اداکار عثمان مختار کے بڑھتے ہوئے وزن نے آن لائن بحث چھیڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
پاکستانی اداکار عثمان مختار ایک بار پھر سوشل میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے۔
حال ہی میں دوست کی شادی میں ان کی تازہ تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئیں جن میں ان کے وزن میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔
عثمان مختار نے اپنے کیریئر کا آغاز تھیٹر اور فلم میکنگ سے کیا، تاہم وہ ڈرامہ "عنا" سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچے۔ ان کے دیگر مشہور ڈراموں میں صباط، صنفِ آہن، ہم کہاں کے سچے تھے اور جفا شامل ہیں۔ حالیہ دنوں میں وہ ڈرامہ پمال میں رضا کے کردار کے باعث تعریفیں سمیٹ رہے ہیں۔
ڈرامہ عنا کے ٹائم پر ان کی پرکشش شخصیت اور وجاہت کے باعث مداحوں نے انہیں فواد خان سے بھی تشبیہ دی تھی، تاہم اداکار خود اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ ان کا وزن وقتاً فوقتاً بڑھتا گھٹتا رہتا ہے اور وہ ایک کھانے کی خرابی (ایٹنگ ڈس آرڈر) کا بھی شکار رہ چکے ہیں۔
دوست کی شادی میں عثمان مختار نے سیاہ کرتا شلوار اور خوبصورت شال پہنی، تاہم مداحوں کی نظر ان کے بڑھے ہوئے وزن اور سست ڈانس پر جا ٹھہری۔ سوشل میڈیا پر ان کی ویڈیوز کے بعد بحث چھڑ گئی جہاں کئی صارفین نے ان کے وزن پر تنقید کی۔
View this post on Instagramایک صارف نے طنزیہ تبصرہ کیا اور لکھا کہ عثمان مختار تو حاملہ لگ رہے ہیں، ایک اور نے لکھا اگر چہرہ ہٹا دیں تو بہت بدصورت لگیں گے، کچھ مداحوں نے مشورہ دیا کہ اداکار کو جلد از جلد اپنا وزن کم کرنا چاہیے۔
ایک صارف نے کہا کہ وہ حرکت بھی نہیں کر سکتے پھر کیا ایسی مجبوری تھی رہنے دیتے جبکہ کسی نے لکھا کہ وہ عدنان سمیع کی طرح نظر آرہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر اس تنقید کے باوجود کچھ مداحوں نے اداکار کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وزن میں کمی بیشی سے ان کی اداکاری پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عثمان مختار
پڑھیں:
تھائی لینڈ نے کموڈیا کے ساتھ ٹرمپ ثالثی میں طے پانے والا امن معاہدہ معطل کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تھائی لینڈ نے پڑوسی ملک کمبوڈیا کے ساتھ امریکی ثالثی میں طے پانے والے امن معاہدے پر عملدرآمد روک دیا۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کی جانب سے معاہدے کی معطلی سرحد کے قریب ایک بارودی سرنگ کے دھماکے میں اس کے دو فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد سامنے آئی ہے۔
تھائی وزیرِاعظم انوتن چانویراکل نے آج ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکے کے بعد اعلان کیا کہ معاہدے کے تحت کیے جانے والے تمام اقدامات اس وقت تک روک دیے جائیں گے جب تک تھائی لینڈ کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے تاہم انہیں مطالبات کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔
دوسری جانب کمبوڈیا کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ امن معاہدے پر کاربند ہے۔ اس معاہدے کا مقصد جولائی میں ہونے والی سرحدی جھڑپوں کے بعد پائیدار امن لانا تھا، ان جھڑپوں میں 40 سے زائد افراد ہلاک اور 3 لاکھ سے زیادہ شہری بے گھر ہوئے تھے۔
دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر اکتوبر میں ملائیشیا میں امریکی صدر کی موجودگی میں ایک تقریب کے دوران دستخط ہوئے تھے، تاہم تھائی لینڈ نے اسے امن معاہدہ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
تھائی لینڈ اس سے قبل بھی کمبوڈیا پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئی بارودی سرنگیں بچھانے کا الزام عائد کرچکا ہے تاہم کمبوڈین حکومت ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔