امریکا سے جرمنی جانے والی پرواز میں بھارتی شہری کا دھاتی کانٹے سے 2 لڑکوں پر حملہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
امریکی حکام کے مطابق 28 سالہ بھارتی شہری پرنیت کمار اُسیری پَلّی کو اُس وقت گرفتار کر لیا گیا جب اُس نے امریکا سے جرمنی جانے والی لفتھانزا (Lufthansa) پرواز میں دو 17 سالہ مسافروں پر دھاتی کانٹے سے حملہ کیا۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق، پہلے متاثرہ لڑکا اپنی نشست پر سو رہا تھا جب ملزم نے اچانک اُس کے کندھے پر کانٹا مارا، جس کے بعد اُس نے دوسرے لڑکے کے سر کے پچھلے حصے پر بھی وار کیا۔ واقعے کے دوران اُس نے ایک خاتون مسافر کو تھپڑ مارا اور ایک عملے کے رکن کو بھی مارنے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں: ماؤ نواز علاقوں میں تعینات بھارتی فوجی اہلکاروں کی خودکشیاں بڑھنے لگیں
طیارے کے عملے نے صورتحال پر قابو پانے کے بعد پرواز کو بوسٹن لاگن انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی جانب موڑ دیا، جہاں ملزم کو ایف بی آئی نے حراست میں لے لیا۔
امریکی اٹارنی آفس کے مطابق، ملزم پر خطرناک ہتھیار سے حملے کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس کی زیادہ سے زیادہ سزا 10 سال قید اور 2.
رپورٹس کے مطابق، بھارتی شہری کے پاس فی الحال امریکا میں قانونی حیثیت نہیں ہے اور وہ پہلے طالبعلمی ویزا پر داخل ہوا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Lufthansa امریکا بھارتی شہری جرمنیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا بھارتی شہری بھارتی شہری کے مطابق
پڑھیں:
برڈ فلو کومزید پھیلنے سے بچانے کےلئے جرمنی میں لاکھوں جانور تلف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن: جرمنی میں برڈ فلو کی خطرناک بیماری کو مزید پھیلنے سے بچانے کیلیے اب تک لاکھوں جانوروں کو تلف کردیا گیا۔
ابتدائی سروے کے مطابق اب تک مجموعی طور پر تقریباً چار لاکھ مرغیاں، بطخیں، ہنس اور دیگر پرندے تلف کر دیے گئے ہیں تاکہ بیماری آگے نہ پھیل سکے۔
ذرائع کے مطابق وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر نوہارڈن برگ کے فارم میں80ہزاربطخیں تلف کردی گئیں، حکام نے متاثرہ علاقے میں پولٹری کی نقل و حرکت پر بھی عارضی پابندی عائد کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جرمنی میں برڈ فلو (ایویئن انفلوئنزا) کے پھیلاؤ کے بعد 30 سے زائد پولٹری فارموں کو اپنے پرندے تلف کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اب تک مجموعی طور پر تقریباً چار لاکھ مرغیاں، بطخیں، ہنس اور دیگر پرندے تلف کر دیے گئے۔
ماہرین کے مطابق جنگلی پرندے جو سردیوں میں جنوب کی طرف ہجرت کرتے ہیں، اس بیماری کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ ہیں۔ اگرچہ یہ بیماری اب جرمنی میں سال بھر موجود رہتی ہے لیکن موسم خزاں میں پرندوں کی ہجرت کے دوران اس کے پھیلنے کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔