خیبرپختونخوا میں پھلوں، سبزیوں، چائے اور فصلوں کے نئے بیج کی کاشت کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 اگست ۔2025 )خیبر پختونخوا حکومت نے مختلف پھلوں، سبزیوں، تیل داربیجوں، چائے اور فصلوں کے نئے بیج کی کاشت کی منظوری دے دی ہے صوبائی وزیر زراعت سجاد بارکوال کی زیرصدارت صوبائی سیڈ کونسل کا اجلاس ہوا جس میں ہر بیج کی پیداوار، کاشت کے موزوں علاقے، بیماریوں کے خلاف مدافعت اور دیگر متعلقہ امور پر بریفنگ دی گئی.
(جاری ہے)
سجاد بارکوال کا کہنا تھا کہ آلو بخارہ، پیکن نٹ، انجیر اور بیر کے ایک ایک قسم کے بیج کی کاشت کی منظوری دی، سبزیوں کی کیٹیگری میں بھنڈی کی دو، ٹماٹر کی تین پیاز و پالاک کے ایک ایک قسم کے بیج کی منظوری دی گئی انہوں نے کہا کہ تیل دار بیجوں کی کیٹیگری میں 10 اقسام کے بیج کی منظوری دی گئی، چائے کے دو اقسام کے بیج بھی کونسل کی جانب سے منظوری دی گئی، نئے بیجوں کی تیاری میں نجی سیڈ کمپنیوں کی خدمات قابل ستائش ہیں سجاد بارکوال کا کہنا تھا کہ زمینداروں کیلیے بہتر بیج کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی تاکہ ان کے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو سکے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی کاشت کی منظوری کی منظوری دی کے بیج کی
پڑھیں:
افغانستان میں چائے کا کپ ہمیں 2012 پر لے آیا، دہشتگردی کے خاتمے کے لیے متحد ہونا پڑےگا، اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے افغانستان کے ساتھ تعلقات میں مسلسل بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ باوجود ان کی ذاتی اور پاکستان کی کوششوں کے، تعلقات میں بہتری نہیں آ سکی۔
’افغانستان میں چائے کا کپ مہنگا پڑا‘
سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے گزشتہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ اتنی زیادہ کوششیں کر رہے تھے کہ ہم وہاں صرف ایک کپ چائے کے لیے گئے لیکن وہ کپ چائے ہمارے لیے بہت مہنگا ثابت ہوا۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ اس کے نتیجے میں 35 سے 40 ہزار طالبان واپس آئے اور پچھلی حکومت نے 100 ایسے مجرموں کو رہا کیا جنہوں نے سوات میں پاکستانی پرچم جلایا اور سینکڑوں افراد کو شہید کیا۔ یہ سب سے بڑی غلطی تھی۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہاکہ ملک کو درپیش مسائل اس حد تک بڑھ گئے کہ ملک سنہ 2012 کی حالت پر واپس چلا گیا۔
افغان وزیرخارجہ امیر متقی کی ’بے بسی‘ کا تذکرہ
افغانستان کے ساتھ جاری مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ افغان طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے 6 دن قبل انہیں 6 مرتبہ فون کیا۔
انہوں نے کہاکہ آپ نے ہم سے صرف ایک بات مانگی تھی کہ افغانستان کی زمین سے پاکستان میں کوئی دہشتگردانہ کارروائیاں نہ ہوں لیکن یہاں تک آ گئے ہیں کہ میں بھی، جو آپ کی مدد کرنا چاہتا ہوں، بے بس محسوس کر رہا ہوں۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ پاکستان افغانستان کے ساتھ تمام مسائل کا پرامن حل چاہتا ہے۔ انہوں نے خطے کے لیے پاکستان، ازبکستان اور افغانستان کے ٹرانس ریلوے منصوبے کو فائدہ مند قرار دیا۔
انہوں نے کہاکہ ہم اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ بہترین تعلقات کے خواہاں ہیں اور افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کاوشیں کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں متحد ہو کر دہشتگردی کے ناسور کو ختم کرنا ہوگا اور اس مقصد کے لیے اپوزیشن کی تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا۔
اسحاق ڈار نے مزید کہاکہ 2012 اور 2013 میں ملک بھر میں دہشت گردی عروج پر تھی، ماضی میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیے گئے اور مالی مشکلات کے باوجود دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لیے فنڈز فراہم کیے گئے۔ انہوں نے زور دیا کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسحاق ڈار پاک افغان تعلقات دہشتگردی وزیر خارجہ وی نیوز