فارم 47 کے حکمران شہریوں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کرتی جا رہی ہے، پشتونخوا میپ
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
اپنے بیان میں پشتونخوا میپ کے نے متعدد افراد کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کے اقدامات کو نہ صرف سیاسی انتقام بلکہ آئینی، جمہوری، اسلامی، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے مترادف قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے انسداد دہشتگردی کے تحت فورتھ شیڈول کے متعدد افراد کا نام شامل کرنے کو قومی، سیاسی، جمہوری کارکنوں اور غیور عوام کو حقیقی رہنماﺅں کی جدوجہد سے روکنے اور اپنے وطن، اس کے وسائل کے دفاع سے دستبردار کرنے کا ناروا، غیر آئینی و غیر قانونی عمل قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پشتونخوا میپ کے صوبائی پریس ریلیز میں حکومت کے اس اقدامات کو نہ صرف سیاسی انتقام بلکہ آئینی، جمہوری، اسلامی، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ملک کی اہم سیاسی و جمہوری پارٹی کی حیثیت سے ملک میں آئین و قانون کی بالادستی، جمہور کی حکمرانی، قوموں کی برابری پر مبنی حقیقی فیڈریشن، جمہور کی حکمرانی کی سیاست پر یقین رکھتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس میں پارٹی کا فعال اور مثبت کردار رہا ہے، لیکن ملک کی مقتدر قوتیں پارٹی کی جمہوری و سیاسی جدوجہد سے خائف ہوکر پارٹی کارکنوں کے خلاف بے جا اور بے بنیاد مقدمات درج کرکے جمہوری جدوجہد سے دستبردار کرانا چاہتی ہے۔ چمن میں گزشتہ سال پارٹی کے مرکزی، صوبائی و ضلعی عہدیداروں عبدالعلیم پہلوان، کریم خان ناظم، شیر علی خان کے نام فوتھ شیڈول میں ڈال کر غیر قانونی عمل کیا گیا اور اسی طرح گزشتہ دنوں خانوزئی میں 35 افراد کے نام کو فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا ہے، جبکہ صوبہ بھر میں فارم 47 کی حکومت سیاسی جمہوری، سماجی رہنماﺅں، کارکنوں، وکلاء و دیگر شہریوں کو ماورائے آئین و قانون فورتھ شیڈول میں شامل کرتی جا رہی ہے۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ قومی، سیاسی، سماجی، جمہوری رہنماﺅں، کارکنوں کے خلاف اس سلسلے کو فوری ترک کیا جائے اور فورتھ شیڈول سے ان ناموں کو نکالا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فورتھ شیڈول میں کے نام
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی ازسرنو تشکیل، علی امین گنڈاپور شامل نہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنی سیاسی کمیٹی کی ازسرنو تشکیل کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس میں سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا نام شامل نہیں ہے، کمیٹی کی تشکیل بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا اور رہنما فردوس شمیم نقوی نے کی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پی ٹی آئی کی نئی سیاسی کمیٹی میں مجموعی طور پر 23 سینئر رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے،کمیٹی کی قیادت چیئرمین گوہر علی خان اور سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا کریں گے۔
فہرست میں شامل نمایاں شخصیات میں فردوس شمیم نقوی، شیخ وقاص اکرم، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف علامہ راجا ناصر عباس، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمود خان اچکزئی اور سابق قومی اپوزیشن لیڈر عمر ایوب شامل ہیں۔
اسی طرح سابق سینیٹ اپوزیشن لیڈر شبلی فراز، پنجاب اسمبلی اپوزیشن لیڈر معین قریشی، سابق اپوزیشن لیڈر پنجاب ملک احمد خان بھچر، اوورسیز چیپٹر کے سیکریٹری سجاد برکی، پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ، جنید اکبر، حلیم عادل شیخ اور داؤد کاکڑ کو بھی کمیٹی کا حصہ بنایا گیا ہے۔
آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی نمائندگی خالد خورشید اور سردار قیوم نیازی کریں گے جبکہ سابق اسپیکر اسد قیصر، چیف وہپ قومی اسمبلی عامر ڈوگر، سینیٹ کوآرڈینیٹر فوزیہ ارشد، خواتین ونگ کی صدر کنول شوزب اور اقلیتی ونگ کے صدر لال چند ملہی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ سیاسی کمیٹی پارٹی کا اعلیٰ ترین فیصلہ ساز فورم ہوگی، جو تمام پالیسی سازی، اہم سیاسی فیصلوں اور پارلیمانی پارٹیوں کے لیے رہنما اصول مرتب کرے گی، ضرورت کے مطابق کمیٹی میں نئی شمولیت یا اسمیں تبدیلیاں بھی کی جا سکتی ہیں۔
نئی فہرست میں علی امین گنڈاپور کی عدم موجودگی نے اندرونی سیاسی حلقوں میں اہم سوالات کو جنم دیا ہے، پارٹی ذرائع کے مطابق مزید نام کمیٹی میں شامل ہونے کا امکان موجود ہے۔