data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا کہ اگست 2026 تک پاکستان کی تمام عدالتیں سولر انرجی پر منتقل کی جائیں گی، ای لائبریریز، خواتین سہولت مراکز، صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے بھی مکمل ہونگے۔

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک بھر میں ای کورٹس نظام کے لیے لائحہ عمل تشکیل دیا گیا، عدالتی نظام کو زیادہ شفاف اور عوام دوست بنانے کیلٸے مختف امور کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں جسٹس محمد علی مظہر، ہارون رشید، بیرسٹر علی ظفر سمیت مختلف اداروں کے حکام نے شرکت کی۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ عدلیہ کا ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن عوامی مفاد پر مبنی اصلاحی عمل ہے، مقصد شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ تمام سٹیک ہولڈرز کو اس عمل میں شامل کیا جاٸیگا، چیف جسٹس نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کو سٹیک ہولڈرز کیساتھ مشاورت کی بھی ہدایت کی۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: چیف جسٹس

پڑھیں:

قوانین کو سیاسی دباؤکیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے، سہیل آفریدی

آزادی اظہار رائے اور پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ،ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں
وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس،3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 پر تفصیلی غور و خوض ہوا

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، آزادی اظہار رائے اور پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے۔اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں، قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، اجلاس میں 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض ہوا۔انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے اور پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، احتجاج کے حق اور عوامی سہولت میں توازن کے لیے نیا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا تاکہ احتجاج کے دوران عوام کو تکلیف نہ ہو، بانی چیٔرمین عمران خان کے وژن کے مطابق قوانین کو مزید بہتر کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ وزیر قانون آفتاب عالم کی زیر نگرانی چار رکنی کمیٹی مجوزہ قوانین میں اصلاحات کی سفارشات پیش کرے گی، سیاسی وکٹمائزیشن کے امکانات والے نکات قوانین سے نکالے جائیں گے، قوانین کا مقصد صرف عوامی مفاد اور فلاح ہے، ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں، قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ اور سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اجلاس میں وزیر قانون آفتاب عالم، چیف سیکرٹری، سیکرٹری ہوم اور ایڈووکیٹ جنرل نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • چیف جسٹس آف پاکستان کا اگست 2026 تک تمام عدالتوں کی سولر ائزیشن کا فیصلہ
  • چیف جسٹس کی زیرِ صدارت اجلاس، ای کورٹس نظام کیلئے لائحہ عمل تشکیل
  • اگست 2026تک پاکستان کی تمام عدالتیں سولر انرجی پر منتقل کی جائیں گی، چیف جسٹس
  • ملک بھر میں ای کورٹس نظام کے لیے لائحہ عمل تشکیل
  • چیف جسٹس کی زیرصدارت اجلاس، عدالتی نظام کو شفاف اور عوام دوست بنانے کے لیے امور کا جائزہ
  • مرد آہن جب جیل سے نکلا تو یہ عدالتیں ختم کردیں گے: چیئرمین پی ٹی آئی
  • قوانین کو سیاسی دباؤکیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے، سہیل آفریدی
  • پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی قوانین میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • چیف جسٹس پاکستان کل ترکیے کے دورے پر روانہ ہونگے