ابھرتے چیلنجز کے دوران عسکری تعاون کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
اسلام آباد میں ریجنل چیفس آف ڈیفینس اسٹاف کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں امریکا، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے سینیئر عسکری رہنماؤں نے شرکت کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ تاریخی کثیرالملکی اجلاس خطے میں سیکیورٹی تعاون، عسکری سفارتکاری اور تزویراتی مکالمے کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔
یہ بھی پڑھیے: فوج سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی، ترجمان پاک فوج
‘تعلقات کو مضبوط، امن کو یقینی بنانا’ کے موضوع پر منعقدہ اس کانفرنس کا مقصد انسداد دہشت گردی، تربیتی اقدامات اور دفاعی و سلامتی کے دیگر شعبوں میں بہترین طریقہ کار کے تبادلے کے ذریعے تعاون کو فروغ دینا تھا۔
آئی ایس اپی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کانفرنس میں شامل وفود کو خوش آمدید کہا اور علاقائی امن، استحکام اور تعمیری روابط کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کو دہرایا۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں جہاں سرحد پار خطرات اور پیچیدہ چیلنجز درپیش ہیں، وہاں عسکری سطح پر باہمی تعاون، تزویراتی مکالمہ اور اعتماد کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ پاکستان اپنے شراکت دار ممالک کے ساتھ مل کر ایک محفوظ اور خوشحال خطے کی تشکیل کے لیے پُرعزم ہے۔
کانفرنس میں علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال، وسطی اور جنوبی ایشیا میں تیزی سے بدلتا ہوا تزویراتی ماحول، مشترکہ تربیتی اقدامات، انسداد دہشت گردی میں تعاون اور انسانی بحرانوں کے دوران مربوط ردعمل پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
شرکا نے امن، باہمی احترام، قومی خودمختاری کے احترام اور دہشت گردی، سائبر خطرات اور انتہا پسندی جیسے مشترکہ چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیے: پاک فوج جدید جنگی حکمت عملی کے تحت دشمن کو بھرپور جواب دے رہی ہے، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف
آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں شریک نمائندوں نے پاکستان کی میزبانی، قیادت اور ایک جامع و دوراندیش دفاعی سفارت کاری کے فروغ میں کردار کو سراہا۔
پاک فوج کا کہنا ہے کہ یہ تزویراتی ہم آہنگی پاکستان کے ایک محفوظ، مربوط اور باہمی تعاون پر مبنی خطے کے وژن کی عکاسی کرتی ہے جو مشترکہ سلامتی کے مفادات اور علاقائی یکجہتی پر مبنی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایس پی آر پاک فوج دفاعی تعاون عسکری تعاون.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر پاک فوج دفاعی تعاون عسکری تعاون پاک فوج
پڑھیں:
ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہوچکے،عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-13
راولپنڈی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کا کہنا ہے کہ کامن ویلتھ کی 8 فروری کے الیکشن پر جو رپورٹ لیک ہوئی ہے اس نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا ہے کہ کیسے بے شرمی اور ڈھٹائی سے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں وکلاء اور فیملی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ کے مطابق یہ رپورٹ پہلے ہی سرکاری سطح پر حکومت پاکستان کو دے دی گئی تھی مگر یہاں سکندر سلطان راجہ جیسے بے ضمیر لوگ ہیں جنہوں نے انتخابی چوری کی سہولت کاری سمیت اس پر پردہ ڈالنے میں بھی بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان میں ووٹ چوری کا قانون سخت ہے اور ایسا کرنے پر آرٹیکل 6 کا نفاذ ہوتا ہے لیکن ملک میں اس وقت عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے ہیں۔سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ یہاں پر لیاقت چٹھہ جیسے لوگ قابل تحسین ہیں جنہوں نے اپنے عہدے پر ضمیر کی آواز کو ترجیح دی، اس چوری کے بعد عوام کا قتل عام کیا گیا اور چھبیسویں آئینی ترمیم کی گئی، اس ترمیم کے خلاف بھی جن ججز نے آواز بلند کی وہ تعریف کے قابل ہیں، اب دھاندلی پر قائم حکومت کو قانونی طور پر قبول کرنے کا وقت اب ختم ہو چکا ہے اسی لیے سینیٹ اور پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفے دیے گئے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو بھی ہو رہا ہے عاصم لاء کے تحت ہو رہا ہے اور مسلسل آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اپنے ارکان پارلیمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک میں نافذ عاصم لاء سے بالکل نہ گھبرائیں نہ ہی جیل سے گھبرائیں، ایک فرد واحد اپنے اقتدار کی ہوس کو پورا کرنے کی خاطر آپ کو دبانا چاہتا ہے، اسی لیے ہماری جماعت پر ہر طرح کا ظلم ڈھایا گیا، آپ جتنا ان سے ڈریں گے یہ اتنا ہی آپ کو دبائیں گے، میں اپنی تمام پارٹی کو کہتا ہوں کہ آپ سب متحد رہیں ظلم کا نظام زیادہ دیر قائم نہیں رہے گا، آپ حق پر ہیں اور حق و سچ انسان کو بہادر بناتا ہے اور حق کی ہی فتح ہوتی ہے۔