عوام کی آواز نہیں سنیں گے تو ملک اور جمہوریت کیلئے سنگین خطرات ہوں گے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عوام کی آواز نہیں سنیں گے تو ملک اور جمہوریت کیلئے سنگین خطرات ہوں گے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے نااہلی کے نوٹیفکیشن پر مزید کارروائی کو روک دیا، ناانصافیوں کا سلسلہ اب رک جانا چاہیے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے، ہمارے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہو رہی ہے۔
عدالت نے اسپیکر قومی اسمبلی کو نئے اپوزیشن لیڈر کی تقریری سے روک دیا جبکہ سینیٹ چیئرمین کو بھی سینیٹ میں لیڈر آف اپوزیشن کی تقرری سے روک دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں سنا نہیں، نوٹس بھیجا نہیں اور راتوں رات ہمیں نااہل کیا گیا۔ پی ٹی آئی نے اکیلے 3 کروڑ ووٹ اور دیگر پارٹیوں نے مجموعی طور 3 کروڑ ووٹ لیے تھے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیاسی مسائل کا حل مذاکرات میں ہیں، ہم نے بہت کوشش کی کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کرنے والے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات تک نہیں کرا سکے۔
انہوں نے کہا کہ سزاؤں کا جمعہ بازار لگا ہے، عوام کے مینڈیٹ کی عزت نہیں ہوگی تو ملک مزید خطرے میں ہوگا، اب بھی وقت ہے تمام سزائیں ختم کریں۔ 180 سیٹیں جیت چکے، آج ہم 76 سیٹوں کے ساتھ بیٹھے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ استدعا ہے سب کو کہ آپ سوچیں، جو ہو رہا ہے ملک کے مفاد میں نہیں، ہمارے ساتھ آئین کے مطابق سلوک ہو اور زیادتی نہ ہو۔ ہم سے انتخابی نشان تک لیا گیا، ہم نے ایسا کیا کیا جو دیگر پارٹیوں نے نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جشن آزادی بھی منائیں گے اور بانی پی ٹی آئی کی آزادی کیلئے آواز بھی اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی روک تھام آئین کے مطابق وفاق کی ذمے داری ہے، آپریشن سے لوگ در بدر ہو جاتے ہیں، مذاکرات ہونے چاہئیں، سیاسی مسائل کا حل مذاکرات ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے کہا کہ
پڑھیں:
اسپیکر قومی اسمبلی کی اپوزیشن کو دوسری بار حکومت کے ساتھ مذاکرات کی دعوت
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپوزیشن کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کی باضابطہ دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بطور ’کسٹوڈین آف دی ہاؤس‘ وہ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ سیاسی اختلافات کا واحد حل مذاکرات ہیں اور وہ اس مقصد کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پل کا کردار ادا کریں گے، تاہم اسپیکر کی پیشکش کے باوجود اپوزیشن واک آؤٹ کر کے ایوان سے چلی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
قومی اسمبلی منگل کو ہونے والے اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی نے یہ پیشکش اس وقت کی جب اپوزیشن رکن اسد قیصر نے ایوان میں اپوزیشن کے استحقاق کا معاملہ اٹھایا، انہوں نے کہا کہ آئین، قانون، پارلیمانی روایات اور قواعد سب کے لیے یکساں ہیں، اور انہی کی پاسداری جمہوریت کے استحکام کی ضمانت ہے۔
بھارتی اپوزیشن لیڈرراہول گاندھی کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ وہاں گرفتاری کے بعد بھی ’پروڈکشن آرڈرز‘ جاری نہیں ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے بڑھ کر کوئی گرینڈ جرگہ نہیں ہو سکتا، اس لیے تمام سیاسی قوتوں کو پارلیمنٹ کو مضبوط بنانے کے لیے آگے آنا چاہیے۔
مزید پڑھیں:
اسپیکر ایاز صادق نے زور دیا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، لیکن اسے تعمیری مکالمے میں بدلنا ہی قومی مفاد میں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اپوزیشن رکن اسپیکر قومی اسمبلی استحقاق اسد قیصر ایاز صادق پروڈکشن آرڈرز راہول گاندھی