WE News:
2025-11-03@11:52:42 GMT

زمان پارک لاہور: عمران خان کے گھر میں کون رہائش پذیر ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT

زمان پارک لاہور: عمران خان کے گھر میں کون رہائش پذیر ہے؟

ایک وقت تھا جب لاہور کے زمان پارک میں عمران خان کا گھر روشنیوں سے منور اور سیاسی اجتماعات سمیت کارکنوں کی بے پناہ ہلچل سے لبریز رہا کرتا تھا، یہ جگہ پاکستان تحریک انصاف کی سیاست کا دل بن کر رہ گئی تھی، جہاں رات کے وقت جلسوں کی گہماگہمی اور دن کی روشنی میں سیاست دانوں کا تانتا بندھا رہتا تھا۔

لیکن آج 2 سال سے زائد عرصے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان کی یہی رہائش گاہ ایک ویران قلعہ بن چکی ہے، جہاں اب پرندوں کے چہچہاہٹ اور ہوا کی سرسراہٹ کے سوا کوئی آواز سنائی نہیں دیتی، عمران خان کی گرفتاری نے اس گھر کو نہ صرف خالی کر دیا بلکہ اس کی روح کو بھی سلب کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: زمان پارک میں گرینڈ آپریشن، لاہور پولیس نے عمران خان کی رہائش گاہ کا کنٹرول سنبھال لیا

اگست 2023 میں توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد عمران خان کی گرفتاری نے لاہور کے زمان پارک میں واقع ان کی رہائش گاہ پر زندگی کو یکسر بدل کر رکھ دیا، عمران خان کی گرفتاری کے بعد کچھ عرصہ تک یہ گھر ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا مسکن تھا، جہاں ان کی سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں رہتی تھیں لیکن ان کی گرفتاری کے بعد گھر کی رونقیں ماند پڑ گئیں۔

تاہم جب بشریٰ بی بی کچھ عرصے کے لیے رہا ہوئیں تو پہلے زمان پارک والے گھر آئیں، جہاں کچھ روز قیام کے بعد پھر وہ پشاور شفٹ ہوگئیں، اب بشریٰ بی بی دوبارہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں جبکہ 2 سال سے عمران خان راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، جن کی گرفتاری کے بعد سے یہ گھر خالی پڑا ہے، جیسے وقت یہاں رک گیا ہو۔

ذرائع کے مطابق، اس ویران محل کی دیکھ بھال کے لیے اب صرف گھر کے باہر 2 گارڈز تعینات ہیں، جبکہ گھر کے اندر ایک ملازم روزمرہ کی صفائی اور بنیادی کام سنبھالتا ہے، اور جس کی تنخواہ پی ٹی آئی کی فنڈز سے ادا ہوتی ہے، لیکن اس کی موجودگی صرف گھر کے تحفظ اور بل ادا کرنے تک محدود ہے۔

لاہور کا معروف زمان پارک جہاں کبھی سیکیورٹی گارڈز کی بڑی ٹولی اور اسٹاف کی ہلچل ہوا کرتی تھی، وہاں اب ایک گہری خاموشی چھائی ہوئی ہے، البتہ زمان پارک کے آس پاس عمران خان کے ماموں اور دیگر رشتہ دار رہائش پذیر ہیں، جبکہ عمران خان کی بہن علیمہ خان زمان پارک کی دوسری طرف رہتی ہیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی گرفتاری کے بعد پارٹی میں کیا کیا بدل گیا؟

زمان پارک لاہور کے سناٹے کو پی ٹی آئی کے کارکن ’عارضی خاموشی‘ قرار دیتے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ ایک دن یہ جگہ دوبارہ سیاسی سرگرمیوں سے گونج اٹھے گی، عمران خان رہا ہوکر دوبارہ زمان پارک آئیں گے اور پھر یہ جگہ دوبارہ سیاسی سر گرمیوں کا گڑھ بن جائے گی۔

ایک مقامی رہائشی کے مطابق یہ گھر اب بس ایک خواب کی طرح لگتا ہے، جہاں کبھی زندگی کی دھوم تھی، اب صرف خاموشی  ہے۔ ’عمران خان ایک اچھے ہمسائے تھے ان کی وجہ سے رونق لگی رہتی تھی لیکن فی الحال زمان پارک پر گہری خاموشی کا راج ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اڈیالہ جیل اہلیہ بشریٰ بی بی پاکستان تحریک انصاف پشاور راولپنڈی رہائش گاہ زمان پارک سیکیورٹی گارڈز عارضی خاموشی علیمہ خان عمران خان گڑھ لاہور ویران.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل اہلیہ پاکستان تحریک انصاف پشاور راولپنڈی رہائش گاہ زمان پارک سیکیورٹی گارڈز علیمہ خان گڑھ لاہور ویران عمران خان کی گرفتاری کی گرفتاری کے بعد ان کی گرفتاری رہائش گاہ زمان پارک

پڑھیں:

پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔

تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔

پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:

عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان

لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔

دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:

کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے

اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • زمان پارک کیس میں اہم پیش رفت، عدالت نے گواہوں کو طلب کر لیا
  • 9 مئی؛ زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں گواہ طلب
  • سانحہ9 مئی؛ زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں گواہ طلب
  • ہم پی ٹی آئی میں کسی ’مائنس فارمولے‘ کے مشن پر نہیں،عمران اسمٰعیل
  • چیف آف دی نیول اسٹاف آل پاکستان اسکواش چیمپئن شپ اختتام پذیر
  • لاہور: رائیونڈ میں افغان مہاجرین کو رہائش دینے والے کیخلاف مقدمہ درج
  • کراچی کے پارک میں سیکڑوں مردہ کوؤں کی ویڈیو، اصل ماجرا سامنے آگیا
  • بلال مقصود نے سوشل میڈیا پر کراچی کے پارک میں موجود مردہ کوؤں کی ویڈیو شیئر کردی، یہ ماجرا کیا ہے؟
  • ریاض سیزن میں بین الاقوامی ہم آہنگی کا رنگ، سویدی پارک میں مختلف ممالک کے ثقافتی ویک کا آغاز
  • پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟