سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف کا دورہ آذربائیجان، اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
سٹی 42 : سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف نے آذربائیجان کا سرکاری دورہ کیا، جس کے دوران اُنہوں نے اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں، جن میں دوطرفہ بحری تعاون اور علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آذربائیجان نیول فورسز ہیڈکوارٹرز آمد پر سربراہ پاک بحریہ کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔ دورے کے دوران ایڈمرل نوید اشرف نے آذربائیجان نیول فورسز کے کمانڈر فرسٹ گریڈ کیپٹن شاہین ممدوف سے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ بحری تعاون اور علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایف آئی اے نے بحریہ ٹاؤن اور ملک ریاض کی کرپشن کے ناقابل تردید ثبوت حاصل کرلیے ؛ وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
ایڈمرل نوید اشرف نے مشقوں اور تربیتی تبادلے کے پروگراموں کے ذریعے بحری افواج کے درمیان رابطوں کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس موقع پر نیول چیف کو آذربائیجان بحریہ کی آپریشنل تیاریوں، تربیت اور آپریشنل سرگرمیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس کے علاوہ سربراہ پاک بحریہ نے آذربائیجان بحریہ کی اسپیشل آپریشنز فورسز کا آپریشنل مظاہرہ دیکھا۔
علاوہ ازیں نیول چیف نے آذربائیجان آرمی کے چیف آف دی جنرل اسٹاف کرنل جنرل کریم ولیئیف سے بھی ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صوفی بزرگ شاہ عبد الطیف بھٹائی کا عرس، 9 اگست کو عام تعطیل کا اعلان
سربراہ پاک بحریہ کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان بالعموم اور بحری افواج کے درمیان بالخصوص دفاعی تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔
سورس : آئی ایس پی آر
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف کیا گیا
پڑھیں:
پاکستان کی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال لانچ ہونے کا امکان
پاکستان اور چین کے درمیان 5 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی معاہدے کے تحت چین کے تعاون سے تیار کی جانے والی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال پاک بحریہ کی فعال سروس میں شامل ہو جائے گی۔پاکستانی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے گلوبل ٹائمز کیساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ 2028 تک 8 آبدوزوں کی فراہمی کا معاہدہ خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ جدید آبدوزیں پاکستان کی بحیرہ عرب اور بحرِ ہند میں نگرانی کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کریں گی۔معاہدے کے تحت پہلی 4 آبدوزیں چین میں تیار ہوں گی، جب کہ باقی 4 پاکستان میں اسمبل کی جائیں گی تاکہ مقامی تکنیکی مہارت کو فروغ دیا جا سکے۔اب تک چین کے صوبہ ہوبے میں 3 آبدوزیں یانگ زی دریا میں لانچ کی جا چکی ہیں۔ایڈمرل نوید اشرف نے کہا، چینی ساختہ آلات اور پلیٹ فارمز نہ صرف قابلِ اعتماد ہیں بلکہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید اور پاکستان نیوی کی ضروریات کے عین مطابق ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جدید جنگی تقاضوں کے پیش نظر مصنوعی ذہانت (AI)، غیر انسانی نظاموں (Unmanned Systems) اور الیکٹرانک وارفیئر ٹیکنالوجیز پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، اور پاکستان چین کے ساتھ ان شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔اس معاہدے سے پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی و صنعتی تعاون مزید مضبوط ہونے کی توقع ہے۔ ایڈمرل اشرف کے مطابق، یہ تعاون صرف ہتھیاروں تک محدود نہیں، بلکہ اس میں تربیت، ٹیکنالوجی شیئرنگ، ریسرچ اور صنعتی شراکت داری بھی شامل ہے۔