گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ میں منعقدہ 2 روزہ سلک روٹ فیسٹیول میں روایتی کھانوں اور مقامی و ملکی ثقافتی دستکاریوں کے اسٹالز شرکا کی توجہ کا مرکز بن گئے۔ فیسٹیول میں آسٹریلیا کی ہائی کمشنر، سابق گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر اور فورس کمانڈر گلگت بلتستان سمیت ملکی و غیر ملکی مندوبین اور بڑی تعداد میں سیاحوں نے شرکت کی۔

فیسٹیول میں مقامی افراد جن میں خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی، نے مختلف اشیا کے اسٹالز لگائے جن میں علاقائی اور ملکی مصنوعات کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی اشیا بھی موجود تھیں۔ مقررین نے اس نوعیت کے فیسٹیولز کو علاقے میں سیاحت کے فروغ کے لیے نہایت اہم قرار دیا۔

فیسٹیول کے دوسرے روز ہنزہ کے تاریخی مقامات، قلعہ التت اور قلعہ بلتت کا دورہ کیا جائے گا، جبکہ پیرا گلائیڈنگ کا مظاہرہ بھی پیش کیا جائے گا۔

منتظمین کا کہنا تھا کہ اس فیسٹیول کا مقصد نہ صرف گلگت بلتستان کے عوام کو معاشی فوائد پہنچانا ہے بلکہ ہنزہ جیسے پرامن علاقے کے ذریعے دنیا کو پاکستان کا مثبت اور روشن پہلو دکھانا بھی ہے۔ مزید جانیے اسلم شاہ کی اس رپورٹ میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پیرا گلائیڈنگ دستکاری اسٹالز روایتی کھانے سلک روٹ فیسٹیول گلگت بلتستان ہنزہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پیرا گلائیڈنگ روایتی کھانے گلگت بلتستان وی نیوز گلگت بلتستان

پڑھیں:

گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر پاور منصوبے کی منظوری، وزیراعظم کی 3 سال میں تکمیل کی ہدایت

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گلگت بلتستان کے عوام سے کیا گیا ایک اور وعدہ پورا کر دیا۔ وزیراعظم کے اعلان کے محض 2 دن بعد ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ایکنیک) نے گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں 100 میگاواٹ سولر فوٹووولیٹک پاور پلانٹ منصوبے کی منظوری دے دی، جس کے بعد منصوبے پر کام کا باضابطہ آغاز ہو جائے گا۔

وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ گلگت کے دوران اعلان کیا تھا کہ ایکنیک جلد ہی یہ منصوبہ منظور کرے گا۔ منصوبہ پہلے ہی سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) سے منظور ہو چکا ہے۔ منصوبے سے استور، داریل، تنگیر دیامر، گھانچے، غذر، گلگت، ہنزہ، اشکومن، نگر، روندو، اسکردو اور شگر کے اضلاع مستفید ہوں گے۔

مزید پڑھیں: پرنس رحیم آغا خان کا ہنزہ کا دورہ، سولر پاور پلانٹ منصوبے کا افتتاح

پہلے مرحلے میں ضلع سکردو کو 18.958 میگاواٹ، دوسرے مرحلے میں ہنزہ کو 6.005 میگاواٹ، گلگت کو 28.013 میگاواٹ اور دیامر کو 13.126 میگاواٹ بجلی فراہم کی جائے گی۔ تیسرے مرحلے میں باقی اضلاع کو 16.096 میگاواٹ بجلی دی جائے گی۔ اسپتالوں اور سرکاری دفاتر کے لیے آف دی گرڈ 18.162 میگاواٹ بجلی مختص ہوگی۔

24957 ملین روپے لاگت سے 3 سالہ منصوبے کی تکمیل سے گلگت بلتستان میں بجلی کی کمی دور کرنے اور عوامی سہولیات میں نمایاں بہتری کی توقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

100 میگاواٹ سولر فوٹووولیٹک پاور پلانٹ دورہ گلگت گلگت بلتستان وزیراعظم محمد شہباز شریف

متعلقہ مضامین

  • گلگت میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، لینڈ سلائیڈنگ سے8 رضاکار جاں بحق
  • ششپر گلیشیئر پھٹنے سے شاہراہ قراقرم بند ، ہنزہ کے لیے متبادل راستہ تجویز کیا گیا
  • گلگت بلتستان میں مٹی کا تودہ گرنے سے 8 رضاکار جاں بحق، تین زخمی
  • ہانیہ عامر ایک بار پھر سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز بن گئیں
  • کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
  • گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر پاور منصوبے کی منظوری
  • گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر فوٹووولیٹک پاور پلانٹ منصوبے کی منظوری
  • گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر فوٹووولیٹک پاور پلانٹ منصوبے کی منظوری
  • گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر پاور منصوبے کی منظوری، وزیراعظم کی 3 سال میں تکمیل کی ہدایت