پہلگام واقعہ، بھارت نے پاکستان کے ملوث ہونے کے دعوے سے راہ فرار اختیار کرلی
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کے حقائق سامنے لانے کے بعد بھارت نے حملہ آوروں کی پاکستانی شناخت کے دعوے سے راہ فرار اختیار کرلی۔
تفصیلات کے مطابق پہلگام فالس فلیگ کے ہوتے ہی بھارتی میڈیا نے پاکستان پر الزام لگا دیا تھا تاہم پاکستان نے بیانیے کی جنگ میں ثبوتوں کیساتھ بھارتی پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب دیا۔
اس حوالے سے بھارت کے ہیڈ کوارٹر انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف (HQ IDS) کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس پہلگام حملہ آوروں کی شناخت اور پس منظر کے بارے میں غلط رپورٹ پھیلا رہے ہیں۔
ہیڈکوارٹر آئی ڈی ایس نے لکھا کہ بھارتی مسلح افواج کے کسی مجاز میڈیا ہینڈل نے ایسی کوئی دستاویز تیار یا جاری نہیں کی ہے، مسلح افواج کے تعلقات عامہ کے دفاتر یا نامزد کردہ ترجمانوں کی طرف سے اس نوعیت کے کوئی ریمارکس نہیں دئیے گئے ہیں۔
آئی ڈی ایس ہیڈکوارٹر نامی آئی ڈی نے وضاحت کی کہ پہلگام واقعے کے بعد حکومت نے کوئی سرکاری معلومات بھی جاری نہیں کیں۔
پاکستان کی جانب سے مکمل ثبوتوں کیساتھ بین الاقوامی سطح مثبت ڈپلومیسی اور بیانیے کی جنگ کے بعد بھارت کے قدم ڈگمگانے لگے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت کا ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب میں روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا عندیہ
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 اگست ۔2025 ) بھارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پابندیوں کی دھمکیوں کے جواب میں روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کے مطابق دو سینئر بھارتی حکام نے واضح کیا ہے کہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ حکومت نے تیل کمپنیوں کو روسی درآمدات میں کمی کے حوالے سے کوئی ہدایات جاری نہیں کیں تاہم جریدا اس رپورٹ کی فوری طور پر تصدیق نہیں کرسکا.(جاری ہے)
اس معاملے پر وائٹ ہاﺅس، بھارت کی وزارتِ خارجہ اور وزارتِ پیٹرولیم و قدرتی گیس نے جریدے کی تبصرے کے لیے کی جانے والی درخواستوں کا فی الحال کوئی جواب نہیں دیا یاد رہے کہ گزشتہ ماہ صدر ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں اشارہ دیا تھا کہ روسی ہتھیاروں اور تیل کی خریداری کرنے والے ممالک جن میں بھارت بھی شامل ہے، کو اضافی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم بعد ازاں انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بھارت روس کے ساتھ کیا کرتا ہے. گزشتہ ہفتے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ بھارت اب روس سے تیل نہیں خریدے گا برطانوی ادارے نے رپورٹ کیا تھا کہ جولائی میں روسی تیل پر دی جانے والی رعایتیں کم ہونے کے بعد بھارتی سرکاری ریفائنریوں نے حالیہ دنوں میں اس کی خریداری روک دی ہے. واضح رہے کہ 14 جولائی کو ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ جو ممالک روس سے تیل خریدتے رہیں گے انہیں 100 فیصد درآمدی ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا جب تک کہ روس یوکرین کے ساتھ کوئی بڑا امن معاہدہ نہ کر لے روس اس وقت بھارت کا سب سے بڑا تیل فراہم کنندہ ہے، جو اس کی مجموعی تیل ضروریات کا تقریباً 35 فیصد مہیا کرتا ہے‘بھارت ایران سے بھی سستا تیل خرید کر یورپ کو سپلائی کرتا رہا ہے دہلی کے علاوہ چین بھی روسی اور ایرانی تیل کا بڑا خریدار ہے.