پاکستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم میں 16 فیصد اضافہ ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
پاکستان اور امریکہ کی دو طرفہ تجارت کے حتمی اعداد و شمار سامنے آگئے، جس کے مطابق گزشتہ مالی سال پاک امریکہ تجارت کا حجم 7 ارب 59 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا۔دستاویزمیں بتایا گیا کہ پاکستان نے ایک سال میں امریکہ کو 5 ارب 83 کروڑ ڈالر کی برآمدات کیں.جس میں گزشتہ مالی سال کی نسبت 10 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق امریکہ کی پاکستان کو درآمدات کا حجم ایک ارب 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی برآمدات لاکھ ڈالر ڈالر رہا ڈالر کی کا حجم
پڑھیں:
سعودی عرب، امارات، برطانیہ اور امریکا سے پاکستان میں ترسیلات زر میں نمایاں بہتری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اکتوبر 2025ء کے دوران سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے وطنِ عزیز کے لیے مالی تعاون میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے تحت 3.4 ارب ڈالر کی ترسیلاتِ زر پاکستان بھجوائی گئیں۔
اعداد و شمار کے مطابق یہ اضافہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 11.9 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 7.4 فیصد رہا، جو ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025-26ء کے ابتدائی چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران مجموعی ترسیلاتِ زر کی مالیت 13 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں موصول ہونے والی 11.9 ارب ڈالر کے مقابلے میں 9.3 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانیوں نے سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب سے بھیجیں، جن کی مالیت 820.9 ملین ڈالر رہی۔ متحدہ عرب امارات سے 697.7 ملین ڈالر، برطانیہ سے 487.7 ملین ڈالر جبکہ امریکا سے 290 ملین ڈالر وطن ارسال کیے گئے۔ یہ چاروں ممالک مجموعی ترسیلات میں سب سے بڑے حصے دار قرار پائے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس نمایاں اضافے پر بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ترسیلاتِ زر میں مسلسل اضافہ حکومتِ پاکستان کی معاشی پالیسیوں پر اوورسیز پاکستانیوں کے اعتماد کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونِ ملک پاکستانی اپنی محنت کی کمائی سے ملک کی معیشت کو سہارا دے رہے ہیں اور یہی وہ لوگ ہیں جو مشکل وقت میں بھی اپنے وطن کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ حکومت سمندر پار پاکستانیوں کے لیے سہولیات بڑھانے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات کر رہی ہے تاکہ وہ آسانی سے اپنی رقوم پاکستان بھجوا سکیں۔ انہوں نے وزارتِ خزانہ، اسٹیٹ بینک اور نادرا کو ہدایت دی کہ ترسیلات کی سہولت کے نظام کو مزید جدید اور تیز تر بنایا جائے۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق ترسیلاتِ زر میں اضافہ وقتی طور پر بیرونی کھاتوں کو سہارا ضرور فراہم کرتا ہے، تاہم اس کے ساتھ ہی درآمدات میں اضافے اور تجارتی خسارے کے خطرات بھی موجود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پائیدار معاشی بہتری کے لیے حکومت کو برآمدات بڑھانے، سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے اور بیرونِ ملک پاکستانیوں کے لیے ترسیلاتی چینلز کو مزید محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔