ٹرمپ کیخلاف مقدمے کا خمیازہ، لیزا کُک کیخلاف دوسرا فوجداری ریفرنس دائر
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
ٹرمپ انتظامیہ نے جمعرات کی شب فیڈرل ریزرو بورڈ کی رکن لیزا کُک کے خلاف رہائشی قرضوں میں مبینہ فراڈ کے ایک اور مقدمے کی سفارش کردی۔
یہ دوسرا مجرمانہ ریفرنس ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب لیزا کُک نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف اپنی برطرفی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا ہے۔
ایجنسی کے ڈائریکٹر ولیم پلٹے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اعلان کیا کہ 3 بار کے بعد کھیل ختم۔ ’کُک نے تیسرے رہائشی قرض میں بھی غلط بیانی کی ہے اور اس طرزِ عمل سے فیڈرل ریزرو کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں:
ولیم پلٹے نے پہلے ریفرنس میں 26 اگست کو امریکی اٹارنی جنرل پام بونڈی کو خط لکھ کر الزام لگایا تھا کہ لیزا کُک نے 2 مختلف جائیدادوں کے لیے ایسے رہائشی قرض کے کاغذات جمع کرائے جن میں دونوں کو اپنی بنیادی رہائش ظاہر کیا۔
یہ کاغذات مبینہ طور پر 2021 کی گرمیوں میں 2 ہفتے کے فرق سے جمع کرائے گئے تھے، اب تازہ ریفرنس میساچوسٹس کے شہر کیمبرج کی ایک تیسری جائیداد سے متعلق ہے جسے کُک نے دسمبر 2021 میں رہائشی قرض کے کاغذات میں ’دوسرا گھر‘ ظاہر کیا۔
جبکہ چند ہفتوں بعد امریکی اخلاقیاتی فارم میں اسے ’سرمایہ کاری/کرایہ داری جائیداد‘ قرار دیا۔
مزید پڑھیں:
صدر ٹرمپ نے پیر کے روز لیزا کُک سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کی برطرفی کا اعلان کیا تھا، تاہم اس اقدام کی قانونی حیثیت واضح نہیں اور ڈیموکریٹس کی جانب سے اسے سخت مخالفت کا سامنا ہے۔
لیزا کُک نے اسی فیصلے کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ امریکی صدر کا یہ قدم فیڈرل ریزرو ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، جس کے مطابق کسی گورنر کو صرف ’مناسب وجہ‘ پر ہی عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے۔
مقدمے میں ٹرمپ کے ساتھ فیڈ چیئرمین جیروم پاول اور بورڈ آف گورنرز کو بھی فریق بنایا گیا ہے، عدالت میں ابتدائی سماعت جمعہ کی صبح وفاقی جج جیا کاوب کے سامنے ہوگی۔
مزید پڑھیں:
اگر کُک مقدمہ جیت جاتی ہیں تو عدالت سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ ان کے عہدے کو برقرار رکھنے کا اعلان کرے اور واضح کرے کہ بورڈ کے ارکان کو صرف قانونی وجوہات کی بنیاد پر ہی ہٹایا جا سکتا ہے۔
ڈیموکریٹس نے اس پورے عمل کو صدر ٹرمپ کی غیر قانونی آمرانہ کوشش قرار دیا ہے، سینیٹر الزبتھ وارن نے کہا کہ صدر ٹرمپ فیڈرل ریزرو کو اپنی ذاتی سیاسی طاقت کا مرکز بنانا چاہتے ہیں۔ ’فیڈ کے فیصلے معاشی اعداد و شمار کی بنیاد پر ہوتے ہیں، سیاسی دباؤ پر نہیں، یہ قدم نہ صرف غیرقانونی ہے بلکہ عالمی سطح پر امریکی معیشت پر اعتماد کو بھی نقصان پہنچائے گا۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹارنی جنرل پام بونڈی ڈیموکریٹس سینیٹر الزبتھ وارن صدر ٹرمپ غیر قانونی فراڈ فیڈرل ریزرو بورڈ لیزا کُک میساچوسٹس ولیم پلٹے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اٹارنی جنرل پام بونڈی ڈیموکریٹس سینیٹر الزبتھ وارن فراڈ فیڈرل ریزرو بورڈ لیزا ک ک میساچوسٹس فیڈرل ریزرو لیزا ک ک
پڑھیں:
مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو؛سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں لاہور ہائیکورٹ کا عمر قید کی سزا کا فیصلہ برقرار رکھا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ میاں بیوی میں جھگڑا نہیں تھا تو ساس سسر کو قتل کیوں کیا؟ دن دیہاڑے 2 لوگوں کو قتل کر دیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ بیوی ناراض ہوکر میکے بیٹھی تھی۔ ملزم کے وکیل پرنس ریحان نے عدالت کو بتایا کہ میرا موکل بیوی کو منانے کے لیے میکے گیا تھا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب آپ تو لگتا ہے بغیر ریاست کے پرنس ہیں۔
بطور ایٹمی طاقت پاکستا ن مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے ،کسی کو بھی پاکستان کی خود مختاری چیلنج نہیں کرنے دیں گے،اسحاق ڈار
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ 2 بندے مار دیے اور ملزم کہتا ہے مجھے غصہ آگیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے سوال کیا کہ بیوی کو منانے گیا تھا تو ساتھ پستول لے کر کیوں گیا؟۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ مدعی بھی ایف آئی آر کے اندراج میں جھوٹ بولتے ہیں۔ قتل شوہر نے کیا، ایف آئی آر میں مجرم کے والد خالق کا نام بھی ڈال دیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو۔
واضح رہے کہ مجرم اکرم کو ساس سسر کے قتل پر ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی جب کہ لاہور ہائیکورٹ نے سزا کو سزائے موت سے عمرقید میں تبدیل کردیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، قریبی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق
مزید :