ٹرمپ کا ٹیکنالوجی چپس پر نرم رویہ، چین کے لیے راہیں کھلنے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
امریکی صدر کی انتظامیہ نے رواں سال اپریل میں قومی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر چین کو این ویڈیا کی جدید ترین چپس کی فروخت پر پابندی عائد کردی تھی تاہم چپس کی جزوی فروخت کا عندیہ اس پالیسی میں نرمی کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ چین کو ٹیکنالوجی چپس کی فروخت دوبارہ ممکن ہو سکتی ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ معروف امریکی کمپنی این ویڈیا کے پاس ایسی چپس موجود ہیں جن کی کارکردگی کمزور کردی گئی ہے اور یہ چپس چین میں فروخت کی جا سکتی ہیں۔
یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے رواں سال اپریل میں قومی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر چین کو این ویڈیا کی جدید ترین چپس کی فروخت پر پابندی عائد کردی تھی تاہم چپس کی جزوی فروخت کا عندیہ اس پالیسی میں نرمی کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق امریکہ کی جانب سے یہ قدم تجارتی توازن قائم رکھنے اور این ویڈیا سمیت دیگر ٹیک کمپنیوں کو نقصان سے بچانے کی ایک کوشش ہو سکتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چپس کی
پڑھیں:
رمیش سنگھ اروڑا کا گوردوارہ پنجہ صاحب کا دورہ، بھارت کو رویہ بدلنے کا پیغام
وزیرِ اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑا نے گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال کا دورہ کیا، جہاں ان کے ساتھ بھارت سے آئے مذہبی وفد اور جتھیدار اکال تخت جیانی کلدیپ سنگھ بھی موجود تھے۔
دورے کے دوران یاتریوں نے مذہبی رسومات ادا کیں جبکہ وفاقی و ضلعی انتظامیہ نے سیکیورٹی اور سہولیات کے خصوصی انتظامات کیے۔
سردار رمیش سنگھ اروڑا نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے اور ہر مذہب کے ماننے والوں کے لیے دروازے کھلے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کرتارپور راہداری حکومتِ پاکستان کی جانب سے سکھ قوم کو ایک تاریخی تحفہ ہے، لیکن بھارت نے اسے 7 مئی سے بند رکھا ہوا ہے، جو سکھ برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ اپنی پالیسی میں مثبت تبدیلی لا کر راہداری فوری کھولے۔
بھارتی جتھیدار جیانی کلدیپ سنگھ نے پاکستان کے انتظامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی زمین سے سکھ قوم کا گہرا روحانی تعلق ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں آنے والے ہر مہمان کا احترام اور حفاظت کی جاتی ہے اور انتظامات شاندار اور قابلِ ستائش ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں