کراچی:

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل دوسرے روز زبردست تیزی کا رجحان ہے، جس کے نتیجے میں آج بھی انڈیکس کا نیا ریکارڈ قائم ہوگیا۔

منگل کے روز بازارِ حصص میں 377 پوائنٹس کے ساتھ کاروبار  کا آغاز ہوا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس بڑھ کر ایک لاکھ 42 ہزار 430 پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو چھو گیا، بعد ازاں  917 پوائنٹس کی بڑی تیزی کے نتیجے میں انڈیکس ایک لاکھ 42 ہزار 969 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پی ایس ایکس میں کاروبار کا آغاز تیزی کے ساتھ ہوا تھا اور انڈیکس نے ایک لاکھ 42 ہزار 174 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح عبور کرلی تھی۔

پی ایس ایکس میں جاری حالیہ نئی تیزی نے نہ صرف سرمایہ کاروں  کو مثبت راہ دکھائی ہے، وہیں معیشت کے استحکام کی امیدیں بھی مزید بڑھا دی ہیں۔ ماہرین توقع کر رہے ہیں کہ اگر یہی رجحان برقرار رہا تو مارکیٹ مزید بلندیوں کو چھو سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پوائنٹس کی

پڑھیں:

پی سی جی اے کے اعدادوشمار: کپاس کی پیداوار میں 30 فیصد کمی

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست2025ء) چئیرمین جنوبی پنجاب(پاکستان بزنس فورم ) و چیئرمین خصوصی کمیٹی بحالی کاٹن صنعت فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی ) ملک سہیل طلعت نے کہا 
پاکستان میں کپاس کی فصل کی صورتحال اس سال بھی تشویشناک ہے۔  یکم اگست 2025 تک پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (PCGA) کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں کپاس کی مجموعی آمد 5 لاکھ 93 ہزار 821 بیلز رہی، جو گزشتہ سال اسی تاریخ تک 8 لاکھ 44 ہزار 257 بیلز تھی۔

اس طرح ایک سال میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار بیلز کی کمی ہوئی، جو 30 فیصد سے زیادہ بنتی ہے۔

صوبہ وار جائزہ لیا جائے تو پنجاب میں اب تک 3 لاکھ 1 ہزار 481 بیلز پہنچی ہیں، جبکہ پچھلے سال یہی فگر 2 لاکھ 92 ہزار 555 بیلز تھے۔

(جاری ہے)

یوں صوبے میں تقریباً 24 فیصد کمی ہوئی ہے۔ سندھ میں صورتحال مزید خراب ہے، جہاں رواں سال کی آمد 2 لاکھ 92 ہزار 340 بیلز رہی، جو پچھلے سال کے 5 لاکھ 51 ہزار 702 بیلز کے مقابلے میں تقریباً 1 لاکھ 59 ہزار بیلز یعنی تقریباً 47 فیصد کم ہے۔

بلوچستان میں اس سال 15 ہزار بیلز کی آمد رپورٹ ہوئی ہے۔

اضلاع کی سطح پر  سانگھڑ (سندھ) اس بار بھی سب سے آگے ہے، جہاں 2 لاکھ 38 ہزار 590 بیلز کی آمد رپورٹ ہوئی۔ ڈی جی خان میں 43 ہزار 773 اور وہاڑی میں 61 ہزار 438 بیلز کی آمد ریکارڈ کی گئی، جو نسبتاً بہتر کارکردگی ہے۔ تاہم ملک بھر میں کپاس کی مجموعی آمد میں نمایاں کمی، کسانوں کے لیے ایک سنگین اشارہ ہے، جس کی بنیادی وجوہات موسمی تبدیلیاں،غیر  معیاری بیج اور حکومتی توجہ کا فقدان ہیں۔

اس سال کپاس کی پیداوار میں کمی کی کئی اہم وجوہات سامنے آئی ہیں۔ سب سے بڑی وجہ جولائی کے دوران ہونے والی غیر متوقع اور مسلسل بارشیں ہیں

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے تاریخ رقم کردی، انڈیکس 1,43,000 کی سطح پر پہنچ گیا
  • سٹاک مارکیٹ میں نیا ریکارڈ! انڈیکس ایک لاکھ 43 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبور کر گیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر زبردست تیزی؛ انڈیکس کا نیا ریکارڈ قائم
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پہلی بار ایک لاکھ 42 ہزار کا سنگ میل عبور
  • پی سی جی اے کے اعدادوشمار: کپاس کی پیداوار میں 30 فیصد کمی
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، 100 انڈیکس 1,42,000 کی سطح عبور کرگیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی
  • اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان، انڈیکس کا نیا ریکارڈ قائم
  • پاکستان کی فاطمہ نسیم نے چھٹا گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا