افغانستان کے کابل دریا پر ڈیم منصوبے پاکستان کا آبی بحران گہرا ہونیکا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) افغانستان کے کابل دریا پر ڈیم منصوبے، پاکستان کا آبی بحران گہرا ہونیکا خدشہ، ممکنہ افغان آبی ذخیرہ گاہیں پاکستان کیلئے سالانہ 3ایم اے ایف پانی کمی کا باعث بن سکتی ہیں۔ طالبان بڑے ڈیم بنانیکی صلاحیت سے فی الحال محروم، بھارتی مالی امداد و سیاسی مقاصد کے خدشات، ماہرین اور سرکاری عہدیداروں نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان کی جانب سے کابل دریا کے نظام پر ڈیم یا بیراج کی تعمیر پاکستان کے لیے اوائلِ خریف (اپریل تا جون) کے دوران پانی کی دستیابی کو شدید متاثر کر سکتی ہے۔ تخمینوں کے مطابق افغانستان کنڑ اور کابل دریاؤں پر 2.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کابل دریا
پڑھیں:
پاکستان کو سیلاب سے بھاری نقصان پہنچا، مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے، عالمی بینک
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق سیلاب سے پاکستانی معیشت کو بھاری نقصان پہنچا، رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 7.2 فیصد رہنے کی پیش گوئی ہے، آئندہ مالی سال میں مہنگائی کی شرح 6.8 فیصد رہنے کا امکان ہے، برآمدات بڑھانے کے لیے صرف ٹیرف اصلاحات کافی نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی بینک نے اپنی پاکستان ڈویلپمنٹ رپورٹ 2025ء میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سیلاب کے باعث پاکستان میں مہنگائی بڑھے گی۔ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق سیلاب سے پاکستانی معیشت کو بھاری نقصان پہنچا، رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 7.2 فیصد رہنے کی پیش گوئی ہے، آئندہ مالی سال میں مہنگائی کی شرح 6.8 فیصد رہنے کا امکان ہے، برآمدات بڑھانے کے لیے صرف ٹیرف اصلاحات کافی نہیں، حکومت اپنے ترقیاتی ایجنڈے میں برآمدات بڑھانے کو ترجیح دے۔
اپنی رپورٹ میں عالمی بینک نے مشورہ دیا کہ ترسیلات زر میں اضافہ برآمدات اور درآمدات کے درمیان خلیج کو کم کرسکتا ہے، پاکستان بجٹ میں اعلان کردہ نیشنل ٹیرف پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی معاشی پیداوار سال 2025ء میں بڑھ کر 3 فیصد رہی، پاکستانی معیشت کی شرح نمو گزشتہ سال 2 اعشاریہ 6 فیصد جبکہ 2026ء میں 3 فیصد ہی رہے گی۔
عالمی مالیاتی ادارے نے بتایا کہ صنعتوں اور خدمات کے شعبہ میں ترقی آئی، زرعی ترقی دباؤ کا شکار رہی، مالی نظم و ضبط کے باعث مہنگائی کنٹرول میں رہی،2027ء میں پاکستان کی معیشت 3.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ رپورٹ میں حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ پاکستان اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد جاری رکھے، پاکستان ٹیکس دینے والوں کا دائرہ بڑھائے، سرکاری اداروں میں اصلاحات اور نجکاری کا عمل بھی جاری رکھے۔
پاکستان میں ہر سال 16 لاکھ نوجوان روزگار کے حصول کیلئے مارکیٹ میں آرہے ہیں، رواں مالی سال مہنگائی 7.2 فیصد رہنے اور اس سال غربت کی شرح 21.5 فیصد رہنے کا امکان ہے، رپورٹ میں غربت میں کمی اور معیار زندگی میں بہتری کیلئے معاشی ترقی میں بہتری پر زور دیا گیا ہے۔ عالمی بینک نے رپورٹ میں مختلف شعبوں میں جامع اصلاحات پر زور دیا ہے جبکہ ریونیو میں اضافہ، سرمایہ کاری اور کاروبار کے لیے سازگار ماحول کا کہا گیا ہے۔