سابق بھارتی وزیر اعظم کے پوتے کو زیادتی کے جرم میں عمر قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
بھارتی ریاست کرناٹک کی عدالت نے سابق رکنِ پارلیمنٹ پرجوال ریوانّا کو گھریلو ملازمہ کے ساتھ زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنادی ہے۔
34 سالہ ریوانّا بھارت کے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے ہیں اور ان کا تعلق جنتا دل (سیکولر) جماعت سے ہے، جو اس وقت بی جے پی کی اتحادی ہے۔
ریوانّا پر الزامات کا آغاز 2023 میں ہوا، جب ان کی کئی نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ اس وقت انہوں نے ان الزامات کو مسترد کیا، تاہم عدالت میں مجرم قرار پانے پر وہ آبدیدہ ہوگئے اور سزا میں نرمی کی اپیل کرنے لگے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں اتنے بااثر سیاسی خاندان سے تعلق رکھنے والے کسی شخص کو اس نوعیت کے جرم میں سزا دینا ایک نایاب مثال ہے۔
2024 میں ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد ریوانّا سفارتی پاسپورٹ پر جرمنی فرار ہوگئے تھے، مگر وطن واپسی پر گرفتار کر لیے گئے۔ اُن کے دفتر نے اس وقت دعویٰ کیا تھا کہ ویڈیوز جعلی ہیں۔
ریوانّا اب بھی دو مزید زیادتی کے کیسز اور ایک جنسی ہراسانی کے مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں، جن میں وہ خود کو بے قصور قرار دیتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ریوان ا
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ کا اعظم سواتی کو دس دن تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
اعظم سواتی کے وکیل بیرسٹر وقار نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ نیب اپر کوہستان اسکینڈل کی تحقیقات کر رہی ہے جس کی تحقیقات میں اعظم سواتی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ نے اعظم سواتی کو دس دن تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس انعام اللہ خان نے اعظم سواتی کی نیب نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ اعظم سواتی کے وکیل بیرسٹر وقار نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ نیب اپر کوہستان اسکینڈل کی تحقیقات کر رہی ہے جس کی تحقیقات میں اعظم سواتی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کی گرفتاری کا خدشہ ہے تاہم وہ احتساب عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہیں لہذا اُنہیں مہلت دی جائے۔
عدالت نے ہدایت دی کہ درخواست گزار احتساب عدالت میں پیش ہوں اور نیب انکوائری جوائن کریں۔ عدالت نے حکم دیا کہ نیب درخواست گزار کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کرے اور اعظم سواتی کو دس دن تک گرفتار نہ کیا جائے۔ ڈپٹی پراسیکوٹر جنرل نیب محمد علی نے کہا کہ نیب درخواست گزار کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کرے گا، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔