بانی کا بیرون ملک جانے پر راضی والا شوشہ تحریک کو نقصان پہنچانے کیلئے ہے: گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے بانی پی ٹی آئی کے بیرون ملک بجانے پر راضی ہونے کی تردید کر دی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ کہا کہ پاکستان سے باہر نہیں جاؤں گا۔ اگر انہوں نے ڈیل کرنی ہوتی تو اب تک کر لی ہوتی، اس طرح کے شوشے تحریک کو نقصان پہنچانے کیلئے چھوڑے جاتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے مجھے وزیراعلیٰ بنایا، ان کی حکومت اور ان کا مینڈیٹ ہے، بانی کا اعتماد ہے تو میں یہاں بیٹھا ہوں یہ سب باتیں ہمارے مخالفین کی ہیں۔ مذاکرات سے مسائل کو حل کرنا چاہئے۔ آپریشن مسئلہ کا حل نہیں، پہلے بھی آپریشن سے کامیابی نہیں ملی‘ سب سے پہلے ہمیں افغانستان سے تعلقات ٹھیک کرنا پڑیں گے۔ لوگوں کے اعتماد کے بغیر جنگ لڑ سکتے اور نہ جیت سکتے ہیں۔ مسائل پر کھل کر بات نہ ہو تو چھوٹا مرض کینسر بن جاتا ہے۔ لوگوں کا اداروں پر اعتماد بحال ہونا ضروری ہے۔ جب تک امن نہیں ہو گا ترقی نہیں ہو سکتی۔ عوام کے اعتماد کے ساتھ دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آزاد کشمیر میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج بھی یہ تحریک پیش نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اب تک اس بات پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی کہ تحریک عدم اعتماد کس روز پیش کی جائے۔ فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے بعض اراکین بھی صورتحال پر پریشان ہیں اور انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ پارٹی میں شمولیت شاید جلد بازی میں کی گئی۔ پارٹی ارکان کی جانب سے قیادت سے یہ بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ حلقوں میں ووٹرز اور کارکنوں کو کیا جواب دیا جائے۔
ادھر پیپلز پارٹی کے کئی ارکان کشمیر ہاؤس میں موجود ہیں اور حتمی فیصلے کے منتظر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے آخری فیصلہ بلاول بھٹو زرداری ہی کریں گے اور آئندہ تین سے چار دن تک تحریک پیش کیے جانے کے امکانات کم ہیں۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق تو کر لیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے واضح کر دیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی۔ اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اکثریت موجود ہے تو حکومت بنانا اسی کا حق ہے، جبکہ ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔