حیدر آباد(نیوز ڈیسک) گزشتہ رات حیدرآباد کے رانی باغ میں ینگ اسٹنرز کا مفت کنسرٹ ایک تفریحی شام کے بجائے بدنظمی اور افراتفری میں بدل گیا۔ ہزاروں نوجوان شائقین نے شرکت کی، لیکن انتظامات کی کمی اور جگہ کی محدود گنجائش نے ماحول کو بگاڑ دیا۔

کنسرٹ شروع ہونے سے پہلے ہی ہجوم بے قابو ہونا شروع ہوگیا۔ جیسے ہی اسٹیج ٹوٹا، لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی۔ صورتحال اس حد تک بگڑ گئی کہ خواتین کے درمیان ہاتھا پائی اور بال کھینچنے کے واقعات بھی سامنے آئے۔ موقع پر موجود سکیورٹی عملہ صورتحال سنبھالنے میں ناکام رہا، اور منتظمین بے بس دکھائی دیے۔

ایک شریک شخص نے پورا واقعہ ویڈیو میں قید کر کے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا، جہاں یہ چند گھنٹوں میں وائرل ہوگئی۔ ویڈیو میں اسٹیج گرنے، دھکم پیل اور لوگوں کے شور شرابے کے مناظر صاف دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس کے بعد سوشل میڈیا پر سخت ردعمل دیکھنے کو ملا۔ بہت سے صارفین نے عوامی رویے اور منتظمین کی نااہلی پر شدید تنقید کی۔

کسی نے کہا کہ پاکستانی عوام میں نظم و ضبط کی کمی ہے، تو کسی نے شہری شعور سیکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ کچھ لوگوں نے طنز کیا کہ یہی ہوتا ہے جب کنسرٹ مفت ہو۔ ساتھ ہی کئی صارفین نے مطالبہ کیا کہ بڑے عوامی ایونٹس میں پیشہ ور سکیورٹی اور ہجوم کنٹرول کے موثر انتظامات ہونے چاہئیں، تاکہ ایسے حالات پیدا نہ ہوں۔

ینگ اسٹنرز کے مداح خاص طور پر مایوس نظر آئے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی بدنظمی فنکاروں کی ساکھ کو نقصان پہنچاتی ہے اور شائقین کی جان کو بھی خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

یاد رہے کہ 2012 میں طلحہ انجم اور طلحہ یونس نے ینگ اسٹنرز کے نام سے پاکستانی میوزک انڈسٹری میں قدم رکھا، اور ریپ و ہپ ہاپ کو اپنی منفرد شاعری اور اسلوب کے ساتھ نیا رنگ دیا۔ آج یہ جوڑی جین زی کے لیے ایک میوزک آئیکون بن چکی ہے، اور ان کے ہر کنسرٹ کا بے تابی سے انتظار کیا جاتا ہے۔ مگر حیدرآباد کا یہ شو مداحوں کے لیے ایک تلخ تجربہ بن گیا۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

گلگت بلتستان میں مٹی کا تودہ گرنے سے 8 رضاکار جاں بحق، تین زخمی

گلگت(نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان کے دنیور نالے میں ایک دل دہلا دینے والا حادثہ پیش آیا، جہاں واٹر سپلائی بحالی کے کام میں مصروف مقامی رضاکار اچانک مٹی کے تودے کی زد میں آ گئے۔ اس المناک واقعے میں 8 جانیں چلی گئیں جبکہ 3 افراد زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے گئے۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق یہ رضاکار 20 جولائی کو آنے والے تباہ کن سیلاب سے متاثرہ واٹر سپلائی اسکیم کی مرمت کر رہے تھے۔ رات تقریباً 2 بجے پہاڑی سے بھاری مٹی کا تودہ ٹوٹ کر ان پر آ گرا، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے علاقے کو افراتفری میں ڈال دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق لمحوں میں ملبے کے نیچے درجنوں افراد دب گئے۔

واقعے کے بعد گلگت کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور امدادی ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پہنچ گئیں۔ صوبائی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے بتایا کہ حادثے کے وقت تقریباً 15 رضاکار ملبے تلے پھنس گئے تھے۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ ملبہ ہٹانے کا کام پوری شدت سے جاری ہے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے اس سانحے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور امدادی کارروائیاں مزید تیز کرنے کی ہدایت دی۔ فیض اللہ فراق نے کہا کہ یہ واقعہ پورے علاقے کے لیے ایک بڑے صدمے کی حیثیت رکھتا ہے اور خطے میں سوگ کی فضا قائم ہے۔

یہ حادثہ نہ صرف مقامی آبادی کے لیے بلکہ پورے گلگت بلتستان کے لیے ایک تلخ یادگار بن گیا ہے، جہاں خدمت کے جذبے سے سرشار رضاکار اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان میں مٹی کا تودہ گرنے سے 8 رضاکار جاں بحق، تین زخمی
  • بانی پی ٹی آئی کی کوشش تھی کہ 9مئی کو ملک کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچا سکے، شرجیل میمن
  • حیدرآباد: مسلح افراد کی جیو نیوز کے کیمرا مین قاضی شکیل سے لوٹ مار
  • نایاب نسل کے جانوروں کا غیر قانونی شکار جاری؛وائلڈ لائف کارروائی نہ کرسکا
  • شرجیل میمن   کا 13 اور 14 اگست کی شب ہونے والے عظیم الشان کنسرٹ کے حوالے سے  نیشنل اسٹیڈیم کا دورہ
  • جی پی ٹی5 کا آغاز، صارفین کی ملی جلی آراء ، کچھ نے سراہا، زیادہ تر نے مایوس کن قرار دیا
  • نعمان اعجاز کا یومِ آزادی پر نوجوانوں کے مایوس مستقبل پر کڑوا تبصرہ وائرل
  • کراچی: گھر کا زینہ گرنے سے ملبے تلے دب کر خاتون جاں بحق
  • ہانیہ عامر کی عاصم اظہر کے کنسرٹ میں شرکت، میرب علی کے بھائی کا ردعمل وائرل ہوگیا