وزیراعظم نے ایک ہفتےمیں سیلاب سے ہونیوالے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف نے ایک ہفتے میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی، کہا ہے کہ ریلیف و بحالی کی کارروائیاں مزید تیز کی جائیں۔
وزیراعظم کی زیرصدارت سیلابی صورتحال اور متاثرین کی بحالی کے اقدامات پر اہم اجلاس ہوا، جس میں چاروں صوبوں،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹریز نے شرکت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف ویڈیو لنک پر شریک ہوئے۔
اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے متاثرہ علاقوں کی صورتحال اور بحالی کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی، بتایا کہ تقریباً ساڑھے تین لاکھ متاثرہ افراد امدادی کیمپس سے واپس گھروں کو جا چکے ہیں جبکہ سندھ کے چند کیمپس میں اب بھی لوگ مقیم ہیں۔
مجسٹریٹ کافوڈاتھارٹی کی قبضےمیں لی گئی اشیاملزم کوسپرداری پردینےکاآرڈرکالعدم قرار
بریفنگ میں کہا گیا کہ سیلابی پانی تیزی سے اتر رہا ہے جس کے عد باقی افراد بھی اپنے گھروں کو لوٹ جائیں گے،متاثرین کو راشن اوردیگر امداد کی فراہمی جاری ہے جبکہ حکومت پنجاب بحالی کے لیے مثالی اقدامات کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ اجلاس میں فصلوں کے نقصانات اور کسانوں کی بحالی کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کی گئیں۔
وزیر اعظم نےایک ہفتے میں نقصانات کےجائزے پر جامع رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کی اور کہاکہ ریلیف و بحالی کی کارروائیاں مزید تیزکی جائیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔وزیر اعظم نے وزیرمنصوبہ بندی کو امداد و بحالی پر باقاعدگی سے جائزہ اجلاس بلانے اورچیئرمین این ڈی ایم اے کو صوبوں اور پی ڈی ایم ایز کو مکمل تعاون فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
ایف آئی اے کراچی زون کی کارروائی ؛حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 2 ملزم گرفتار
وزیراعظم نے ایم فائیو کےمتاثرہ حصے کی بحالی کے لیے این ایچ اے کو اقدامات تیز کرنے اور جلال پور پیر والا کے مقام پر موٹروے کے شگاف کی فوری مرمت کرنے کا بھی حکم دے دیا،کہا سیلاب متاثرہ علاقوں میں پانی سے پھیلنے والی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بحالی کے
پڑھیں:
سیلاب کی تباہ کاریاں: راستے بحالی کا عمل سست، متاثرین کو گھر واپسی میں مشکلات کا سامنا
سٹی42: پنجاب میں تاریخ کے بدترین سیلاب کے اثرات اب تک مکمل طور پر ختم نہیں ہو سکے۔ کئی علاقوں میں تاحال پانی کھڑا ہے جس کے باعث بحالی کے کاموں میں تاخیر ہو رہی ہے اور متاثرہ افراد کو گھروں کو واپس جانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ احمد پور شرقیہ اور اوچ شریف میں سینکڑوں گھر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں پانی میں ڈوب چکی ہیں۔ باغات، تعلیمی ادارے، سڑکیں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
اسلام آباد میں پراپرٹی ٹیکس میں اضافے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار
اگرچہ پانی کی سطح میں کچھ کمی آئی ہے، تاہم متاثرہ علاقوں میں جگہ جگہ پڑے شگاف اب تک بند نہیں کیے جا سکے۔ راستے بند ہونے کے باعث متاثرین کی واپسی ممکن نہیں ہو رہی اور روزمرہ ضروریات کی اشیاء تک رسائی بھی دشوار ہو گئی ہے۔ کئی متاثرین مویشیوں کے لیے چارے کی قلت کا شکار ہیں، جبکہ جن کے مکانات منہدم ہو چکے ہیں وہ ٹینٹ نہ ملنے کے باعث کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ متاثرین نے خوراک، راشن اور جانوروں کے لیے ونڈا و چارہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
توشہ خانہ ٹو کیس:بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر سماعت 7 اکتوبر کو مقرر
دوسری جانب دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال بدستور قائم ہے۔ پانی کی آمد میں اضافہ ہوا ہے اور بہاؤ 4 لاکھ 7 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔ ٹھٹھہ میں یار محمد منچھر سمیت کئی کچے کے دیہات زیر آب آ گئے ہیں، جس کے باعث مقامی افراد نے قریبی بندوں کی طرف نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ کئی لوگ اب بھی حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔
نواب شاہ اور مٹیاری میں بھی کچے کے علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ ہالہ کے دیہاتوں سے لوگ کشتیوں کے ذریعے اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات کی طرف جا رہے ہیں۔ گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کے بہاؤ میں بتدریج کمی آ رہی ہے، تاہم صورتحال مکمل طور پر معمول پر نہیں آئی۔
ایشیا کپ T20: پاکستان اور بنگلادیش کا فیصلہ کن مقابلہ آج ہوگا
پنجاب میں دریاؤں کی مجموعی صورتحال نسبتاً بہتر ہو چکی ہے۔ جلال پور پیر والا میں سیلابی پانی کے اترنے کے بعد 5 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ کبیر والا میں دریائے راوی اور چناب کے پانی کا دباؤ کم ہوا ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق، دریائے ستلج میں بھی کئی ہفتوں بعد پانی کا زور ٹوٹ گیا ہے۔ گنڈا سنگھ والا اور ہیڈ سلیمانکی پر پانی کا بہاؤ معمول پر آ چکا ہے، جبکہ صرف ہیڈ اسلام پر نچلے درجے کا سیلاب باقی ہے اور یہاں بھی پانی کی سطح میں کمی واقع ہو رہی ہے۔
انٹرنیٹ پر ذاتی ڈیٹا محفوظ بنانے کا آسان طریقہ