کراچی میں ڈاکٹر کو دن دیہاڑے قتل کردیا گیا، مقتول واک کرنے نکلا تھا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
فائل فوٹو
کراچی کے علاقے لیاری میں دن دیہاڑے ڈاکٹر کی ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، کلینک سے نکل کر واک پر جانے والے ڈاکٹر کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا۔ پولیس نے قتل کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات شروع کردی۔
لیاری کے علاقے بکرا پیڑی کے قریب فائرنگ کرکے ڈاکٹر شمبو لعل عرف ڈاکٹر لعل کو قتل کر دیا گیا، فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی۔
ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا کہ مقتول ڈاکٹر کو تعاقب میں آنے والے ملزمان نے نشانہ بنایا، وہ حسب معمول لیاری ایکسپریس وے کے ٹریک پر واک کیلئے جا رہے تھے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سٹی عارف عزیز کا کہنا ہے کہ مقتول ڈاکٹر لعل گارڈن کے رہائشی تھے اور عرصہ دراز سے کلا کوٹ پولیس اسٹیشن کے قریب واقع کلینک چلا رہے تھے۔
پولیس کے مطابق قتل کے مقام سے نائن ایم ایم کی گولیوں کے تین خول ملے جنہیں تحویل میں لے لیا گیا ہے،ابتدائی طور پر مقتول کی کسی سے ذاتی رنجش بھی سامنے نہیں آئی، پولیس نے بھتے کی عدم ادائیگی سمیت دیگر پہلؤوں پر تحقیقات شروع کردی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی؛ 7سالہ بچہ اغوا کے بعد قتل، جنسی زیادتی کے شواہد بھی مل گئے
کراچی:لانڈھی کے علاقے سے اغوا کرکے قتل کیے جانے والے کمسن بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کے شواہد مل گئے۔
تفصیلات کے مطبق لانڈھی تھانے کے علاقے 36 بی لعل مزار سے اغوا کر کے قتل کیے جانے والے سات سالہ کمسن بچے سعد علی کا پوسٹ مارٹم مکمل کر کے لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ طارق کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران مقتول کمسن بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کے شواہد ملے ہیں، بچے کی موت سر پر وزنی چیز سے چوٹ لگنے کے باعث ہوئی ہے۔
پولیس سرجن نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران مقتول بچے کے مختلف اعضا کے سیمپل لے کر کیمیکل ایگزامن کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں، مقتول مغوی بچے کی نماز جنازہ اور تدفین ظہر میں ادا کی جائے گی۔
واضح رہے کہ مقتول کمسن بچہ سعد علی 18 ستمبر کی شام گھر کے باہر سے لاپتا ہوا تھا جس کے اغواء کا مقدمہ لانڈھی تھانے میں درج کیا گیا اور پانچ روز بعد پیر کی شب گھر کے قریب کچرا کنڈی سے چند روز پرانی لاش ملی تھی۔