اسرائیل کی جانب سے حماس کے خاتمے کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
اسرائیل کی جانب سے حماس کے خاتمے کا اعادہ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 August, 2025  سب نیوز 
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک ویڈیو تقریر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کی جانب سے حال ہی میں جاری کی جانے والی قیدیوں کی ویڈیو “حیران کن” ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس کا جنگ بندی کے بدلے افرادی تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اس سے حماس کو “ختم” کرنے کے ان کے عزم کو تقویت ملی ہے۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دو اسرائیلی قیدی انتہائی کمزور اور شدید غذائی قلت کا شکار دکھائی دے رہے ہیں۔ اپنی تقریر میں نیتن یاہو نے حماس پر اسرائیل کے اندر تقسیم پیدا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب قیدیوں کو رہا کرنے اور حماس کو “ختم” کرنے کے لئے زیادہ پرعزم ہیں تاکہ مستقبل میں غزہ کی پٹی اسرائیل کے لئے خطرہ نہ رہے۔
اسرائیل کی دفاعی افواج نے 3 اگست کو اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ دو ماہ کے دوران جنوبی غزہ کی پٹی میں متعدد کارروائیاں کی ہیں، جن میں زمینی اور زیر زمین سینکڑوں فوجی انفراسٹرکچرز اور عسکری عمارتوں کو تباہ کیا گیا ہے، جن میں مسلح گروہوں کے ہتھیاروں کے ڈپو، آبزرویشن پوائنٹس اور گولہ باری اور سنائپر پوزیشنز شامل ہیں جو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے لیے خطرے کا باعث تھیں۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے تقریباً 300 میٹر لمبی ایک زیر زمین سرنگ کو بھی تباہ کیا۔
ادھر 3 تاریخ کو غزہ کی پٹی کے میڈیا آفس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ انسانی امداد پر مشتمل 22 ہزار سے زائد ٹرک اس وقت غزہ کی پٹی کی سرحدی کراسنگ پر کھڑے ہیں لیکن اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر ان ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک رکھا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربوسنیا، غزہ، اور ضمیر کی موت اگلی خبرامدادی سامان سے بھرا ٹرکوں کا ایک قافلہ غزہ کی پٹی میں داخل ہو گیا امدادی سامان سے بھرا ٹرکوں کا ایک قافلہ غزہ کی پٹی میں داخل ہو گیا مودی راج میں مسلم ووٹرز کا اخراج، ہندوتوا ایجنڈے کا نیا ہتھیار بے نقاب جنگی جنون میں مبتلا بھارت خطے کے امن کے لیے خطرہ بن گیا: ہتھیاروں کی خریداری اور نوجوانوں کی عسکری تربیت میں اضافہ ٹرمپ کے مشیر کا بھارت پر روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ میں معاونت فراہم کرنے کا الزام یو کرین کا روس کے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، آگ بھڑک اٹھی، قریبی ہوائی اڈے پر پروازیں معطل حماس کے قیدی کی دہائی، ’ہم بھوکے ہیں، اپنی قبر خود کھود رہا ہوں‘Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی جانب سے
پڑھیں:
اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اپنی عسکری کارروائیاں مزید تیز کرے گا، یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل لبنانی وزارت صحت نے اسرائیلی فضائی حملے میں 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔
نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کے فوجی دستے اب بھی جنوبی لبنان کے 5 علاقوں میں موجود ہیں اور فضائی حملوں کا سلسلہ معمول کے مطابق جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی دھمکیاں قابلِ قبول نہیں، ہتھیار نہیں ڈالیں گے، سربراہ حزب اللہ
اسرائیلی وزیر دفاع اسحاق کیٹز نے کہا کہ حزب اللہ آگ سے کھیل رہی ہے اور لبنانی صدر صورتحال پر توجہ نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنانی حکومت کو حزب اللہ کو جنوبی لبنان سے ہٹانے اور اسلحہ چھیننے کا وعدہ پورا کرنا ہوگا۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور مزید سخت ہوں گی، شمالی اسرائیل کے رہائشیوں کو کسی بھی صورت خطرے سے دوچار نہیں ہونے دیا جائے گا۔
حزب اللہ نے اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیل پر راکٹ فائر کیے تھے، جس کے نتیجے میں سرحدی علاقوں سے ہزاروں اسرائیلی شہریوں کو کئی ماہ تک محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔ یہ کشیدگی ایک سال سے زیادہ عرصے تک جاری رہی جس کے بعد 2 ماہ کی کھلی جنگ کے نتیجے میں گزشتہ سال سیزفائر طے پایا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کے ایک روز بعد ہی اسرائیل کے لبنان پر فضائی حملے
اسرائیل نے ستمبر 2024 میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سمیت کئی اعلیٰ کمانڈرز کو کارروائیوں میں ہلاک کر دیا تھا، تاہم حزب اللہ اب بھی مسلح اور مالی طور پر فعال ہے۔
سیزفائر کے بعد امریکا نے لبنان پر دباؤ بڑھایا ہے کہ وہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرے، مگر حزب اللہ اور اس کے اتحادی اس اقدام کی مخالفت کر رہے ہیں۔
اسرائیل کی حالیہ کارروائیاں
اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود فضائی حملے بند نہیں کیے اور حالیہ دنوں میں کارروائیاں مزید بڑھا دی ہیں، دو روز قبل اسرائیلی زمینی فورسز نے جنوبی لبنان میں حملہ کیا جس پر لبنانی صدر جوزف عون نے فوج کو جوابی اقدامات کی ہدایت دی۔
لبنانی صدر نے گزشتہ ماہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی پیشکش کی تھی، جس سے قبل امریکا نے غزہ میں سیزفائر کروانے میں کردار ادا کیا تھا، تاہم عون کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کی پیشکش کے جواب میں حملے تیز کردیے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنانی شہریوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 22 شہید، 124 زخمی
ہفتے کے روز نبطیہ کے علاقے میں اسرائیلی میزائل حملے میں 4 افراد مارے گئے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ کارروائی میں حزب اللہ کی رضوان فورس کا ایک رکن اور 3 دیگر جنگجو ہلاک ہوئے، جو جنوبی لبنان میں اسلحہ منتقل کرنے اور تنظیمی ڈھانچے کی بحالی میں ملوث تھے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ سرگرمیاں اسرائیل اور اس کے شہریوں کے لیے خطرہ تھیں اور لبنان کے ساتھ طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی بھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل حزب اللہ غزہ فضائی حملے فلسطین لبنان