فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی 8 اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔

سپریم کورٹ نے پراسیکیوشن ڈپارٹمنٹ کو قانونی سوالات پر تیاری کا حکم دیا ہے۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ ضمانت کی درخواست میں فائنڈنگ دی گئی ہیں، ضمانت کے فیصلے میں فائنڈنگ ٹھیک ہے یا نہیں، اس کو فی الحال ٹچ نہیں کرنا، فی الحال ابھی ہم قانونی معاملات میں نہیں جائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ ابھی قانونی فائنڈنگ کو ٹچ کیا تو کسی ایک کے لیے کیس متاثر ہوسکتا ہے، آج فریقین کو نوٹسز جاری کر رہے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ میں کچھ بولنا چاہتا ہوں۔

بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی 8 اپیلیں سماعت کیلئے مقرر

سپریم کورٹ میں9 مئی کے مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی8 اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کر دی گئیں۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے وکیل سلمان صفدر کو روسٹرم پر بولنے کی اجازت نہیں دی۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ کیا ضمانت کیس میں حتمی آبزرویشنز دی جاسکتی ہیں؟ دونوں سائیڈ کے وکلاء قانونی سوالات پر معاونت کریں، وکلاء آئندہ سماعت تک لیگل ایشوز پر تیاری کرلیں۔

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت 19 اگست تک ملتوی کردی۔ اس بینچ میں میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس شفیع صدیقی بھی شامل تھے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کی ضمانت ضمانت کی چیف جسٹس

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب بھر میں ہیوی ٹریفک کی انسپیکشن کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ پیڈل کورٹس نیا فیشن ہے، پارکس میں پیڈل کورٹس بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ تدارک سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ رات 11 بجے کے بعد بہت زیادہ ہیوی ٹریفک شہر میں چلتی ہے، اس کی مانیٹرنگ کا کوئی مناسب نظام موجود نہیں ہے۔

ممبر جوڈیشل کمیشن کا کہنا تھا لاہور میں 46 مقامات پر ٹریفک پولیس کا عملہ تعینات ہے، آج سے انہوں نے آپریشن شروع کر دینا ہے، جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ جوڈیشل کمیشن ممبران ان پوائنٹس کو وزٹ کریں، یہ کام فروری سے شروع کیا ہوتا تو صورتحال بہت بہتر ہوتی۔

عدالت نے کہا کہ آپ لوگوں نے کام اکتوبر میں شروع کیا، ایک ماہ میں اس مسئلے کو ڈیل نہیں کر سکتے، ہر سال اکتوبر میں آ کر وہی بات دہرائی جاتی ہے، مجھےفروری مارچ سے آگے کا پلان شیئر کریں۔

ممبر جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ پلانٹیشن کے حوالے سے بھی کافی کام ہونے والا ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ جب تک گاڑیوں کو چیک نہیں کریں گے چیزیں بہتر نہیں ہوں گی، صوبے بھر میں ہیوی ٹریفک کی آج سے ہی انسپیکشن شروع کی جائے۔

پی ایچ اے کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ہر پارک میں کوئی نہ کوئی کھیلوں کی سہولیات ہوتی ہیں، ہمارا پی ایچ اے ایکٹ کا سیکشن 10 اور 16 اجازت دیتا ہے ایسی سرگرمیوں کی۔

لاہور ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ پیڈل کورٹ کے لیےکتنی جگہ درکار ہوتی ہے؟ جس پر وکیل پی ایچ اے نے بتایا کہ پیڈل کورٹ کے لیے دو کنال کی جگہ درکار ہوتی ہے۔

فاضل جج نے کہا کہ یہ پیڈل کورٹس کا نیا فیشن آیا ہے، پارکس میں پیڈل کورٹ کی اجازت نہیں دی جا سکتی، کیا پیڈل کورٹ، پارک کا ماحول ڈسٹرب نہیں کرےگا؟ 8 کنال کے اندر سے دو کنال جگہ پر تو کورٹ نہیں بنایا جا سکتا۔

عدالت کا کہنا تھا قانون توڑ کر تو ریونیو پیدا نہیں کیا جا سکتا، آپ نے سارے شہر میں اشتہارات کے لیے بورڈ لگا دیے ہیں، ابھی میں نے اشتہارات کے بورڈز پر ایکشن نہیں لیا، آپ قانون پڑھ کر بتائیں جہاں ایسی اجازت دی گئی ہے۔

عدالت کا کہنا تھا قانون کے تحت آپ پارکوں میں ریسٹورینٹ تو نہیں بنا سکتے، آپ پارکوں کے ماحول کو ڈسٹرب نہیں کر سکتے، پارک کے اندر باربی کیو ریسٹورنٹ کے لیےکتنی جگہ استعمال کی گئی ہے؟

وکیل پی ایچ اے نے کہا مجھےکل تک کا وقت دیں، ہم جگہ چیک کرکےبتادیں گے، جس پر لاہور ہائیکورٹ کا کہنا تھا پی ایچ اے میں ریسٹورینٹس پر تو پہلے بھی میرا فیصلہ موجود ہے، اس حوالے سے متعدد فیصلے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم پر عمل درآمد کے لیے تیاریاں شروع کردیں
  • اے ٹی سی راولپنڈی، عدم پیشی پر علیمہ خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • لاپتہ افراد کی بازیابی کیس میں حکومت و قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نوٹس جاری
  • لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب بھر میں ہیوی ٹریفک کی انسپیکشن کرنے کا حکم
  • سپریم کورٹ میں دوران سماعت آئینی عدالت پر جسٹس منصور کے دلچسپ ریمارکس پر قہقہے
  • ستائیسویں ترمیم، سپریم کورٹ کے مستقبل کے لیے فیصلہ کن ہفتہ
  • 27ویں ترمیم:ملک میں بڑی آئینی تبدیلیوں کے لیے رواں ہفتہ اہم
  • 27 ویں ترمیم، سپریم کورٹ کے مستقبل کے لیے فیصلہ کن ہفتہ
  • 17 سیٹ والے حکومت نہیں کرسکتے، فیصل جاوید
  • آئندہ ہفتے کیسز کی سماعت کیلیے کوئی آئینی بینچ تشکیل نہیں