طالب علم کا قتل، مرکزی ملزم ساتھیوں کی فائرنگ میں ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
فائل فوٹو
پنجاب کے ضلع خوشاب میں آٹھ سال کے طالب علم کے اغوا اور قتل کے مقدمے میں ملوث مرکزی ملزم ساجد مبینہ پولیس مقابلے میں اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔
پولیس کے مطابق ملزم نے بچے کو قتل کرکے لاش نہر میں پھینک دی تھی۔
بچے کی لاش نہر مہاجرین سے ملی تھی، بچے کو دو نومبر کو قائدآباد کے علاقے سے اُس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ گھر سے سودا سلف لینے نکلا تھا۔
پولیس کے مطابق اغواکاروں نے بچے کے اہلخانہ سے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی میں دو پولیس مقابلے، دو ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار، اسلحہ اور نقدی برآمد
کراچی:شہر قائد کے مختلف علاقوں میں دو مبینہ پولیس مقابلوں میں دو ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کر لیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق اسٹیل ٹاؤن اور قائدآباد کے علاقوں میں ہونے والے ان مقابلوں میں ملزمان کو فائرنگ کے تبادلے کے بعد حراست میں لیا گیا۔
اسٹیل ٹاؤن پولیس نے سو بستر اسپتال کے قریب مبینہ مقابلہ کیا، جس کے دوران ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار ہوگیا۔
چھیپا حکام کے مطابق، زخمی ملزم کی شناخت وسیم کے نام سے ہوئی ہے، جسے فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
ملزم کے قبضے سے ایک پستول، موبائل فون اور نقد رقم برآمد ہوئی ہے، اور ملیر پولیس کے ترجمان نے اس کی تصدیق کی ہے۔
دوسرا پولیس مقابلہ قائدآباد کے علاقے فقیرآباد کالونی میں پیش آیا، جہاں پولیس نے ڈاکو سلیم خان کو زخمی حالت میں گرفتار کیا۔
چھیپا حکام کے مطابق ملزم کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا، اور اس سے بھی ایک پستول، موبائل فون اور نقد رقم برآمد ہوئی۔