Daily Sub News:
2025-08-04@09:39:53 GMT

اسرائیل کی جانب سے حماس کے خاتمے کا اعادہ

اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT

اسرائیل کی جانب سے حماس کے خاتمے کا اعادہ

اسرائیل کی جانب سے حماس کے خاتمے کا اعادہ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 August, 2025 سب نیوز

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک ویڈیو تقریر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کی جانب سے حال ہی میں جاری کی جانے والی قیدیوں کی ویڈیو “حیران کن” ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس کا جنگ بندی کے بدلے افرادی تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اس سے حماس کو “ختم” کرنے کے ان کے عزم کو تقویت ملی ہے۔


اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دو اسرائیلی قیدی انتہائی کمزور اور شدید غذائی قلت کا شکار دکھائی دے رہے ہیں۔ اپنی تقریر میں نیتن یاہو نے حماس پر اسرائیل کے اندر تقسیم پیدا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب قیدیوں کو رہا کرنے اور حماس کو “ختم” کرنے کے لئے زیادہ پرعزم ہیں تاکہ مستقبل میں غزہ کی پٹی اسرائیل کے لئے خطرہ نہ رہے۔


اسرائیل کی دفاعی افواج نے 3 اگست کو اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ دو ماہ کے دوران جنوبی غزہ کی پٹی میں متعدد کارروائیاں کی ہیں، جن میں زمینی اور زیر زمین سینکڑوں فوجی انفراسٹرکچرز اور عسکری عمارتوں کو تباہ کیا گیا ہے، جن میں مسلح گروہوں کے ہتھیاروں کے ڈپو، آبزرویشن پوائنٹس اور گولہ باری اور سنائپر پوزیشنز شامل ہیں جو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے لیے خطرے کا باعث تھیں۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے تقریباً 300 میٹر لمبی ایک زیر زمین سرنگ کو بھی تباہ کیا۔
ادھر 3 تاریخ کو غزہ کی پٹی کے میڈیا آفس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ انسانی امداد پر مشتمل 22 ہزار سے زائد ٹرک اس وقت غزہ کی پٹی کی سرحدی کراسنگ پر کھڑے ہیں لیکن اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر ان ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک رکھا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربوسنیا، غزہ، اور ضمیر کی موت اگلی خبرامدادی سامان سے بھرا ٹرکوں کا ایک قافلہ غزہ کی پٹی میں داخل ہو گیا امدادی سامان سے بھرا ٹرکوں کا ایک قافلہ غزہ کی پٹی میں داخل ہو گیا مودی راج میں مسلم ووٹرز کا اخراج، ہندوتوا ایجنڈے کا نیا ہتھیار بے نقاب جنگی جنون میں مبتلا بھارت خطے کے امن کے لیے خطرہ بن گیا: ہتھیاروں کی خریداری اور نوجوانوں کی عسکری تربیت میں اضافہ ٹرمپ کے مشیر کا بھارت پر روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ میں معاونت فراہم کرنے کا الزام یو کرین کا روس کے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، آگ بھڑک اٹھی، قریبی ہوائی اڈے پر پروازیں معطل حماس کے قیدی کی دہائی، ’ہم بھوکے ہیں، اپنی قبر خود کھود رہا ہوں‘ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کی جانب سے

پڑھیں:

امریکی نمائندے کا دورہ غزہ اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات پر پردہ ڈالنے کی کوشش قرار

اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس نے اپنے بیانیے میں امریکہ کے خصوصی ایلچی اسٹیو ویٹکوف کے دورہ غزہ کو عالمی رائے عامہ کو دھوکہ دینے کے لیے ڈرامہ بازی قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ غزہ کے خلاف جاری محاصرے اور فلسطینیوں کی نسل کشی میں برابر کا شریک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس نے امریکہ کے خصوصی ایلچی اسٹیو ویٹکوف کے دورہ غزہ کے بارے میں بیانیہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "غزہ ہیومنیٹیرین فاونڈیشن" نامی امریکی اسرائیلی ادارہ صرف عالمی رائے عامہ کو فریب دینے کے لیے بنایا گیا ہے اور اس کا مقصد اسرائیل کو غزہ میں بے دفاع بچوں اور شہریوں کا قتل عام جاری رکھنے کے لیے چھتری فراہم کرنا ہے۔ اس بیانیے میں مزید کہا گیا ہے: "اسٹیو ویٹکوف کے فریب کاری پر مبنی بیانات اور اس کے ہمراہ تصاویر کی اشاعت کا مقصد غزہ میں امداد رسانی کے عمل کو پرامن ظاہر کرنا ہے جو تلخ زمینی حقائق سے مکمل تضاد رکھتا ہے کیونکہ 1300 سے زیادہ بھوکے اور نہتے فلسطینی شہری انسانی امداد کے اسی نام نہاد انسانی امداد کے مرکز میں اسرائیلی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بن کر شہید ہو چکے ہیں۔" حماس نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ ادارہ دراصل فلسطینی قوم کی نسل کشی اور قتل عام جاری رکھنے کا ایک ذریعہ ہے، کہا: "امریکہ غزہ کے خلاف محاصرے اور فلسطینیوں کی نسل کشی میں برابر کا شریک ہے جو پوری دنیا کی آنکھوں کے سامنے جاری ہے۔ ہم امریکی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی تاریخی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے غاصب صیہونی رژیم کا ساتھ دینا ختم کر دے اور غزہ میں جنگ بندی کی کوشش کرے۔"
 
حماس نے اپنے بیانیے میں خبردار کیا کہ امریکہ کی جانب سے موجودہ پالیسیاں جاری رکھے جانے کی صورت میں نہ صرف غزہ میں انسانی صورتحال مزید نازک ہو جائے گی بلکہ پورے خطے میں امن اور استحکام خطرے کا شکار ہو جائے گا۔ یہ بیانیہ جمعہ کے روز امریکی ایلچی اسٹیو ویٹکاف کے دورہ غزہ کے بعد جاری ہوا ہے۔ ویٹکاف نے اس دورے میں امریکی اسرائیلی انسانی امداد کے مرکز کا دورہ کیا۔ حماس کے سیاسی رہنما عزت الرشق نے بھی اسٹیو ویٹکاف کے دورے کو ایک ڈرامہ بازی قرار دیا اور کہا: "اس ڈرامہ بازی کا مقصد غزہ میں فلسطینیوں پر بھوک مسلط کرنے میں اسرائیل کو امریکی تعاون پر عوامی غصے کو ٹھنڈا کرنا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "وائٹ ہاوس نے کئی بار انکار کے بعد غزہ میں قحط اور بھوک کا اعتراف کیا ہے لیکن اب تک غاصب صیہونی رژیم کی مذمت بھی نہیں کی جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ مجرم صیہونی رژیم کا جرم دھونے اور اس کی سیاسی حمایت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔" دوسری طرف غزہ میں مختلف تنظیموں، قبیلوں اور گروہوں نے امریکی ایلچی اسٹیو ویٹکوف کے دورہ غزے کی مخالفت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس دورے کا واحد مقصد غاصب صیہونی رژیم کی فیس سیونگ اور عالمی رائے عامہ تبدیل کرنے کی خاطر تصاویر کی اشاعت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دنیا مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی پر خاموش نہ رہے، اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے: پاکستان
  • تل ابیب میں ہزاروں افراد کا احتجاج، یرغمالیوں کی رہائی کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ
  • فلسطینی ریاست کے بغیر ہتھیار نہیں ڈالیں گے: حماس کا دوٹوک اعلان
  • حماس کی جاری کردہ ویڈیو: اسرائیلی یرغمالی اپنی قبر کھودنے پر مجبور
  • امریکی نمائندے کا دورہ غزہ اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات پر پردہ ڈالنے کی کوشش قرار
  • آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے، حماس نے واضح کردیا
  • حماس نے یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو حملے بغیر رکے جاری رہیں گے؛ اسرائیلی آرمی چیف
  • اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو جنگ جاری رہے گی، اسرائیلی جنرل کی وارننگ
  • بلوچستان پر اسرائیلی توجہ پر توجہ کی ضرورت