حیدرآباد: ڈینگی سے نوجوان کی ہلاکت پر سول اسپتال انتظامیہ کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد میں ڈینگی سے 17 سالہ طالب علم کی ہلاکت کے واقعے پر سول اسپتال انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ جاں بحق نوجوان حسنین کے والد کی مدعیت میں مارکیٹ تھانے میں درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق حسنین پری میڈیکل کا طالب علم تھا اور اسے 18 اکتوبر کو ڈینگی وائرس کی تصدیق کے بعد سول اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ مدعی نے الزام عائد کیا کہ اسپتال کے عملے نے شدید بخار اور کمزوری کے باوجود مریض کو گھنٹوں تک وہیل چیئر پر بٹھائے رکھا، جب کہ وارڈز میں مناسب بیڈ اور علاج کی سہولت فراہم کرنے میں بھی مجرمانہ غفلت برتی گئی۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اسپتال عملے کی عدم توجہی، تاخیر اور علاج میں لاپرواہی کے باعث حسنین کی حالت بگڑتی چلی گئی، جس کے نتیجے میں وہ 22 اکتوبر کو دم توڑ گیا۔ مدعی نے مطالبہ کیا کہ ذمہ دار طبی عملے کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسے افسوسناک واقعات کی روک تھام ہو سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حیدر آباد میں ڈینگی سے ہلاک نوجوان کے والد عدالت پہنچ گئے
—فائل فوٹوزحیدر آباد میں ڈینگی وائرس سے نوجوان کی ہلاکت پر اس کے والد نے سیشن کورٹ سے رجوع کر لیا۔
عدالت نے پولیس کو درخواست گزار کا بیان ریکارڈ کرنے کاحکم دے دیا۔
حیدر آباد کی عدالت نے پولیس کو سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن سےمعاونت اور تفتیش کا حکم بھی دیا ہے۔
صوبائی محکمہ صحت کے مطابق کراچی کے ضلع جنوبی میں ڈینگی وائرس سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
شہری نے فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ 19 اکتوبر کو ڈینگی سے متاثرہ بیٹے کو سول اسپتال حیدر آباد لے کر گیا تھا، صبح 9 بجے سے دوپہر 3 بجے تک کسی نے بیٹے کا علاج نہیں کیا۔
درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ ایم ایس سول اسپتال حیدر آباد رجسٹرار اور ڈیوٹی ڈاکٹرز پر مقدمہ درج کیا جائے۔
اس حوالے سے ایم ایس ڈاکٹر علی اکبر کا کہنا ہے کہ ڈینگی کے مریضوں کے رش کی وجہ سے بیڈ خالی نہیں تھا۔
انچارج میڈیکل وارڈ 2 ڈاکٹر اقبال شاہ کے وکیل نے عدالت میں جواب دائر کیا ہے کہ نوجوان کا انتقال ڈینگی کےسبب ہوا، جو کہ انتظامی غفلت ہے۔