سیمینار میں 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم کی واپسی، جبری گمشدگیوں کا خاتمہ، سیاسی قیدیوں کی رہائی، میڈیا کی آزادی کی بحالی اور کم ازکم اجرت 50 ہزار روپے ماہانہ مقرر کرنے سمیت کئی مطالبات کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کے چیئرمین اسد اقبال بٹ نے حکمرانوں پر زور دیا ہے کہ وہ ان غلطیوں کو نہ دہرائیں، جو 1971ء کے سانحے کا باعث بنیں، پاکستان کی بقا کا انحصار جمہوری طرز حکمرانی میں ہے۔ کراچی پریس کلب میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایچ آر سی پی کے چیئرمین اسد اقبال بٹ نے کہا کہ پاکستان کی حکمران اشرافیہ ملک میں انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کی ذمہ دار ہے، سیاسی قوتوں اور جمہوری اداروں کو غیر مؤثر اور تقریباً مفلوج کر دیا گیا ہے۔

اسد اقبال بٹ نے کہا کہ ملک میں جبری گمشدہ افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتا ہوں اور خبردار کیا کہ مذہبی گروپس کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی ریاستی عمل کو فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی قوتوں کے استحصال نے جمہوری اداروں کو غیر مؤثر اور تقریباً مفلوج کر دیا ہے، آئین کو کمزور کرنے، قانون کی حکمرانی پر حملے اور آمریت کو فروغ دینے والی ترامیم سے ملک میں جمہوری نظام زوال پذیری کا شکار ہو رہا ہے اور اختلاف رائے کو جرم قرار دیا جاتا ہے۔

چیئرمین ایچ آر سی پی نے کہا کہ جبر کے باوجود عوامی تحریکیں، سیاسی جماعتیں، سماجی تنظیمیں اور مظلوم قومیتیں ثابت قدم ہیں، سامراجی تسلط اور طبقاتی استحصال کے خلاف مزاحمتی قوتوں کو ایک وسیع عوامی اتحاد میں یکجا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم تمام اداروں کو اکٹھا کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں اور ساتھ ہی 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم کی واپسی، جبری گمشدگیوں کا خاتمہ، سیاسی قیدیوں کی رہائی، میڈیا کی آزادی کی بحالی اور کم ازکم اجرت 50 ہزار روپے ماہانہ مقرر کرنے سمیت کئی مطالبات کیے گئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

پنجاب کا وزیراعلیٰ بننے کیلئے 500 کروڑ؟ سدھو کی اہلیہ کے بیان پر بھارت میں سیاسی بھونچال

بھارت کی ریاست پنجاب میں سیاسی ہلچل اس وقت مچ گئی جب کانگریس کے سابق صدر نوجوت سنگھ سدھو کی اہلیہ نوجوت کور سدھو نے دعویٰ کیا کہ پنجاب کا وزیراعلیٰ بننے کے لیے ’’500 کروڑ روپے‘‘ درکار ہوتے ہیں۔

ان کے اس بیان نے بھارتی سیاست میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نوجوت کور سدھو کا کہنا تھا کہ ان کے پاس کسی بھی سیاسی جماعت کو دینے کے لیے اتنا پیسہ نہیں، لیکن وہ پنجاب کو دوبارہ ایک ’’سنہری ریاست‘‘ میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس انہیں وزیراعلیٰ کے امیدوار کے طور پر آگے لائے تو وہ سیاست میں واپسی پر غور کریں گی۔

دوسری جانب بی جے پی اور عام آدمی پارٹی نے ان کے بیان کو سختی سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اس دعوے کو سیاسی بدنیتی اور کانگریس کی اندرونی کمزوری قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مہنگے کپڑے، گاڑیوں اور گھروں کی نمائش کرنے والے ریڈار پر ہیں، چیئرمین ایف بی آر
  • 1 سیاسی جماعت دجال کا کام کر رہی ہے: بلاول بھٹو
  • حکمران 1971 کے سانحے کا باعث بننے والی غلطیاں نہ دہرائیں، ایچ آر سی پی
  • حکمران سانحہ 1971 کی غلطیاں نہ دہرائیں، ایچ آر سی پی
  • نئی بننے والی واسا ایجنسیوں میں تقرروتبادلے
  • اداروں کیخلاف بیان بازی کرنے والی سیاسی جماعت پر پابندی کی قرارداد منظور
  • اداروں کیخلاف بیان بازی کرنے والی سیاسی جماعتوں پر پابندی کی قرارداد منظور
  • ہیومن رائٹس گورنمنٹ آف سندھ کے زیر اہتمام یونیٹی واک
  • پنجاب کا وزیراعلیٰ بننے کیلئے 500 کروڑ؟ سدھو کی اہلیہ کے بیان پر بھارت میں سیاسی بھونچال