بانی تحریک انصاف کی ضمانت کی 8 اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
سٹی42 : چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے لاہور ہائیکورٹ کے بانی تحریک انصاف کی ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر سوالات اٹھا دیئے۔
سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف کی 8 اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کو قانونی سوالات پر تیاری کرنے کا حکم دے دیا۔
وفاقی حکومت کا14اگست کوعام تعطیل کااعلان
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کیس کی مختصر سماعت کی جس میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بھی شامل تھے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ ضمانت کے کیس میں کیس کے مرکزی میرٹس پر کیسے رائے دے سکتی تھی؟ وکلا اس قانونی نقطے پر عدالت کی معاونت کریں۔
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کا امکان، الرٹ جاری
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو، کیا ضمانت کیس میں حتمی آبزرویشنز دی جا سکتی ہیں؟
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آج صرف پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کیا جا رہا ہے، وکلا آئندہ سماعت تک لیگل ایشوز پر تیاری کر لیں، فریقین کے وکلا قانونی سوالات پر عدالت کی معاونت کریں تاکہ کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو سکے۔
بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 19 اگست 2025 تک ملتوی کر دی۔
5اگست احتجاج:پی ٹی آئی کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم
واضح رہے کہ عمران خان نے لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے مختلف مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کیے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 لاہور لاہور لاہور سپریم کورٹ چیف جسٹس ضمانت کی
پڑھیں:
نو مئی مقدمات میں ضمانت نہ دیئے جانے کیخلاف عمران خان کی اپیل پر نوٹس جاری
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت نہ ہونے کے خلاف اپیل پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فریقین کے وکلا کو قانونی سوالات کی تیاری کا حکم دیتے ہوئے سماعت 19 اگست تک ملتوی کردی، بینچ میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس گل حسن اورنگزیب شامل ہیں۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ آج صرف استغاثہ کو نوٹس دیا جا رہا ہے، کیا ضمانت کیس میں حتمی آبزرویشن دی جا سکتی ہے؟ دونوں طرف کے وکلاء ان قانونی سوالات پر معاونت کریں، عدالت کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو، وکلاء آئندہ سماعت تک قانونی سوالات کی تیاری کریں۔
سماعت کے دوران پنجاب حکومت کے وکیل ذوالفقار نقوی نے کہا کہ ہمیں اس کیس میں عدالت سے نوٹس جاری نہیں کیا گیا، جس پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ آج آپ کو نوٹس جاری کریں گے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مسئلہ یہ ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت کے فیصلے میں کیس کے میرٹ پر بات کی ہے، لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت کیس کے فیصلے میں حتمی رائے دی ہے، کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ ضمانت کے فیصلے میں ایسی فائنڈنگز دی جائیں؟ کیس کے زیر التواء ہونے کی وجہ سے کیس کے میرٹ پر بات نہیں ہو سکتی، آپ اس قانونی نکتے پر دلائل دیں کہ ضمانت کے فیصلے میں کیس کے میرٹ پر حتمی رائے کیسے دی جا سکتی ہے۔
Post Views: 8