پشاور میں 5 سال بعد اسنیپ چیکنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں دہشت گردوں کے پے درپے حملوں میں اضافے کے باعث پشاور کے نواحی علاقوں بڈھ بیر، متنی، حسن خیل، وارسک، ریگی، ارمڑ اور قبائلی ضلع خیبر سے متصل چیک پوسٹوں پر اسنائپر تعینات کر دیے گئے۔
اگلے مرحلے میں تھرمل ٹیکنالوجی پشاور پولیس کو حساس مقامات کی سیکیورٹی کے لیے فراہم کیے جائیں گے، امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر تقریباً پانچ سال بعد سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے دوبارہ سے خصوصی اسنیپ چیکنگ کا آغاز کر دیا۔
پولیس حکام کے مطابق پاک آرمی کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی اور امن و امان کے قیام کے لیے خصوصی ناکہ بندی اور چیکنگ کا مقصد جرائم پیشہ عناصر کی نقل و حرکت پر قابو اور عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔ پولیس و آرمی اہلکار مختلف شاہراہوں اور داخلی و خارجی راستوں پر مؤثر نگرانی انجام دینے لگے۔
پولیس حکام کے مطابق قبائلی علاقوں اور خاص طور پر خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں آئے روز پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف حملوں کے بعد پشاور میں پولیس اور سہکیورٹی فورسز نے شہر کے داخلہ و خارجی راستوں سمیت بڑی شاہراہوں پر روزانہ کی بنیاد پر خصوصی اسنیپ چیکنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیکنگ کا
پڑھیں:
پیوٹن نے جوہری تجربے کی تیاری کا حکم دے دیا، روسی وزارتِ خارجہ کی تصدیق
ماسکو: روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے تصدیق کی ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے ممکنہ جوہری تجربے کی تیاری سے متعلق حکم پر عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
روسی خبر رساں ایجنسی ’تاس‘ (TASS) کے مطابق، سرگئی لاوروف نے کہا کہ “5 نومبر کو سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران صدر پیوٹن کی ہدایت پر عمل جاری ہے اور نتائج سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔”
یہ حکم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس غیر متوقع اعلان کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے امریکہ کی جانب سے جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
لاوروف نے مزید کہا کہ روس کو امریکہ کی جانب سے ٹرمپ کے حکم کی کوئی وضاحت موصول نہیں ہوئی۔
دوسری جانب، حالیہ ہفتوں میں روس اور امریکہ کے تعلقات میں شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے۔ ٹرمپ نے یوکرین جنگ کے خاتمے میں ناکامی پر پیوٹن سے طے شدہ سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا اور روسی حکومت پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں، جو ان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد پہلی مرتبہ ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے 31 اکتوبر کو اعلان کیا تھا کہ امریکہ 33 سال بعد دوبارہ جوہری تجربات شروع کرے گا، تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ آیا یہ تجربات روایتی زیرِ زمین جوہری دھماکوں کی صورت میں ہوں گے یا نہیں۔
فلوریڈا روانگی سے قبل ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا:“آپ کو بہت جلد معلوم ہو جائے گا، ہم کچھ ٹیسٹنگ کرنے جا رہے ہیں۔”
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو فوراً جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ کا عمل دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے جو کہ چین اور روس جیسے حریف ممالک کے لیے ایک سخت پیغام سمجھا جا رہا ہے۔