WE News:
2025-11-05@02:22:21 GMT

سیاست میں تلخی نے قومی اتفاق کی فضا ختم کردی ہے، وزیر قانون

اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT

سیاست میں تلخی نے قومی اتفاق کی فضا ختم کردی ہے، وزیر قانون

وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سیاست میں نفرت اور عدم برداشت اس قدر بڑھ چکی ہے کہ کوئی ایک میز پر بیٹھے کو تیار نہیں، سیاست میں تلخی نے قومی اتفاق کی فضا ختم کردی ہے۔

پیر کے روز اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں مخصوص نشست پر منتخب رکن ارم حامد حمید نے حلف اٹھایا۔ اس موقع پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور ایوان میں ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے اپوزیشن کے منہ میں گیدڑ کی زبان ڈال دی، وزیرقانون

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست میں نفرت اور عدم برداشت اس قدر بڑھ چکی ہے کہ سیاسی مخالفین ایک میز پر بیٹھنے کو بھی تیار نہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو اپنی اپنی غلطیوں کا اعتراف کر کے ایک دوسرے کے ساتھ مکالمے کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔

وزیرقانون نے کہا کہ سیاست دانوں نے ایک دوسرے سے ملنا چھوڑ دیا ہے جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ماضی میں مفاہمت کی پیشکش کی تھی، مگر اس کا خاطر خواہ جواب نہیں آیا۔ انہوں نے اپیل کی کہ اختلافات کو اتنا نہ بڑھایا جائے کہ واپسی کے دروازے ہی بند ہو جائیں۔

اجلاس کے دوران سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر کے انتقال پر تعزیتی ریفرنس پیش کیا گیا۔ حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی سیاسی خدمات کو سراہا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ میاں اظہر شائستہ، صاف گو اور سادہ طبیعت انسان تھے، وہ سیاسی رواداری کے نمائندہ تھے اور ہر ایک سے گرمجوشی سے ملا کرتے تھے، جبکہ آج کی سیاست میں ایسے رویے ناپید ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو خراج تحسین کیوں پیش کیا؟

پیپلز پارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف نے مرحوم کو خوش اخلاق، مہذب اور اعلیٰ ظرف شخصیت قرار دیا۔ ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میاں اظہر نے نچلی سطح کی جمہوریت کو مستحکم کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے انہیں سیاسی رواداری کی علامت قرار دیا۔

پی ٹی آئی کے علی محمد خان نے کہا کہ میاں اظہر ایک سلجھی ہوئی اور شائستہ شخصیت کے مالک تھے، مگر آخری ایام میں وہ اپنے بیٹے سے بھی نہیں مل سکے۔ عامر ڈوگر نے ایوان کو یاد دلایا کہ میاں اظہر کو فسطائیت کے دور میں لاٹھی چارج کا سامنا کرنا پڑا، ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا بھی ایک جنازہ نکل چکا ہے، اس پر بھی دعا ہونی چاہیے۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ میاں اظہر کا انتقال ایک بڑا نقصان ہے، انہوں نے 9 مئی کے واقعات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے شہدا کی یادگاروں پر حملے کیے، وہ سزا کے مستحق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کیپٹن کرنل شیر خان جیسے قومی ہیرو کے مجسمے کو گرانا ناقابل معافی جرم ہے، اور اس پر کسی نے تاحال قوم سے معافی نہیں مانگی۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کی عدالتوں سے انصاف تول کر کرنے کی اپیل

عطا تارڑ کے بیانات پر ایوان میں شور شرابا ہوا اور اپوزیشن ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔

اجلاس کے اختتام پر علی محمد خان نے دعا کرائی، جس میں میاں اظہر، دیگر مرحوم ارکان اور دہشتگردی میں شہید ہونے والوں کے لیے مغفرت کی دعا کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اپوزیشن اعظم نذیر قومی اسمبلی قومی مفاد وزیرقانون.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اپوزیشن قومی اسمبلی قومی مفاد نے کہا کہ میاں اظہر اعظم نذیر تارڑ وفاقی وزیر سیاست میں تارڑ نے

پڑھیں:

پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی

سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں مفاہمت اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے، ہم اس ملک میں مفاہمت، مکالمے اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ مزاحمت اور تصادم کی سیاست نے قومی مفاد کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو عناصر تصادم چاہتے ہیں، وہ دراصل قوم کو تقسیم اور اداروں کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام بالکل واضح ہے کہ اگر آپ واقعی پاکستان کے خیرخواہ ہیں، تو مفاہمت کے راستے پر آئیں، مکالمے میں شامل ہوں اور ایک پرامن اور مستحکم سیاسی ماحول کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر ایک مضبوط اور قابلِ اعتماد ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، امریکا، چین اور سعودی عرب جیسے ممالک ہمارے اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں، مگر افسوس کہ اندرونی سطح پر ہم اب بھی سیاسی طور پر کمزور ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
  • آزاد کشمیر: تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے پا گیا، نمبر پورے ہیں، وزیر قانون میاں عبدالوحید
  • سیاست سہیل آفریدی کا حق، اپنے صوبے کے معاملات دیکھنا بھی ان کی ذمہ داری: عطا تارڑ
  • لاہور: ضیاالدین انصاری ایڈووکیٹ دوسری مرتبہ جماعت اسلامی لاہور کے امیر منتخب ہونے کے بعد حلف اٹھارہے ہیں ، لیاقت بلوچ امیر العظیم ، اظہر بلال اور میاں ذکراللہ مجاہد اسٹیج پر موجودہیں
  • صرف بیانات سے بات نہیں بنتی، سیاست میں بات چیت ہونی چاہیے: عطاء تارڑ
  • پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
  • وزیرِاعظم کا وکلاء کو خراجِ تحسین، انڈیپینڈنٹ گروپ کی کامیابی پر مبارکباد
  • وزیر اعظم کی اسلام آباد بار، پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں انڈیپینڈنٹ گروپ کی برتری پر مبارک باد
  • سیریز جیتنے پر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی قومی ٹیم کو مبارکباد
  • وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی قومی ٹیم کو سیریز جیتنے پر مبارکباد