راولپنڈی میں غیر قانونی پیوندکاری سینٹر کا انکشاف، چھاپے کے دوران اسٹریچر سے بندھا شخص بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
راولپنڈی کے علاقے تھانہ روات کی حدود میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوندکاری کا بڑا انکشاف ہوا ہے جب کہ پولیس نے چھاپہ مار کر ایک شخص کو بازیاب کرایا ہے جسے گردہ نکالنے کے لیے باندھ کر رکھا گیا تھا۔
موقع سے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا چھ ملزمان جن میں سرجن ڈاکٹراور دیگر معاونین شامل ہیں، فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
راولپنڈی کے تھانہ روات کی حدود میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مکان میں غیر قانونی گردہ پیوندکاری کا انکشاف اُس وقت ہوا جب پولیس گشت کے دوران شور کی آوازیں سن کر ایک مکان پر پہنچی۔
پولیس نے دروازہ نہ کھلنے پر انسانی جان کے تحفظ کے پیش نظر گھر میں داخل ہو کر ایک شخص کو کمرے سے بازیاب کرایا، جسے ڈرپ لگی حالت میں باندھ کر رکھا گیا تھا۔
گرفتار ملزم ظفراللہ نے انکشاف کیا کہ وہ اور اس کے ساتھی گردے نکال کر ملکی و غیر ملکی شہریوں کو فروخت کرتے تھے۔
فرار ہونے والوں میں حضرو اٹک سے تعلق رکھنے والا سرجن ڈاکٹر منظور، مانسہرہ سے تعلق رکھنے والا ڈاکٹرعامر، او ٹی اسسٹنٹ عمران، اسسٹنٹ گل نواز، زیب اور رفیق عرف فیکا شامل ہیں۔
بازیاب ہونے والے شہری زاہد حنان نے پولیس کو بتایا تعلق مقامی علاقے سے ہے اسے نوکری کا جھانسہ دے کر نشہ آور مشروب پلایا گیا اور بعد ازاں پی ڈبلیو ڈی کے ایک ہسپتال سے ٹیسٹ کروا کر زبردستی گردہ نکالنے کی کوشش کی گئی۔
پولیس نے موقع سے آپریشن تھیٹر کا سامان اور ادویات بھی برآمد کر لی ہیں۔ذرائع کے مطابق اس گروہ کے ہاتھوں ایک غیر ملکی شہری کی مبینہ ہلاکت کی بھی بازگشت سننے میں آ رہی ہے، جس کی تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق اسی سوسائٹی سے اس سے قبل بھی ایسے گروہ گرفتار کیے جا چکے ہیں۔۔۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عمران 5 مقدموں میں سزایافتہ ہائیکورٹ نے تاحال توثیق نہیں کی
اسلام آباد:سابق وزیراعظم عمران خان کو 5 مقدمات میں سزا سنائی جا چکی، مگر ہائیکورٹ نے ان کی کسی سزا کی تاحال توثیق نہیں کی، ٹرائل کے دوران قانونی تقاضوں کی عدم پیروی کے باعث شفافیت پر سنگین سوالات اٹھنے لگے۔
عمران خان کی قانونی ٹیم مسلسل الزام لگا رہی ہے کہ ان کے خلاف مقدمات تقاضے پورے نہیں کئے گئے جن کی آرٹیکل 10 اے ضمانت دیتا ہے۔ سینئر وکلاء کے مطابق اگرچہ پی ٹی آئی قیادت گزشتہ دو سال کے دوران عمران خان کے رہائی کی موثر حکمت عملی بنانے میں ناکام ہے.
ٹرائل کے دوران قانونی تقاضوں کی عدم پیروی عوام میں سنگین شک وشہبات پیدا کر رہی جس کا سیاسی فائدہ ان کی پارٹی کو ہورہا ہے۔ جب تک عمران خان کو سیاسی انتقام کا شکار خیال کیا جائیگا، مخالفین کیلئے انہیں شفاف انتخابات میں ہرانا ممکن نہیں۔
انہوں نے کہاکہ ن لیگ اور پی پی پی اگر عمران خان کو سیاسی میدان میں ہرانا چاہتے ہیں تو انہیں سیاسی انتقام کے کارڈ کا توڑ کرنا ہو گا۔ پہلے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ نے عمران خان کو تین سال کی سزا سنائی.
وکلاء کو یقین ہے کہ اس فیصلے میں سنگین خامیاں ہیں، جن میں سرفہرست جلد بازی میں فیصلہ اور عمران خان کے گواہوں کے بیانات ریکارڈ نہ کرنا ہے.
حال ہی میں جسٹس منصور علی شاہ نے بھٹو کیس کے صدارتی ریفرنس میں ایک اضافی نوٹ جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ دبائو کے باوجود ججوں کو اپنے حلف کی پاسداری میں جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے، صرف عدلیہ ہی جمہوریت اور عوام کے حقوق کی محافظ ہو سکتی ہے۔