سینکڑوں سابق اسرائیلی سیکیورٹی حکام بشمول شِن بیت اور موساد جیسے اہم انٹیلیجنس اداروں کے سابق سربراہان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو پر دباؤ ڈالیں تاکہ غزہ میں جاری جنگ ختم کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں لڑائی سے خوفزدہ اسرائیلی فوجیوں کی خود کشیوں کی شرح بڑھ گئی، رپورٹ

عرب نیوز کے مطابق ایک کھلے خط میں، جس پر 550 سابق اعلیٰ عہدے داروں نے دستخط کیے، کہا گیا ہے کہ یہ ہمارا پیشہ ورانہ اندازہ ہے کہ اب حماس اسرائیل کے لیے اسٹریٹیجک خطرہ نہیں رہی۔

خط کے ساتھ جاری کردہ ایک ویڈیو میں سابق شِن بیت ڈائریکٹر عامی ایالون نے کہا کہ شروع میں یہ جنگ دفاعی تھی لیکن جب تمام فوجی مقاصد حاصل ہو چکے اور یہ جنگ اب ایک غیر ضروری اور نقصان دہ مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔

سابق عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اپنے وہ تمام اہداف حاصل کر لیے ہیں جو عسکری طور پر ممکن تھے جن میں حماس کے فوجی ڈھانچے اور حکومتی کنٹرول کو توڑنا شامل ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ جنگ جاری رکھنے سے اسرائیل کی سیکیورٹی، بین الاقوامی حیثیت اور داخلی شناخت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ باقی اہداف، خاص طور پر غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی، صرف سفارتی معاہدے کے ذریعے ممکن ہے۔

مزید پڑھیے: 2 ہفتوں میں 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی، اسرائیل میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

خط پر دستخط کرنے والوں میں موساد کے سابق سربراہان تمیر پارڈو، افرائیم ہلیوی اور ڈینی یاتوم جبکہ شِن بیت کے 5 سابق سربراہان، عامی ایالون، نداف ارگامان، یورم کوہن، یعقوب پری، اور کارمی گیلون، بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سابق وزرائے دفاع اور فوجی سربراہان، جیسے ایہود باراک، موشے یعلون، اور دان حالوتز نے بھی حمایت کی ہے۔

سابق حکام نے ٹرمپ سے کہا ہے کہ ان کے اسرائیل میں اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے نیتن یاہو کو ایک فوری جنگ بندی پر آمادہ کریں تاکہ یرغمالیوں کی واپسی اور ایک ممکنہ علاقائی معاہدے کی راہ ہموار ہو سکے جس کے تحت غزہ کا انتظام ایک اصلاح شدہ فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: غزہ جنگ: اسرائیلی فوجی بدترین نفسیاتی مسائل سے دوچار، 43 فوجیوں کی خودکشی

اس خط کو عالمی دباؤ کے تناظر میں ایک اہم پیشرفت سمجھا جا رہا ہے کیونکہ حالیہ ہفتوں میں بین الاقوامی سطح پر اسرائیل سے جنگ بندی کی اپیلیں شدت اختیار کر چکی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائلی سابق فوجی افسران اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ سے اسرائیلی فوجیوں کی اپیل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائلی سابق فوجی افسران اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ سے اسرائیلی فوجیوں کی اپیل اسرائیلی فوجی فوجیوں کی

پڑھیں:

’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائجیریا میں عیسائیوں کے قتلِ عام پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نائجیریا کی حکومت نے فوری طور پر کارروائی نہ کی تو امریکا تیزی سے فوجی ایکشن لے گا۔

ٹرمپ نے ہفتے کی رات اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل“ پر بیان میں کہا کہ انہوں نے امریکی محکمہ دفاع کو حکم دیا ہے کہ وہ تیز اور فیصلہ کن فوجی کارروائی کی تیاری کرے۔ ٹرمپ کے مطابق، امریکا نائجیریا کو دی جانے والی تمام مالی امداد اور معاونت فی الفور بند کر دے گا۔

انہوں نے لکھا کہ اگر امریکا نے کارروائی کی تو وہ “گنز اَن بلیزنگ” یعنی پوری طاقت سے ہوگی تاکہ اُن دہشت گردوں کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے جو عیسائیوں کے خلاف ہولناک مظالم کر رہے ہیں۔

ٹرمپ نے نائجیریا کی حکومت کو “بدنام ملک” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر اس نےجلدی ایکشن نہ لیا تو نتائج سنگین ہوں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ، ”اگر ہم حملہ کریں گے تو وہ تیز، سخت اور میٹھا ہوگا، بالکل ویسا ہی جیسا یہ دہشت گرد ہمارے عزیز عیسائیوں پر کرتے ہیں!“

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق، امریکی محکمہ دفاع نے اس بیان پر کوئی تفصیلی تبصرہ نہیں کیا اور وائٹ ہاؤس نے بھی فوری ردعمل دینے سے گریز کیا۔ تاہم امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ”وزارتِ جنگ کارروائی کی تیاری کر رہی ہے۔ یا تو نائجیریا کی حکومت عیسائیوں کا تحفظ کرے، یا ہم ان دہشت گردوں کو ماریں گے جو یہ ظلم کر رہے ہیں۔“

خیال رہے کہ حال ہی میں ٹرمپ انتظامیہ نے نائجیریا کو دوبارہ اُن ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے جن پر مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کا الزام ہے۔ رائٹرز کے مطابق اس فہرست میں چین، میانمار، روس، شمالی کوریا اور پاکستان بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب، نائجیریا کے صدر بولا احمد تینوبو نے ٹرمپ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک مذہبی رواداری پر یقین رکھتا ہے۔ اُن کے مطابق، “نائجیریا کو مذہبی طور پر متعصب ملک قرار دینا حقیقت کے منافی ہے۔ حکومت سب شہریوں کے مذہبی اور شخصی حقوق کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔”

نائجیریا کی وزارتِ خارجہ نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ ملک دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف پرعزم ہے، اور امریکا سمیت عالمی برادری سے تعاون جاری رکھے گا۔

وزارت نے کہا کہ “ہم نسل، مذہب یا عقیدے سے بالاتر ہو کر ہر شہری کا تحفظ کرتے رہیں گے، کیونکہ تنوع ہی ہماری اصل طاقت ہے۔:

یاد رہے کہ نائجیریا میں بوکوحرام نامی شدت پسند تنظیم گزشتہ 15 سال سے دہشت گردی کر رہی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انسانی حقوق کے ماہرین کے مطابق، بوکوحرام کے زیادہ تر متاثرین مسلمان ہیں۔

تاہم ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ “ہزاروں عیسائیوں کو نائجیریا میں شدت پسند مسلمان قتل کر رہے ہیں”۔ لیکن انہوں نے اس الزام کے کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔

ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد امریکی کانگریس میں موجود ری پبلکن اراکین نے ان کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نائجیریا میں “عیسائیوں پر بڑھتے مظالم” عالمی تشویش کا باعث ہیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، اگر ٹرمپ کا یہ فوجی دھمکی نما بیان عملی جامہ پہنتا ہے تو افریقہ میں امریکا کی نئی فوجی مداخلت کا آغاز ہو سکتا ہے، ایک ایسے وقت میں جب خطے میں پہلے ہی امریکی اثر و رسوخ کمزور ہو چکا ہے۔

نائجیریا کی حکومت نے فی الحال امریکی صدر کے اس دھمکی آمیز بیان پر کوئی سرکاری ردعمل نہیں دیا۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک کرنے کے الزام میں اعلیٰ اسرائیلی فوجی افسر گرفتار
  • فلسطینی قیدی پر اسرائیلی تشدد؛  ویڈیو لیک کرنے پر 2 اعلیٰ افسران گرفتار
  • اسرائیلی فوج کی فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک کرنے پر 2 اعلیٰ افسران گرفتار
  • مسیحوں کے قتل عام کا الزام،ٹرمپ کی نائیجیریا کیخلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
  • اعلیٰ عہدیدار اسرائیلی فوجی کی لاش تل ابیب کے سپرد کر دی گئی
  • عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام نہ رُکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی