امریکا میں 30 سال سے منجمد ایمبریو سے بچے کی پیدائش، دنیا کے پہلے ‘عمر رسیدہ بچے’ کی آمد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
امریکا میں دنیا کے سب سے ‘عمر رسیدہ بچے’ کی پیدائش ہوئی ہے۔ یہ بچہ ایک ایسے ایمبریو سے پیدا ہوا جو 1994 میں منجمد کیا گیا تھا۔ بچے کا نام تھاڈیئس ڈینیئل پیئرس رکھا گیا ہے اور وہ 26 جولائی کو لنڈسے اور ٹم پیئرس کے ہاں پیدا ہوا جنہوں نے یہ ایمبریو ‘ایڈاپٹ’ کیا۔
یہ ایمبریو لنڈا آرچرڈ نامی خاتون نے عطیہ کیا تھا جو اب 62 سال کی ہیں۔ 1990 کی دہائی کے اوائل میں لنڈا اور ان کے شوہر نے بانجھ پن کے علاج کے لیے اِن ویٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) کا سہارا لیا تھا۔ اس عمل کے نتیجے میں 4 ایمبریو بنے جن میں سے ایک کو آرچرڈ کے رحم میں منتقل کیا گیا اور اس سے ان کی بیٹی پیدا ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے: ’آملہ‘ خواتین میں تولیدی نظام کو بہتر بنانے والا حیرت انگیز پھل
طلاق کے بعد آرچرڈ کو باقی ایمبریوز کی قانونی تحویل ملی۔ آرچرڈ کی خواہش تھی کہ ان کا ایمبریو کسی سفید فام، عیسائی، شادی شدہ جوڑے کو دیا جائے، چنانچہ پیئرس خاندان کو یہ ایمبریو ملا۔
لنڈسے پیئرس نے بتایا کہ پیدائش مشکل تھی مگر ہم دونوں ٹھیک ہیں۔ وہ بچہ بہت پرسکون ہے۔ ہمیں یقین نہیں آ رہا کہ یہ معجزہ ہمارے ساتھ ہوا۔
واضح رہے کہ آئی وی ایف ایک طبی طریقہ کار ہے جو ان جوڑوں کی مدد کرتا ہے جو قدرتی طور پر اولاد حاصل نہیں کر پاتے۔ اس عمل میں ماں کے بیضے کو مرد کے نطفے کے ساتھ لیبارٹری میں ملا کر ایمبریو تیار کیا جاتا ہے، جسے بعد میں عورت کے رحم میں منتقل کیا جاتا ہے۔ یہ طریقہ دنیا بھر میں لاکھوں بے اولاد جوڑوں کے لیے امید کی کرن بن چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بچہ پیدائش تولیدی نظام لیبارٹری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بچہ پیدائش تولیدی نظام لیبارٹری
پڑھیں:
ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا پہلے سرکاری دورۂ پاکستان پر شان دار استقبال
ایران کے صدر مسعود پزشکیان دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
ایرانی صدر ایک اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ لاہور پہنچے، جہاں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔
ایرانی صدر کی آمد پر علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو پاکستانی اور ایرانی پرچموں سے خوبصورتی سے سجایا گیا تھا، جب کہ ایرانی صدر کے استقبال کے لیے ریڈ کارپٹ بھی بچھایا گیا۔
یہ مسعود پزشکیان کا بطور صدر پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے، جس دوران ان کی صدرِ پاکستان آصف علی زرداری اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے اہم ملاقاتیں شیڈول کی گئی ہیں۔
دورہ پاکستان پر روانگی سے قبل ایرانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اس دورے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی سیکیورٹی اور علاقائی امن بھی بات چیت کا اہم حصہ ہوں گے، اور امید ہے کہ باہمی تعاون سے سرحدی منڈیوں اور روابط کے ذریعے نئے مواقع پیدا کیے جا سکیں گے۔
ایرانی صدر نے یہ بھی اظہار کیا کہ ان کی کوشش ہے کہ پاک ایران تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (ون بیلٹ ون روڈ) میں ایران کی بھرپور شرکت کی خواہش کا بھی اظہار کیا، اور کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے ایران کو یورپ سے منسلک ہونے کا موقع ملے گا۔
صدر مسعود پزشکیان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان اسلامی اتحاد کو کمزور کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا، اور دونوں ممالک کا رشتہ مزید مستحکم اور دیرپا ہوگا۔
مسعود پزشکیان نے کہا کہ کوشش ہے کہ دوطرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچے۔ چین اور پاکستان کے ون بلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت کے خواہاں ہیں۔ ون بلٹ منصوبے سے ایران کو یورپ سے جوڑنے کا موقع مل سکتا ہے۔
ایرانی صدر نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پاک ایران اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔