Express News:
2025-09-26@10:20:52 GMT

45برس بعد سپریم کورٹ کے نئے رولز کا اعلان، 6 اگست سے اطلاق

اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT

اسلام آباد:

45 سال گزرنے کے بعد سپریم کورٹ نے ’’ سپریم کورٹ رولز 2025 ‘‘ کے عنوان سے نئی رولز نوٹیفائی کردیے۔ سپریم کورٹ کے 1980کے رولز کو منسوخ کردیا گیا ہے۔

عدالتی کارروائیوں میں شفافیت، کارکردگی اور مجموعی تاثیر کو بڑھانے کے لیے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔

اس کمیٹی کے ارکان میں جسٹس عرفان سعادت خان، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عقیل احمد عباسی شامل تھے۔ کمیٹی نے ججز کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ آفس، بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز سے بھی تجاویز طلب کی تھیں، اب نئے قوانین کا اطلاق 6 اگست سے ہوگا۔

یہ واضح کیا گیا ہے کہ منسوخ شدہ قواعد کے تحت ان نئے رولز کے آغاز پر درخواست، پٹیشن، اپیل، ریفرنس، نظرثانی وغیرہ کے ذریعے زیر التوا کوئی بھی کارروائی جاری رکھی جائے گی اور اسے نمٹا دیا جائے گا گویا یہ رولز نہیں بنائے گئے ہیں۔

اگر ان رولز کی کسی شق کو نافذ کرنے میں کوئی دشواری پیش آئے گی تو چیف جسٹس اپنی طرف سے تشکیل دی جانے والی کمیٹی کی سفارشات پر ایسا حکم دے سکتے ہیں جو ان رولز کی دفعات سے متصادم نہ ہو۔ نئے قوانین کے مطابق فوجداری اپیل دائر کرنے کی مدت، فوجداری درخواستوںکے فیصلوں ، براہ راست دیوانی اپیلوں کی مدت 30 دن سے بڑھا کر 60 دن کردی گئی ہے۔

رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف اپیلیں 14 دن میں دائر کی جائیں گی۔ تاہم سپریم کورٹ کے فیصلوں کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں 30 دنوں کے اندر دائر کی جائیں گی۔

درخواست گزار، درخواست دائر کرنے کے بعد، نظرثانی کے لیے فوری طور پر دوسرے فریق کو اس کا نوٹس دے گا اور رجسٹری کو اس نوٹس کی ایک کاپی کی توثیق کرے گا۔ نظرثانی کے لیے ہر درخواست کے ساتھ اس فیصلے یا حکم کی تصدیق شدہ کاپی کے ساتھ ہونا چاہیے جس کی شکایت کی گئی ہے۔

جب درخواست تازہ شواہد کی دریافت کی بنیاد پر آگے بڑھے گی، دستاویزات کی مصدقہ کاپیاں، اگر کسی پر انحصار کیا گیا ہو، کو درخواست کے ساتھ منسلک کیا جائے گا اور ایک حلف نامہ بھی ہوگا جو اس طرح کے حالات بتائے گا جس میں نئے شواہد دریافت ہوئے ہیں۔

ایڈووکیٹ یا فریق، درخواست پر دستخط کرنے والے کو مختصر طور پر ان نکات کی وضاحت کرنا ہوگی جن پر نظرثانی کی درخواست کی بنیاد ہے۔ سرٹیفکیٹ ایک معقول رائے کی صورت میں ہو گا۔ اگر عدالت اس نتیجے پر پہنچتی ہے کہ ایڈووکیٹ یا ایڈوکیٹ آن ریکارڈ کی طرف سے دائر کی گئی نظرثانی کی درخواست پریشان کن یا غیر سنجیدہ تھی تو وہ خود کو تادیبی کارروائی کا ذمہ دار ٹھہرائے گا اور ؍ یا پچیس ہزار روپے سے کم کی لاگت کا ذمہ دار ٹھہرائے گا۔

اگر درخواست پارٹی نے دائر کی تھی تو وہ فریق کی طرف سے درخواست کا جائزہ لے گا اور درخواست کے غیر سنجیدہ ہونے پر خود کو پچیس ہزار روپے سے کم کی لاگت کا ذمہ دار ٹھہرائے گا۔

جہاں تک قابل عمل ہو نظرثانی کی درخواست اسی بنچ کے سامنے طے کی جائے گی یا اگر مصنف جج ریٹائر ہو جائے یا مستعفی ہو جائے تو ایسی درخواست کی سماعت اسی بینچ کے ایک یا ایک سے زیادہ ججوں پر مشتمل بنچ کرے گا جس نے فیصلہ سنایا یا نظرثانی کا حکم دیاتھا۔ جیل کی درخواستیں دائر کرنے پر کوئی کورٹ فیس نہیں ہوگی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ کے ساتھ دائر کی گا اور

پڑھیں:

پنجاب سے آٹے اور گندم کی بندش، خیبرپختونخوا حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

پنجاب سے آٹے اور گندم کی بندش، خیبرپختونخوا حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 September, 2025 سب نیوز

پشاور(آئی پی ایس )خیبرپختونخوا حکومت نے پنجاب سے صوبے کو آٹے اور گندم کی بندش پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔سرکاری ذرائع کے مطابق درخواست میں مقف اختیار کیا جائے گا کہ آئین کے آرٹیکل 151 کے تحت کوئی صوبہ غذائی اجناس کی ترسیل پر پابندی نہیں لگا سکتا، گندم اور آٹے کی ترسیل بند ہونے سے صوبے میں آٹے کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔

صوبائی سیکرٹری فوڈ شاہ محمود خان نے کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے گندم، آٹے کے معاملے پرسپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت جلد سپریم کورٹ میں رٹ دائر کرے گی۔ان کا مزید کہنا تھاکہ خیبرپختونخوا کا گندم اور آٹے کا 83 فیصد انحصار پنجاب پر ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو ازدواجی تعلقات کے لیے سہولت فراہم کرنے کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو ازدواجی تعلقات کے لیے سہولت فراہم کرنے کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری جی اے کے ہیلتھ کیئر انٹرنیشنل کا انڈونیشیا میں اسٹریٹیجک توسیع کا آغاز غیر متنازعہ فیصلوں کیلئے مشہور دنیائے کرکٹ کے لیجنڈری امپائر ڈکی برڈ انتقال کر گئے بی آئی ایس پی کو فراڈ کہنے والوں کو معافی مانگنی چاییے، نام کسی صورت تبدیل نہیں ہوگا:سینیٹر روبینہ خالد چین نے اے آئی کی مدد سے دنیا کا بلند ترین ڈیم بنا لیا، پانی ذخیرہ کرنے کا آغاز TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • جوڈیشل ورک سے روکنے کا کیس؛ جسٹس جہانگیری نے اپنا وکیل مقرر کرلیا
  • جسٹس طارق ڈگری کیس، سندھ ہائیکورٹ میں تمام درخواستیں خارج ‘سپریم کورٹ  میں اپیل 29 ستمبر کوسماعت کیلئے مقرر 
  • سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی اپیل سماعت کیلئے مقرر
  • اسلام آباد بار کونسل نے بھی جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا فیصلہ چیلنج کردیا
  • سپریم کورٹ، ریسوریس گروپ آف پاکستان کے الیکشن کی اجازت سے متعلق درخواست مسترد
  • ذیابیطس اسپتال پر این ایچ اے کی کارروائی، مریضوں کا علاج متاثر، سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر
  • سپریم کورٹ: 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کی سماعت 7 اکتوبر کو مقرر
  • جعلی ڈگری کیس: جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جلد سماعت کی درخواست دائر کردی
  • پنجاب سے آٹے اور گندم کی بندش، خیبرپختونخوا حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ
  • جوڈیشل ورک سے روکنے کا معاملہ؛ جسٹس جہانگیری کی جلد سماعت کیلیے متفرق درخواست دائر