پاکستان اور سعودی عرب میں دفاعی معاہدہ: بھارت میں سفارتی و عسکری حلقوں میں کھلبلی
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے اسٹریٹیجک دفاعی معاہدے نے خطے کی سیاست میں ایک نئی ہلچل پیدا کر دی ہے۔
اسلام آباد اور ریاض کے درمیان یہ تعاون بھارت کے لیے باعثِ تشویش بن گیا ہے، جس کا اظہار نئی دہلی کی وزارت خارجہ کے تازہ بیان میں نمایاں طور پر نظر آ رہا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت اس پیشرفت سے پہلے ہی آگاہ تھی اور معاہدے پر دستخط کی خبروں کا بغور جائزہ لے رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بھارت اپنی قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس دفاعی تعاون کے خطے اور عالمی سطح پر اثرات کا باریک بینی سے تجزیہ کر رہی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ بھارت کو پاکستان اور سعودی عرب کی قربت سے اضطراب لاحق ہوا ہو۔ ماضی میں بھی اسلام آباد اور ریاض کے مابین دفاعی اور اقتصادی تعاون بھارت کے پالیسی سازوں کے لیے پریشانی کا باعث بنتا رہا ہے۔ سعودی عرب کی تیل اور سرمایہ کاری کی طاقت اور پاکستان کی فوجی صلاحیت جب ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہوتی ہیں تو نئی دہلی میں خدشات سر اٹھاتے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کا یہ معاہدہ خطے میں طاقت کے توازن پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے۔ بھارت کے لیے سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ اس کے قریبی اتحادی ممالک بھی ریاض کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتے ہیں، جس کے باعث نئی دہلی کو کھلے عام سخت مؤقف اختیار کرنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔
پاکستانی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس معاہدے سے نہ صرف دونوں ممالک کی عسکری صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا بلکہ خطے میں امن و استحکام کے لیے بھی یہ پیشرفت اہم کردار ادا کرے گی۔
دوسری جانب بھارت کی تشویش ظاہر کرتی ہے کہ یہ تعاون اس کے اسٹریٹیجک منصوبوں کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان اور سعودی عرب کے لیے
پڑھیں:
بھارت ابھی تک پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، عطاء اللہ تارڑ
اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت ابھی تک پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے۔ پاکستان نے دنیا بھر میں سفارتی کامیابیاں حاصل کی ہیں جسے پوری دنیا تسلیم کرتی ہے۔
اسلام آباد میں ”پاکستان کی سفارتی کامیابیوں“ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان کے لئے سفارتی محاذ پر کام کرنے والوں کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، دنیا تسلیم کرتی ہے کہ پاکستان کا فارن سروس سب سے بہترین ہے، ہماری فارن سروس کی عظیم روایات ہیں جن پر ہمیں فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ ہماری فارن سروس روایات کو بخوبی آگے بڑھا رہی ہے، سفارت کاری ایک فن ہے جو صرف سیکھنے سے نہیں بلکہ تجربے اور محنت سے آتا ہے، فارن سروس کے افسران نے ہمیشہ پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بے پناہ قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، پاکستان پر دہشت گردی کو فروغ دینے کا جھوٹا الزام لگایا گیا، پہلگام واقعے کے فوری بعد پاکستان پر الزام عائد کردیا گیا، پاکستان خود دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم نے بھارت کو پہلگام واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی، دوست ممالک نے بھی پاکستان کے موقف کی تائید کی، سفارتی کوششوں کے باعث پوری دنیا سے ہمیں بھرپور حمایت ملی، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں ہم نے اپنے سے چار گنا بڑی طاقت کو شکست فاش دی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ہمیشہ کی طرح جارحیت کا مرتکب رہا ہے، بھارت ابھی تک پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، ہمارے کوسٹ گارڈز نے بھارت کے لئے جاسوسی کرنے والے ملاح کو گرفتار کیا ہے جس نے بھارتی ایجنسیوں کے ہاتھوں استعمال ہونے کی تمام کہانی دنیا کے سامنے سنائی۔
عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ جب ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہماری مسلح افواج نے منہ توڑ جواب دیا، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں ہم نے فتح حاصل کی، معرکہ حق میں ہماری فضائیہ کا کردار سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔
انکا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب میں معاشی اسٹریٹجک فریم ورک کا اجراء انتہائی اہم پیشرفت ہے، اب ہمارا ہدف ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ ہے، وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ مضبوط روابط اور تجارت کے لئے پاکستانی بندرگاہوں کا استعمال ہماری ترجیح ہے، ہم نے معاشی میدان میں نئی بلندیوں کو چھونا ہے، دوست ملکوں کے ساتھ اقتصادی و تجارتی روابط مزید مضبوط بنانے ہیں۔