فائل فوٹو 

حیدرآباد کے جنرل اسپتال حالی روڈ کے باہر رکشے میں بچے کی پیدائش ہوئی ہے، شوہر اپنی اہلیہ کو رکشے میں لے کر زچگی کے لیے اسپتال پہنچا تھا۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) حالی روڈ جنرل اسپتال ڈاکٹر عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ خاتون زچگی کے عمل کے بہت قریب تھی، اسپتال کے احاطہ میں ہی زچگی کروانی پڑی۔

ڈاکٹر عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ زچگی کے وقت رکشہ کو چادروں سے ڈھانپ دیا گیا تھا، حالت تشویشناک ہونے پر لیڈی ڈاکٹر نے اسپتال کے باہر ہی رکشے میں زچگی کروائی۔

انہوں نے کہا کہ خاتون اور نومولود کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

بابا گورو نانک کا 556 واں یوم پیدائش، 2100 بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: بابا گورونانک دیو جی کے 556 ویں جنم دن کی تقریبات کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور پاکستان ہائی کمیشن نیو دہلی نے 2100 بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کر دیے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی مہمان 4 نومبر کو واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچیں گے، جبکہ جنم دن کی مرکزی تقریب 5 نومبر کو گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں منعقد ہوگی۔

پاکستانی ہائی کمیشن نے تمام یاتریوں کو 4 سے 13 نومبر تک کے ویزے جاری کیے ہیں۔ یاتری پیدل واہگہ بارڈر عبور کرنے کے بعد ننکانہ صاحب روانہ ہوں گے، جہاں 5 نومبر کو بھوگ اکھنڈ پاتھ صاحب اور مقامی گوردواروں میں خصوصی مذہبی رسومات ادا کی جائیں گی۔ یہ دن سکھ مذہب میں عقیدت اور روحانی تجدید کا خاص موقع سمجھا جاتا ہے۔

یہ ویزے ایسے وقت میں جاری کیے گئے ہیں جب بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں کشیدگی ہے اور باہمی بارڈرز بند ہیں۔ پاکستان ہائی کمیشن نیو دہلی کے ناظم الامور سعد احمد وڑائچ نے سکھ یاتریوں کو مبارک باد پیش کی اور ان کے لیے ایک پرامن، روحانی اور بابرکت سفر کی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان مذہبی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے سکھ برادری کو زیارت کے مواقع فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

یہ ویزے 1974 کے پاکستان-بھارت دوطرفہ معاہدے “پروٹوکول آن وزٹس ٹو ریلیجیس شرائنز” کے تحت جاری کیے گئے ہیں۔ شیڈول کے مطابق بھارتی یاتری 6 نومبر کو حسن ابدال روانہ ہوں گے اور گوردوارہ پنجہ صاحب میں قیام کریں گے۔ 8 اور 9 نومبر کو وہ نارووال میں گوردوارہ دربار صاحب کرتارپور میں مذہبی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔

10 نومبر کو قافلہ لاہور روانہ ہوگا، جہاں یاتری گوردوارہ روڑی صاحب ایمن آباد گجرانوالہ اور بعد ازاں گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور میں بھی حاضری دیں گے۔ 11 اور 12 نومبر کو لاہور میں قیام جاری رہے گا جبکہ 13 نومبر کو یاتری واہگہ بارڈر کے راستے واپس بھارت روانہ ہوں گے۔

تمام یاتریوں کی نقل و حرکت، قیام اور طعام کے انتظامات مکمل کر دیے گئے ہیں۔ متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے ترجمان کے مطابق بھارت کے علاوہ کینیڈا، برطانیہ، امریکا اور آسٹریلیا سے بھی سیکڑوں یاتری پاکستان پہنچیں گے۔

سکھ زائرین کی سیکیورٹی، ٹرانسپورٹ اور رہائش کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، جبکہ تمام مقامات پر متروکہ وقف املاک بورڈ، پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے اہلکار تعینات ہوں گے۔

یہ انتظامات بابا گورونانک دیو جی کی 556 ویں سالگرہ کی تقریبات کو باوقار اور امن و آشتی کے ماحول میں منعقد کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • روسی خواتین ماں بننے سے گریزاں، اربوں روبل کے ترغیباتی پروگرام ناکام
  • لاہور کے جنرل اسپتال میں خواتین کی میتوں کا مردوں سے پوسٹ مارٹم کروانے کا انکشاف
  • لاہور جنرل اسپتال میں خواتین کی لاشوں کا مرد عملے سے پوسٹ مارٹم کرانے کا انکشاف
  • 56 سالہ نصیبو لعل کے ہاں بیٹے کی پیدائش؟ حقیقت جانیے
  • بابا گورو نانک کا 556 واں یوم پیدائش، 2100 بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری
  • کیا نصیبو لال کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے؟
  • حیدرآباد: ڈینگی سے نوجوان کی ہلاکت پر سول اسپتال انتظامیہ کیخلاف مقدمہ درج
  • روشنی کا سفر
  • حیدرآباد، سول اسپتال میں غفلت کا نیا سانحہ، نوجوان کی موت کے خلاف قتل کا مقدمہ درج