طور پر فیصلہ کرے گی۔
یہ اعلان پیر کے روز چیف ایڈوائزر کے دفتر (تیجگاؤں، ڈھاکا) میں ہونے والے ہنگامی اجلاس کے بعد کیا گیا، جس کی صدارت چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے کی۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے قانونی مشیر پروفیسر آصف نذرل نے بتایا کہ اگر سیاسی جماعتوں کے درمیان جلد اتفاقِ رائے نہ ہوا تو حکومت ’خود اپنا راستہ اختیار کرے گی۔‘
اجلاس میں دیگر مشیروں میں محمد فوزالکبیر خان، عادل الرحمان خان اور پریس سیکریٹری شفیع الحق عالم بھی شریک تھے۔
سیاسی پس منظر اور تنازعہ کی نوعیتگزشتہ ہفتے نیشنل کنسینس کمیشن نے حکومت کو ایک رپورٹ پیش کی تھی، جس میں تجویز دی گئی تھی کہ آئینی اصلاحات پر ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے ایک خصوصی آرڈر جاری کیا جائے۔ اس کے مطابق، اگر ریفرنڈم کامیاب ہوتا ہے تو آئندہ پارلیمنٹ کو آئینی ترمیمی ادارہ کے طور پر تشکیل دیا جائے گا، جو 270 دن کے اندر اصلاحات مکمل کرے گی۔
تاہم ریفرنڈم کے انعقاد کے وقت پر سیاسی جماعتوں میں اختلاف ہے۔ بعض جماعتیں چاہتی ہیں کہ یہ ریفرنڈم عام انتخابات کے ساتھ کرایا جائے، جبکہ دیگر جماعتیں اسے انتخابات سے قبل منعقد کرنے کی حامی ہیں۔ یہی اختلافات عبوری حکومت کے لیے بڑا چیلنج بن گئے ہیں۔
پروفیسر آصف نذرل کا بیانپروفیسر نذرول نے کہا ’ہم کوئی الٹی میٹم نہیں دے رہے، بلکہ مکالمے کی دعوت دے رہے ہیں۔ اگر سیاسی جماعتیں باہمی اتفاق پر نہیں پہنچتیں تو حکومت اپنا لائحہ عمل خود طے کرے گی۔‘
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومت مزید مذاکرات کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔
’ہم توقع کرتے ہیں کہ تمام جمہوری اور اینٹی فاشسٹ جماعتیں مل بیٹھ کر رہنمائی فراہم کریں۔ ان کے پاس تعاون اور مفاہمت کی طویل تاریخ ہے۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ ایک بڑی جماعت کا کہنا ہے کہ کمیشن کی سفارشات پہلے سے طے شدہ نکات سے مختلف ہیں، تو پروفیسر نذرل نے براہِ راست تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا ’ہم امید کرتے ہیں کہ جماعتیں خود اپنے اختلافات حل کریں گی۔ اگر ایسا نہ ہوا تو حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا۔‘
انتخابات کے شیڈول کی تصدیقایڈوائزری کونسل نے اس بات کی بھی ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ قومی انتخابات فروری 2026 کے اوائل میں منعقد کیے جائیں گے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق، اگر فریقین کے درمیان آئندہ چند دنوں میں اتفاق نہ ہوا تو عبوری حکومت کا یکطرفہ اقدام ملک میں ایک نئے سیاسی بحران کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں