سندھ میں نئی نمبر پلیٹس لگانے کی تاریخ میں مزید توسیع کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
سندھ میں نئی نمبر پلیٹس لگانے کی تاریخ 14 اگست سے بڑھا کر 31 اکتوبر کر دی گئی، محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
اس سے قبل یہ ڈیڈلائن 3 اپریل پھر 15 مئی اور بعد ازاں 30 جون 2025 تک توسیع کر دی گئی تھی، تاہم شہریوں کی سہولت اور بڑھتے رجسٹریشن عمل کو دیکھتے ہوئے اس میں مزید توسیع کی گئی ہے۔
15 جولائی کو صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاؤلہ نے اعلان کیا تھا کہ پرانی نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کے خلاف 14 اگست تک کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی، جو نئی نمبر پلیٹس حاصل کرنے کی آخری تاریخ ہوگی۔
محکمہ ایکسائز میں درخواستوں کا رش لگ گیا، جہاں شہریوں نے سست روی اختیار کی وہاں بے پناہ دباؤ کے باعث نئی نمبر پلیٹ کا اجرا بھی سست روی کا شکار ہوگیا ہے۔
محکمہ ایکسائز کے مطابق سندھ بھر میں تقریباً 65 لاکھ موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ ہیں، جبکہ صرف کراچی میں یہ تعداد 33 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔
بیشتر شہری موٹر سائیکلیں خرید تو لیتے ہیں لیکن انہیں اپنے نام رجسٹرڈ نہیں کرواتے، بلکہ اوپن لیٹر پر ہی استعمال کرتے ہیں، جو قانوناً جرم ہے۔
خیال رہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے دفاتر کے باہر نئی نمبر پلیٹس کے حصول کیلئے شہریوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کراچی کو انفرا اسٹرکچر دینے کو تیار نہیں۔ سندھ حکومت سے پانی، بجلی اور سڑکیں مانگی جائیں تو یہ نمبر پلیٹ تبدیل کرنے کا کہتے ہیں۔
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت نئی نمبر پلیٹس سے متعلق عوام دوست اور قابل عمل پالیسی بنائے تاکہ عام آدمی کو ریلیف مل سکے۔
شہریوں نے کہاکہ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نئی نمبر پلیٹ 1850روپے میں فراہم کر رہا ہے، جبکہ اسی معیار کی پلیٹس مارکیٹ میں محض 600 روپے میں دستیاب ہیں۔
شہریوں نے مہنگی سرکاری فیس پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ پلیٹس کی قیمت کم کی جائے یا اس عمل کے لیے کوئی نرم پالیسی وضع کی جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نئی نمبر پلیٹس محکمہ ایکسائز نئی نمبر پلیٹ شہریوں نے
پڑھیں:
ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے‘ چیئرمین راشد لنگڑیال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-28
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں وزیر خزانہ و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔ راشد لنگڑیال نے کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔