امریکی صدر کے مشیر خاص نے بھارت پر الزام عائد کیا تھا وہ پیٹرول کی مسلسل خریداری کرکے روس کی یوکرین جنگ میں مدد کر رہا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گا ہے کہ ہم ایک آزاد ملک ہیں اور روس ہمارا قابل اعتماد ساتھی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روس کے ساتھ ہمارے تعلقات طویل عرصے سے غیر متزلزل اور آزمودہ ہیں جسے کسی تیسرے ملک کے نظریے سے نہیں دیکھا جا سکتا۔

بھارتی وزارت خارجہ کے بیان میں یہ واضح کیا کہ روس سے تیل کی خریداری ہمارے قومی مفاد ہے اس لیے یہ جاری رہے گی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روس سے سستے داموں پیٹرول کی خریداری عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کو متوازن رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا کے نائب چیف آف اسٹاف اور ٹرمپ کے قریبی ساتھی اسٹیفن ملر نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے پر بھارت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

فاکس نیوز کو انٹرویو میں اسٹیفن ملر نے کہا تھا کہ لوگ یہ جان کر حیران ہوں گے، بھارت اور چین تقریباً برابر مقدار میں روس سے پیٹرول خرید رہے ہیں۔

انھوں نے الزام عائد کیا تھا کہ بھارت کا روس سے تیل خریدنا دراصل یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کی مدد کرنا ہے۔ جو امریکی پالیسی کے خلاف ہے۔

خیال رہے کہ بھارت سب سے زیادہ اسلحہ روس خریدتا ہے اور یوکرین جنگ کے بعد لگنے والی پابندیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 2022 سے روس سے سستے داموں پیٹرول بھی خریدنا شروع کیا تھا۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پنجاب بمقابلہ بہار تنازعہ، مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ

مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ پڑ گئی جب کہ مودی کی پالیسیاں بھارت میں فرقہ واریت کو بڑھا کر بہار اور پنجاب کے عوام کو آمنے سامنے لے آئیں۔

بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بہاریوں کو بے دخل کرنے کے لیے پنجابی میدان میں آگئے، بہاری عوام کے بڑے پیمانے پر زبردستی انخلاء کے باعث لدھیانہ ریلوے اسٹیشن ہجوم کا منظر پیش کرنے لگا۔

سکھ برادری نے پنجاب میں بہاریوں کی بڑھتی ہوئی آبادکاری کے خلاف چندی گڑھ میں شدید احتجاج کیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں ہر وقت 30 سے 40 لاکھ بہاری مزدور موجود ہوتے ہیں۔

2011 کی مردم شماری کے مطابق پنجاب میں بہار اور یوپی کی اکثریت سمیت 12 لاکھ سے زائد بین الریاستی مزدور کام کر رہے ہیں۔

پنجابی شہری نے دعویٰ کیا کہ یہ بہاری کسی کے سگے نہیں، مشکل میں میدان چھوڑ کے بھاگ جانے والوں میں سے ہیں۔ جب باقی ریاستوں میں علاقائی زبانیں بولی جاتی ہیں تو پنجاب میں بھی صرف پنجابی بولی جائے گی۔

پنجابی شہری نے کہا کہ ہر کام میں پنجابی مزدوروں کو ترجیح دی جائے اور بہاریوں سے تمام علاقے خالی کرائے جائیں، یہ لوگ ہماچل تک سے آکر پنجاب کو لوٹ رہے ہیں۔

بھارت کے اندرونی تنازعات نے مودی کے نام نہاد "اکھنڈ بھارت" بیانیہ کی قلعی کھول دی، ہندوستانی سیکولرزم محض کتابی دعویٰ ثابت ہوا، زمینی حقائق ہندو شدت پسندی اور سماجی تقسیم ہے۔

آر ایس ایس کی نفرت انگیز سوچ نے بھارت کو ہندو-مسلم کے بعد پنجابی-بہار تصادم میں دھکیل دیا، مودی کا "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" نعرہ صوبائی تنازعات کے شور میں دفن ہو چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار کی جمہوریت کے نام پر الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے دھوکا دہی بے نقاب
  • پنجاب بمقابلہ بہار تنازع، مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
  • پنجاب بمقابلہ بہار تنازعہ، مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
  • مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
  • سعودی عرب اور پاکستان میں دفاعی معاہدہ، بھارت کا ردعمل
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدہ، بھارت کا ردعمل بھی سامنے آگیا
  • بھارت کا ڈرون ڈراما
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
  • نریندر مودی کی 75ویں سالگرہ پر ٹرمپ کی مبارکباد، مودی کا اظہار تشکر