مذہبی انتہا پسندی کے وائرس کو ختم کرنا ہوگا: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کیلئے اتفاق رائے ہو چکا ، صوبائی خود مختاری ختم کرنیکاکوئی ارادہ نہیں۔وفاقی وزیراحسن اقبال کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کو آئینی تحفظ حاصل ہونا چاہئے، آئینی ترمیم مسلم لیگ ن کیلئے نہیں ملک اور ریاست کیلئے ہے، ملک کو ہر قیمت پر استحکام کی ضرورت ہے، مذہبی انتہا پسندی کے وائرس کو ختم کرنا ہوگا۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ معرکہ حق سے قبل بھارت خطے کا تھانیدار بنا ہوا تھا، رات کو حملے کا جواب ہماری مسلح افواج نے بھرپور طریقے سے دی، فیلڈ مارشل کی قیادت میں افواج نے بھارت کو شکست دی۔احسن اقبال نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے لوگوں سے ریاست کی اہمیت پوچھیں۔ انہوںنے کہاکہ 6مئی سے قبل ایک سیاسی جماعت پاکستان کیخلاف پروپیگنڈے میں مصروف تھی، مسلح افواج اور آرمی چیف کیخلاف پروپیگنڈا کیا گیا، 10مئی کو ثابت ہوا کہ فیلڈ مارشل جیسا دلیر کمانڈر پاکستان نے نہیں دیکھا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت کے ساتھ جنگ میں قوم اور فوج نے اپنی بہادری ثابت کی، شہباز شریف نے اقتدار سنبھالتے ہی مشکل فیصلے لئے، شہباز شریف کی جگہ کوئی اور وزیر اعظم ہوتا تو ایسے فیصلے نہ لے پاتا، گزشتہ حکومت جاتے جاتے تیل کی قیمتیں سستی کر کے گئی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں آتے ہی مجبورا تیل کی قیمتیں بڑھانا پڑیں، تیل کی قیمتیں بڑھانے پر بھی کسی شہر میں مظاہرہ نہیں ہوا، پاکستان تاریخ میں چوتھی بار اڑان بھر رہا ہے، پاکستان میں ماضی میں3 بار اڑان بھری مگر کریش ہو گئیں، سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ماضی میں کامیابی نہ مل سکی۔احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان تاریخ میں چوتھی بار اڑان بڑھ رہا ہے، تین بار ہم نے اڑان بھری مگر کریش ہو گئیں، سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ماضی میں ہمیں کامیابی نہ مل سکی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاک افغان مذاکرات کا اگلا دور آج استنبول میں ہوگا
فائل فوٹووزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے مذاکرات میں پیش رفت کا امکان ہوتا ہے تبھی بات کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایک ہی موقف ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملے بند کیے جائیں، امید ہے خطے میں قیامِ امن کے لیے افغان طالبان دانش مندی سے کام لیں گے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہماری سر زمین کی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو ہم بھی وہی کریں گے جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے۔
اس سے قبل پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور 25 اکتوبر کو استنبول میں ہوا تھا۔
طویل اور اعصاب شکن مذاکرات کا یہ دور افغان سرزمین سے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے خاتمے کے ایک نکاتی پاکستانی مطالبے کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔