شاہ محمود قریشی دونوں مقدمات سے بری، یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کو 10، 10 سال قید
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ اور جناح ہاؤس کے قریب گاڑیاں جلانے سے متعلق دونوں مقدمات میں شاہ محمود قریشی کو بری کر دیا۔ عدالت نے یہ فیصلہ محفوظ کرنے کے بعد سنایا۔
پہلا مقدمہ 9 مئی کو پولیس کی گاڑیاں جلانے کا تھا، جس میں 45 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ اس کیس میں 25 ملزمان گرفتار، 15 اشتہاری جبکہ ایک ملزم کا انتقال ہو چکا تھا۔ دوسرا مقدمہ جناح ہاؤس کے قریب جلاؤ گھیراؤ سے متعلق تھا، جس میں بھی 45 سرکاری گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل کی گئی اور 17 ملزمان کا جیل ٹرائل ہوا۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی کی بریت کی وجہ یہ قرار دی کہ ایک مقدمے میں پہلے ہی ثابت ہو چکا تھا کہ واقعے کے وقت وہ کراچی میں موجود تھے، اس لیے ان کا لاہور میں موجود ہونا ممکن نہیں تھا۔
اسی دوران، عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کو دونوں مقدمات میں 10، 10 سال قید کی سزا سنائی۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عدالت نے
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور کیخلاف وفاق کے کتنے مقدمات ہیں؟ تفصیلات عدالت میں پیش
پشاور ہائی کورٹ میں جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس محمد اعجاز خان کے روبرو کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں 3 ہفتوں کی توسیع کردی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف وفاق کے مقدمات کے حوالے سے تفصیلات عدالت میں پیش کردی گئیں۔ پشاور ہائی کورٹ میں جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس محمد اعجاز خان کے روبرو کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں 3 ہفتوں کی توسیع کردی۔ عدالت نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرے کا حکم دیتے ہوئے فریقین سے رپورٹ طلب کرلی۔
دورانِ سماعت اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے خلاف وفاق کے 48 مقدمات ہیں۔ یہ وزیراعلیٰ ہیں، ان کی درخواست نمٹا دیں، اچھا نہیں لگتا کہ بار بار آئیں۔ ایف آئی اے کی 2 انکوائریاں بھی ہیں۔ جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے ریمارکس دیے کہ کاش آپ یہ بات خلوص دل سے کرتے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ اینٹی کرپشن کی رپورٹ ابھی تک نہیں آئی۔ جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو ہم پیشی سے استثنا دیتے ہیں۔ ان کے وکیل پیش ہوں۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی۔