بانی پی ٹی آئی پر مقدمات کی میرٹ پر فوری سماعت کرتے ہوئے انصاف دیا جائے: تحریک تحفظ آئین
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
—فائل فوٹو
محمود خان اچکزئی کی صدارت میں اپوزیشن جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں قومی اسمبلی سے اپوزیشن ارکان پارلیمانی پارٹی شریک ہوئے۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں ملکی سیاسی، آئینی، پارلیمانی صورتحال اور وفاق کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق تحریک تحفظ آئین کے زیر اہتمام 20 اور21 دسمبر کو ’قومی مشاورتی کانفرنس‘ ہوگی، اجلاس میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی منتظر بہنوں پر تشدد کی مذمت کی گئی۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ رات کو اڈیالہ جیل کے باہر بانی کی بہنوں اور کارکنان پر واٹرکینن کیوں استعمال کیے گئے، ہم اس وقت تین کروڑ لوگوں کے نمائندے ہیں
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی فوری تعمیل کرے، حکومت بانی پی ٹی آئی کے سیاسی رفقا، اہلِخانہ سے ملاقاتیں بحال کرے۔ غیرآئینی، غیرجمہوری اقدام کی ہر ممکن قانونی اور سیاسی مزاحمت کی جائے گی۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے درمیان سرحدی کاروبار کو فوری طور پر بحال کیا جائے، تمام تنازعات پر سفارتی مذاکرات کے ذریعے بات چیت کو ترجیح دی جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: تحریک تحفظ آئین
پڑھیں:
عمران خان اور بہنوں کا متنازع بیان، پاکستان تحریک انصاف نے لاتعلقی کا اظہار کردیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی بہنوں کے حالیہ متنازع بیان کو پارٹی مؤقف نہ سمجھا جائے، وہ ان کی ذاتی رائے ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر دھرنے کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا نے بتایا کہ پہلے منگل کے روز بانی پی ٹی آئی عمران خان سے باقاعدہ ملاقات ہوا کرتی تھی، جس میں چند گھنٹوں میں تمام معاملات طے ہو جاتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا مطلب ہرگز درخواستیں کرنا نہیں، اور بانی پی ٹی آئی عمران خان اپنی سہولت کے لیے کوئی اضافی رعایت نہیں چاہتے۔
انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا قانونی حق ہے کہ ان کے بیٹے ان سے ملاقات کریں، جبکہ بیٹیوں کو بھی زیرِ سماعت مقدمات کے باوجود والد سے نہ ملنے دینا کسی قانونی یا اخلاقی اصول کے مطابق نہیں۔
سلمان اکرم راجا کے مطابق اب صورتحال اس نہج پر پہنچا دی گئی ہے کہ یوں لگتا ہے جیسے جان بوجھ کر رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملاقاتیں روکنے کی ذمہ داری ریاست کے چند مخصوص حلقوں پر عائد ہوتی ہے، جنہوں نے اپریل میں فیصلہ کیا کہ ملاقاتیں محدود کی جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملاقاتیوں کو قانون نہیں بلکہ مرضی کے مطابق اندر آنے دیا جا رہا ہے، جسے چاہیں اجازت مل جاتی ہے اور باقی سب کو روک دیا جاتا ہے۔
سلمان اکرم راجا نے کہاکہ لوگ یکجہتی کے لیے آتے ہیں، اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو تنہا چھوڑنا ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہمارے اختیار میں نہیں، اس لیے پارٹی کو ان کا ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے۔
آخر میں انہوں نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی بہنوں کی گفتگو کو پارٹی کا سرکاری مؤقف نہ سمجھا جائے، یہ ان کے ذاتی خیالات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کوئی سینسر بورڈ نہیں، اس لیے جو کچھ خان صاحب کہتے ہیں، وہی جوں کا توں باہر پہنچایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے آج بھی کسی کی ملاقات نہیں ہو سکی، جس کے خلاف ان کی بہنوں اور پارٹی کارکنوں نے اڈیالہ جیل کے قریب دھرنا دے رکھا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اظہار لاتعلقی بہنیں ذاتی رائے سلمان اکرم راجا سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی عمران خان متنازع بیان وی نیوز