قومی کانفرنس: یکجہتی کی ضرورت‘ خواجہ سلمان‘ ملکی حفاظت سب کی ذمہ داری: خبیر آزاد
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) مجلس علماء پاکستان کے زیراہتمام مقامی ہوٹل لاہور میں قومی استحکام پاکستان کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں جشن آزادی اور معرکہ حق آپریشن بنیان مرصوص میں پاکستان کی عظیم فتح پر خوشی اور اپنی بہادر مسلح افواج کی قربانیوں اور شہداء پاکستان کو سلام و خراج تحسین پیش کیا گیا۔ کانفرنس کی میزبانی و قیادت چیئرمین مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی پاکستان /خطیب وامام بادشاہی مسجد مولانا سید محمد عبدالخبیرآزاد نے کی۔ جبکہ کانفرنس کے مہمانان خصوصی جن میں صوبائی وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق، صوبائی وزیر انسانی حقوق پنجاب سردار رمیش سنگھ اروڑہ تھے۔ مہمانان گرامی میں سیکرٹری و چیف ایڈمنسٹریٹر مذہبی امور اوقاف پنجاب ڈاکٹر سید طاہر رضا بخاری، سیکرٹری انسانی حقوق پنجاب فرید احمد تارڑ، معروف سینئرصحافی تجزیہ نگار مجیب الرحمن شامی تھے۔ کانفرنس میں تمام مکاتب فکر کے جید علماء کرام و مشائخ عظام اور دیگر مذاہب عالم کے رہنماء جن میں بشپ ندیم کامران، علامہ زبیر احمد ظہیر، علامہ سبطین اکبر، مفتی محمد رمضان سیالوی، حافظ اسد عبید، مفتی فتح محمد راشدی، علامہ عبدالوہاب روپڑی، قاضی عبدالغفار قادری، حافظ سید کاظم رضا نقوی، مفتی سید عاشق حسین شاہ، مولانا احسان اللہ تبسم، علامہ نعیم بادشاہ، علامہ شکیل الرحمن ناصر، پنڈت بھگت لعل کھوکھر، پنڈت راون جی و دیگر حضرات بڑی کثیرتعداد میں شریک تھے۔ خواجہ سلمان رفیق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اللہ تعالیٰ کی نعمت عظمیٰ ہے جس پر ہم اللہ تعالیٰ کا شکر ادا رکرتے ہیں۔ وطن عزیز پاکستان کو اتحاد و وحدت، مذہبی ہم آہنگی، رواداری، امن، اخوت محبت، بھائی چارہ، استحکام اور قومی یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔ مولانا سید محمد عبدالخبیرآزاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز پاکستان اللہ تعالیٰ کے حکم سے اسلام اور کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا جو لاکھوں انسانوں کی قربانیوں کے بعد معرض وجود میں آیا۔ پاکستان کی سلامتی، ترقی وخوشحالی اور حفاظت کیلئے من حیث القوم ہم سب کی ذمہ دار ی ہے۔ سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سلامتی و تحفظ کیلئے ہم سب ایک ہیں۔ انڈین حکومت ہمیشہ اقلیتوں کو نقصان پہنچانے اور پاکستان کے خلاف سازشوں میں ملوث رہتی ہے۔ ڈاکٹر سید طاہر رضا بخاری و دیگرمقررین نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں تمام مکاتب فکر کے جید علماء کرام اور دیگر مذاہب عالم کے راہنماؤں نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کراظہار یکجہتی کیا اور پاکستان زندہ باد، پاک فوج پائندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ کانفرنس کے اختتام پر عالم اسلام کے اتحاد، حرمین شریفین کے تحفظ، ملکی سلامتی ترقی و خوشحالی، استحکام پاکستان، مقبوضہ کشمیر اور غزہ و فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر بدھ، 17 ستمبر کو سعودی عرب کا ایک روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ اس دورے میں وفاقی کابینہ کے اہم وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔
پاکستانی خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق دورے کے دوران شہباز شریف ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کریں گے جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔
دونوں رہنماؤں کی جانب سے خطے اور عالمی سطح پر باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلۂ خیال متوقع ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو باضابطہ شکل دینے کا باعث بنے گا جو دونوں ممالک کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی دی جائے۔
(جاری ہے)
پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب تاریخی تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ ایمان، اقدار اور باہمی اعتماد پر قائم ہیں۔
وزیرِاعظم شہباز کا یہ دورہ دونوں رہنماؤں کو اس منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور عوام کی فلاح کے لیے نئے شعبوں میں تعاون تلاش کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ پاکستان۔سعودی تعلقاتسعودی عرب، پاکستان کے اہم اسٹریٹیجک شراکت داروں میں سے ایک ہے۔
ریاض نے حالیہ برسوں میں اسلام آباد کے طویل معاشی چیلنجز کے دوران پاکستان کو نمایاں تعاون فراہم کیا ہے، جس میں بیرونی مالی معاونت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرضہ جاتی پروگراموں میں مدد شامل ہے۔
پاکستانی وزیراعظم نے اس سال دو بار سعودی عرب کا دورہ کیا، پہلی بار 19 تا 22 مارچ کو اور دوسری بار پانچ تا چھ جون کو۔
رواں ہفتے دوحہ میں بھی پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مختصر ملاقات ہوئی تھی۔
پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ دورہ دونوں ملکوں کی منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا، تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔
شہباز-ٹرمپ متوقع ملاقاتپاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے۔
شہباز شریف اگلے ہفتے نیویارک کا دورہ کریں گے۔ جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں اور خطاب بھی کریں۔ اجلاس کے موقع پر وہ کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے لیکن سب سے اہم ملاقات صدر ٹرمپ سے متوقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین رابطے میں ہیں اور شیڈول تقریباً طے پا چکا ہے۔ یہ کئی برسوں میں کسی پاکستانی وزیرِاعظم اور امریکی صدر کی پہلی ملاقات ہو گی۔
سابق صدر جو بائیڈن کے چار سالہ دور میں کسی بھی پاکستانی وزیرِاعظم کے ساتھ کوئی دو طرفہ ملاقات نہیں ہوئی۔ دراصل بائیڈن نے اپنے دورِ صدارت میں کسی بھی پاکستانی رہنما سے بات تک نہیں کی۔
پاکستان امریکہ تعلقات میں بہتریشہباز اور ٹرمپ کی متوقع ملاقات میں دوطرفہ تعاون، علاقائی اور بین الاقوامی معاملات سمیت وسیع امور پر بات چیت ہو گی۔
صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان-امریکہ تعلقات میں ایک نئی جہت دیکھنے کو ملی ہے۔ جون میں ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی میزبانی کر کے ایک غیر معمولی قدم اٹھایا۔
یہ پہلا موقع تھا کہ کسی امریکی صدر نے پاکستانی فوج کے سربراہ کی میزبانی کی ہو۔یہ ملاقات ایران-اسرائیل جنگ اور پاکستان-بھارت تنازع کے چند ہفتوں بعد ہوئی۔ اسلام آباد نے صدر ٹرمپ کے کردار کو کھل کر تسلیم کیا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پاکستان کے ساتھ گہرے روابط قائم کرنے کی کوششیں بدلتی ہوئی جغرافیائی حکمتِ عملی اور نایاب معدنیات میں گہری دلچسپی کا نتیجہ ہیں۔
حال ہی میں ایک امریکی کمپنی نے پاکستان کے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تاکہ قیمتی معدنیات کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے۔
ادارت: صلاح الدین زین