کراچی کو شنگھائی کی طرز پر ایک جدید، منظم اور ترقی یافتہ شہر بنانا چاہتے ہیں، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
شنگھائی کے اعلیٰ حکام سے اہم ملاقات میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم اہز)، سرکولر ریلوے، بینکاری، اور اسپیشل انڈسٹریل زونز و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، جہاں چینی سرمایہ کار اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے شنگھائی میونسپل گورنمنٹ کے سیکریٹری جنرل سے اہم ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعاون، سسٹر سٹی معاہدے کی فعالیت اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے فروغ پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ملاقات میں شنگھائی میونسپل فارن افیئرز آفس کے ڈائریکٹر جنرل سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ دونوں فریقین نے کراچی شنگھائی سسٹر سٹی معاہدے کو مؤثر اور فعال بنانے پر اتفاق کیا اور اسے محض علامتی تعلق سے آگے بڑھا کر حقیقی شراکت داری میں بدلنے کے عزم کا اظہار کیا۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے گفتگو کے دوران کہا کہ ہم کراچی کو شنگھائی کی طرز پر ایک جدید، منظم اور ترقی یافتہ شہر بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم اہز)، سرکولر ریلوے، بینکاری، اور اسپیشل انڈسٹریل زونز و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، جہاں چینی سرمایہ کار اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس اس وقت اپنی بلند ترین سطح پر ہے، جو چینی سرمایہ کاروں کے لیے ایک سنہری موقع فراہم کرتا ہے۔ گورنر سندھ نے چین کے ساتھ تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ اس موقع پر شنگھائی حکومت نے کراچی کی ترقی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں دونوں شہروں کے درمیان مشترکہ ورکنگ گروپس کے قیام اور نئے شعبوں میں تعاون کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ یہ ملاقات سسٹر سٹی تعلقات کو ایک نئی جہت دینے اور کراچی کو ایک عالمی معیار کے شہر میں ڈھالنے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گورنر سندھ کہا کہ
پڑھیں:
گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، حافظ نعیم الرحمان
کراچی:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں انفرااسٹرکچر کی ناقص صورت حال پر حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ملائیشیا سے واپس پر کراچی میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ کراچی کے رہنے والے اذیت کا شکار ہیں، اس حالت پر افسوس ہوتا ہے، پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نا اہل بھی ہے اور بددیانت بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، کراچی کی ترقی کا ایک ہی راستہ ہے مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے، ریڈ لائین فراڈ پروجیکٹ چند ہزار لوگوں کے لیے ریڈ تنگ کردی گئی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یونیورسٹی روڈ سے لاکھوں لوگ گزرتے ہیں جن کی زندگی مشکل بنا دی گئی ہے، ملک میں حقیقی اپوزیشن کا کردار صرف جماعت اسلامی ادا کررہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، اگلے فیز میں ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، جماعت اسلامی عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان نازک معاملہ ہے، بذریعہ پنجاب لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں وڈیرہ شاہی اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہی ہے، سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے۔
خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ متناسب نمائندگی کا طریق انتخاب لاگو ہونا چاہیے، جماعت اسلامی لینڈ ریفارمز کا مطالبہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہئیں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے۔