کراچی: کورنگی میں ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی کے علاقے کورنگی ڈھائی نمبر پر ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔
مشتعل افراد نے دونوں ملزمان کو پکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ ایک ملزم ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا۔
دوسری جانب کراچی کے علاقے لیاری میں دن دیہاڑے ڈاکٹر کی ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، کلینک سے نکل کر واک پر جانے والے ڈاکٹر کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ پولیس نے قتل کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات شروع کر دی۔
لیاری کے علاقے بکرا پیڑی کے قریب فائرنگ کرکے ڈاکٹر شمبو لعل عرف ڈاکٹر لعل کو قتل کر دیا گیا، فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی۔
لیاری کے علاقے بکرا پیڑی کے قریب فائرنگ کر کے ڈاکٹر شمبو لعل عرف ڈاکٹر لعل کو قتل کر دیا گیا، فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی۔
ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا کہ مقتول ڈاکٹر کو تعاقب میں آنے والے ملزمان نے نشانہ بنایا، وہ حسب معمول لیاری ایکسپریس وے کے ٹریک پر واک کے لیے جا رہے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
جنوبی وزیرستان میں فائرنگ، جے یو آئی (ف) رہنما مولانا ثنا اللہ جاں بحق
جنوبی وزیرستان لوئر کی تحصیل برمل ایک بار پھر پرتشدد واقعے کی لپیٹ میں آگئی۔ اعظم ورسک کے مصروف بازار کی طرف جاتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے مقامی رہنما، مولانا ثنا اللہ کو نامعلوم مسلح افراد نے نشانہ بنایا۔
عینی شاہدین کے مطابق، حملہ اچانک ہوا۔ مسلح افراد نے قریبی فاصلے سے فائرنگ کی اور فوری طور پر فرار ہوگئے۔ گولیاں لگنے سے مولانا ثنا اللہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوعہ پہنچے اور لاش کو قریبی اسپتال منتقل کیا۔
پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا، تاہم آخری اطلاعات تک ملزمان گرفتار نہیں ہو سکے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف اور بے چینی کی فضا قائم ہے، جب کہ جے یو آئی (ف) کے کارکنان بڑی تعداد میں اسپتال پہنچ گئے۔
یہ پہلا واقعہ نہیں۔ چند ماہ قبل، مئی 2025 میں بھی جنوبی وزیرستان کے شہزاد مدرسہ کے قریب جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا نوراللہ کو بم دھماکے میں نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔ خوش قسمتی سے وہ حملے میں محفوظ رہے تھے، مگر اس وقت بھی علاقے میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ گیا تھا۔
مقامی لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ ایسے حملوں کو روکنے کے لیے سکیورٹی مزید سخت کی جائے اور ذمہ داروں کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
Post Views: 5