برطانیہ میں غیر ملکی مجرموں کو فوری طور پر ملک بدر کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
برطانیہ نے نئے قانون کے تحت غیر ملکی مجرموں کو فوری طور پر ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی وزیرِ انصاف شبانہ محمود کے مطابق، قید کی سزا پانے والے غیر ملکی قیدیوں کو سزا کی مقررہ مدت مکمل کرنے کے بعد ان کے آبائی ملک بھیج دیا جائے گا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق، اس اقدام سے فی قیدی سالانہ اوسطاً 54 ہزار پاؤنڈز کی بچت ہوگی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یونیورسٹی روڈ 10 نومبر سے 30 دسمبر تک بند کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251111-02-12
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی کی مصروف شاہراہ یونیورسٹی روڈ کو 10 نومبر سے 30 دسمبر تک بند کرنے کا فیصلہ ،سڑکوں کی بندش کی ایک نئی لہر ایک بار پھر کراچی کو مفلوج کرنے جارہی ہے، مسلسل تاخیر کا شکار ریڈ لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے نے پہلے شہر کی اہم شاہراہوں کو تعمیراتی زون میں بدل دیا تو اب کراچی واٹر اینڈ سیوریج سسٹم امپروومنٹ پروجیکٹ (کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی) کا نیا منصوبہ شہر کی مصروف ترین سڑکوں میں سے ایک یونیورسٹی روڈ پر نئی کھدائی، رکاوٹوں اور ٹریفک جام کا سلسلہ لے کر آ رہا ہے۔حکام کے مطابق نیپا چورنگی سے فیڈرل اردو یونیورسٹی تک یونیورسٹی روڈ کا ایک حصہ 10 نومبر سے 30 دسمبر تک بند رہے گا۔ کراچی وٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے ایک سینئر اہلکار نے اپنانام نہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ بندش 96 انچ اور 72 انچ قطر کی نئی پائپ لائنیں بچھانے کے لیے ضروری ہے جو کہ کے 4 منصوبے کے اضافی حصے میں شامل ہے۔ تقریباً 2.7 کلومیٹر طویل حصہ شہر کو پانی کی فراہمی کے نظام میں بہتری کے لیے نئی لائنوں کے نیٹ ورک کا حصہ بنے گا تاہم روزانہ کی بنیاد پر ان اہم شاہراہوں سے گزرنے والے ساتھ ہی گلشن اقبال، گلستانِ جوہر اور ملحقہ علاقوں کے لاکھوں رہائشیوں کو ریڈ لائن بی آر ٹی منصوبے نے پہلے ہی ٹریفک جام، گرد و غبار سے پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے۔ پروجیکٹ دستاویزات کے مطابق پانی کی لائن بچھانے کے منصوبے کا پہلا مرحلہ نیپا چورنگی سے فیڈرل اردو یونیورسٹی تک ہوگا جبکہ دوسرا مرحلہ حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی تک ہو گا۔ حکام نے 30 دسمبر کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے تاہم شہر میں منصوبوں کی تاخیر اور وقت کی پابندی نہ ہونے کے واقعات دیکھتے ہوئے شہری اس منصوبے پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔