انقرہ میں یومِ دفاع و شہدا کی تقریب؛ ترک وزیر دفاع کی شرکت اور اظہارِ یکجہتی
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
پاکستان کے یومِ دفاع و شہدا کی مناسبت سے پاکستانی سفارت خانہ انقرہ میں شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ترک وزیر دفاع نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر پاکستان کی مسلح افواج کی جرأت، قربانیوں اور قومی خودمختاری و سالمیت کے دفاع کے عزم کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی ترک وزیرِ دفاع یاشار گلر تھے جب کہ دیگر معزز مہمانوں میں ارکانِ پارلیمان، چیف آف جنرل اسٹاف، کمانڈر ترک بری فوج، کمانڈر ترک فضائیہ، چیئرمین بیوک بیرلیک پارٹی، دفاعی صنعت کے سابق سربراہ پروفیسر ڈاکٹر اسماعیل دمیر، ترک سول و عسکری حکام، سفرا، دفاعی اتاشی، میڈیا نمائندگان اور ترکی میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے افراد شامل تھے۔
اپنے خطاب میں ترک وزیرِ دفاع یاشار گلر نے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ اور مستحکم دفاعی تعلقات کو سراہا اور پاکستان کی مسلح افواج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے دفاعی تعاون، مشترکہ پیداوار، تربیت اور انسدادِ دہشت گردی کے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا اور پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہرے افسوس کا اظہار بھی کیا۔
پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے اپنے خطاب میں 6 ستمبر کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن پاکستانی قوم اور افواج کی یکجہتی، عزم اور بہادری کی علامت ہے۔ انہوں نے 1965ء کی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس دن، عددی برتری رکھنے والے دشمن نے پاکستان پر بلااشتعال حملہ کیا جس کا پاکستانی افواج نے پوری قوم کی حمایت سے بھرپور جواب دیا۔
سفیر پاکستان نے حالیہ معرکہ حق میں پاکستان کی عسکری کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر پاکستان نے اپنی صلاحیت، تیاری اور خودمختاری کے دفاع کے عزم کا مظاہرہ کیا۔ ہماری افواج نے تحمل، درستگی اور طاقت کے ساتھ جواب دیا جو کہ امن سے وابستگی اور قومی خودمختاری کے دفاع کا ثبوت ہے۔
انہوں نے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے جموں و کشمیر کے تنازع کے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ آخر میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے ترک قیادت اور عوام کا پاکستان اور کشمیری عوام کے لیے مستقل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور پاک ترکی اسٹریٹجک شراکت داری کے فروغ، بالخصوص دفاعی تعاون اور عوامی روابط کو سراہا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
\ریاض: پاکستان اور سعودی عرب نے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے ’’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘‘ (Strategic Mutual Defence Agreement – SMDA) پر دستخط کردیے ہیں، جس کے تحت کسی ایک ملک پر ہونے والا بیرونی حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔ اس معاہدے کو خطے میں امن و سلامتی اور دفاعی تعاون کے حوالے سے ایک سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ریاض میں اس معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے کی شقوں میں واضح کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک نہ صرف دفاعی تعاون کو مزید وسعت دیں گے بلکہ مشترکہ حکمتِ عملی، فوجی مشاورت اور خطے میں درپیش مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات بھی کریں گے۔
اس تاریخی پیش رفت کے بعد سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں، ہمیشہ اور ابد تک۔ ان کا یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان نئے دفاعی اتحاد کی عملی اہمیت اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت نہ صرف فوجی سطح پر تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا بلکہ مشترکہ ردعمل کے لیے مربوط حکمتِ عملی تیار ہوگی۔ دونوں ممالک نے طے کیا ہے کہ علاقائی خطرات اور ممکنہ جارحیت کی صورت میں وہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
قابل ذکر امر یہ بھی ہے کہ گزشتہ روز جب وزیراعظم شہباز شریف کا طیارہ سعودی فضائی حدود میں داخل ہوا تو سعودی فضائیہ کے F-15 لڑاکا طیاروں نے انہیں حصار میں لے کر پرتپاک انداز میں خوش آمدید کہا، جو دونوں ممالک کے گہرے تعلقات اور اس نئے دفاعی اتحاد کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔