143 شہری جاں بحق ، 488 زخمی، 200گھرمتاثر،فیکٹ شیٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
کلیم اختر:پنجاب کےدریاؤں، بیراجز اورڈیمزمیں پانی کی سطح بارےاعدادوشمار، مون سون بارشوں سےہونیوالےنقصانات بارے اعدادوشمارفیکٹ شیٹ میں شامل ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق 24گھنٹےمیں پنجاب کےبیشتراضلاع میں مون سون بارشیں ریکارڈکی گئیں ، مون سون بارشوں کا چوتھا سلسلہ 25 جولائی تک جاری رہے گا،آئندہ 24گھنٹےمیں لاہور سمیت بیشتراضلاع میں بارشوں کےامکانات ہیں،مون سون بارشوں سےپنجاب کےدریاؤں و ندی نالوں میں طغیانی کاخدشہ ہے۔
میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ صوبےکی انتظامیہ اورمتعلقہ محکموں کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے ،رواں سال بارشوں سے143 شہری جاں بحق ،200گھرمتاثر ،488 شہری زخمی، 24گھنٹےمیں بارشوں سےچھت گرنےسےایک شہری جاں بحق اور 3 زخمی ہوئے ۔
مون سون بارشوں کے باعث 121 مویشی ہلاک ہوئے، اموات کچے مکانات،خستہ عمارتوں و چھتوں کے گرنے کے باعث ہوئیں ،آسمانی بجلی گرنے و دریاؤں میں نہاتے ہوئے ڈوبنے سے بھی اموات رپورٹ ہوئیں،کسانوں کی فصلوں و مویشیوں کے نقصانات کا بھی ازالہ کیا جائے گا ،منگلا ڈیم میں 53 فیصد ، تربیلا میں 79 فیصد پانی موجود ہے۔
نادر آباد:2 مشکوک ملزمان گرفتار ، اسلحہ برآمد
بھارتی ڈیمز میں پانی کی سطح تقریباً 36 تک فیصد ہے، دریائے چناب ،راوی ،جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ فی الحال نارمل سطح پر ہے،مکنہ سیلابی خطرے کے پیشِ نظر پی ڈی ایم اے کے انتظامات مکمل ہیں، لاہور، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں بارشوں سےاربن فلڈنگ کا خدشہ ہے،بڑے شہروں کی انتظامیہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر الرٹ رہے۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا کے مطابق خلاف ورزی کی صورت میں سخت ایکشن لیا جائے گا ، شہری خراب موسم میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں، بجلی کی تاروں اور کھمبوں سے دور رہیں۔
علیزے شاہ اور اداکارہ منسا ملک سوشل میڈیا پر آمنے سامنے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔
آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔
وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔
بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔