ارضِ پاکستان میں نایاب دھاتوں کے ذخائر، اہم معدنیات عالمی توجہ کا محور بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
لاہور:
چین اور امریکا کے درمیان ٹیکنالوجی کی دوڑ نے ’’17‘‘ نایاب دھاتی عناصر اور’’50‘‘ اہم معدنیات کی طلب بے پناہ بڑھا دی ہے جن کی بنیاد پہ جدید ترقی قائم ودائم ہے۔
یہ نایاب دھاتی عناصر اور اہم معدنیات اسمارٹ فونز، سولر پینل، کمپیوٹر اور الیکٹرک گاڑیوں سے لے کر سیمی کنڈکٹرز ، دفاعی نظام اور سیٹلائٹس تک ہر جدید چیز میں استعمال ہوتے ہیں۔ زمین کی پرت میں یہ زیادہ نایاب نہیں لیکن اکثر منتشر یا دیگر عناصر کے ساتھ ملے ہوتے ہیں۔اس وجہ سے ان کا نکالنا تکنیکی طور پر مشکل اور مہنگا ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے امریکا کے لیے اہم معدنیات و دھاتی عناصر کی تازہ فہرست مرتب کی ہے جس میں تانبا اور چاندی سمیت’’ 54 معدن وعنصر‘‘ شامل ہیں۔ ان میں سے کئی صنعت ، اسلحہ سازی اور ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ کے لیے ناگزیر ہیں۔
صدر ٹرمپ اسی ارضی خزانے کے سلسلے میں پاکستان سے قربت ودوستی چاہتے ہیں۔ماہرین ارضیات کی رو سے ارض پاکستان کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ ایسی چٹانوں پر مشتمل ہے جن میں کوبالٹ اور لیتھیم جیسے نایاب دھاتی عناصر اور اہم معدنیات کی موجودگی کا قوی امکان ہے۔
امریکی کمپنیاں یہ دولت تلاش کرنے میں پاکستان کی مدد کریں گی۔ تانبا اور سونا تو بلوچستانی کانوں سے نکل ہی رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اہم معدنیات دھاتی عناصر
پڑھیں:
کراچی: 20واں عالمی کتب میلہ 18 دسمبر سے ایکسپو سینٹر میں سجے گا
— فائل فوٹوکراچی میں 5 روزہ 20واں کراچی عالمی کتب میلہ سجنے کو تیار ہے۔
چیرمین پاکستان بک سیلرز ایسوسی ایشن کامران نورانی نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ میلہ 18 دسمبر سے 22 دسمبر تک ایکسپو سینٹر میں لگایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میلے میں 3 سو 25 سے زائد کتابوں کے اسٹالز لگائے جائیں گے جہاں قومی اور بین الاقوامی پبلیشرز کی کتابیں رکھی جائیں گی جبکہ 5 لاکھ سے زائد افراد کی اس میلے میں شرکت کی توقع ہے۔
اس موقع پر ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل اور میلے کے کنوینئر وقار متین، وائس چیئرمین ندیم مظہر، چیئرمین اردو بازار ٹریڈ ایسوسی ایشن ساجد یوسف، امینہ سید اور دیگر بھی موجود تھے۔
کامران نورانی نے کہا کہ پاکستان پبلشرز اینڈ بکس سیلرز ایسوسی ایشن سندھ میں پبلشرز اور بکس سیلرز کی با قاعدہ رجسٹرڈ نمائندہ تنظیم ہے، کراچی ورلڈ بک فیئر پاکستان کے علمی و ثقافتی منظر نامے کا ایک نمایاں اور روایتی ایونٹ بن چکا ہے۔ یہ کتب میلہ قارئین، مصنفین اور اداروں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر اکٹھا کرے گا تاکہ علم اور کتاب کی اہمیت کو اجاگر کیا جاسکے۔
کنوینر کتب میلہ وقار متین خان نے کہا کہ ایکسپو سینٹر کا 85 فیصد حصہ بھر چکا ہے اور اس سال پانچ لاکھ سے زائد علم و ادب کے متوالے میلے میں شرکت کریں گے۔
ندیم مظہر نے کہا کہ نیشنل بک فاؤنڈیشن اور دیگر سرکاری ادارے کراچی ورلڈ بک فیئر 2025 کی بھر پور حمایت کر رہے ہیں۔ تیاریوں کا عمل نہایت منظم انداز میں جاری ہے اور دسمبر میں ایک بہترین اور دیدہ زیب کتب میلہ پیش کیا جائے گا۔
ساجد یوسف نے کہا کہ پاکستان پبلشرز اینڈ بکس سیلرز ایسوسی ایشن کے ساتھ ہمیشہ یکجہتی برقرار رہے گی، اردو بازار کے کتاب فروشوں کی جانب سے میلے میں بھر پور شرکت کی جائے گی۔